سیما آندھرا (رائلسیما اور ساحلی آندھرا) کے 13 اضلاع کے بس ڈپوز سے 12 ہزار بسیں اب باہر آ گئی ہیں۔ حیدرآباد اور سیما آندھرا کے درمیان بسوں کی آمد و رفت بھی بحال ہو گئی جس سے عوام کو بڑی راحت پہنچی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس علاقے میں معمول کے حالات بھی بحال ہو گئے۔
اس علاقہ میں علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف گذشتہ دو ماہ سے احتجاجی مظاہرے جاری تھے۔ ملازمین نے وزیر حمل و نقل بوتسا ستیہ نارائینا ، اے۔پی۔ایس۔آر۔ٹی۔سی کے منیجنگ ڈائرکٹر اے کے خان اور دیگر سرکاری عہدیداروں سے بات چیت کے بعد اپنی ہڑتال کو ملتوی کر دیا ہے۔ حکومت نے بھی ملازمین کے تمام خدماتی مطالبات پر غور و خوض سے اتفاق کر لیا ہے۔
حکومت نے ملازمین سے اپیل کی تھی کہ وہ ساحلی علاقہ میں شدید طوفان اور باد و باراں کے خدشہ اور پوجا کے ایام کو ملحوظ رکھتے ہوئے دوبارہ رجوع بہ کار ہو جائیں۔ دو ماہ طویل ہڑتال سے پانچ کروڑ آبادی پر مشتمل وسیع و عریض علاقہ کے عوام کو شدید دشواریوں کا سامنا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ آر ٹی سی کو 7000 کروڑ روہے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔
دیگر سرکاری ملازمین کے ہمراہ اے پی ایس آر ٹی سی ورکرس ، آندھرا پردیش کو تقسیم نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 12/اگست سے ہڑتال کر رہے تھے۔ برقی ملازمین 5 روزہ ہڑتال کے بعد جمعہ کو دوبارہ رجوع بہ کار ہو گئے جبکہ استاتذہ نے بھی تقریباً 2 ماہ طویل ہڑتال کو منسوخ کر دیا تاہم دیگر سرکاری ملازمین نے ریاست کی تقسیم پر واضح تیقن کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
After two months, buses back on Seemandhra roads
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں