جگن موہن ریڈی کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-06

جگن موہن ریڈی کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع

ریاست کی تقسیم کے یکطرفہ فیصلہ کے خلاف وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سر براہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج سے اپنی رہائش گاہ پر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس تشکیل تلنگانہ سے متعلق مرکز کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ انہوں نے ریاست کے موجودہ بحران کیلئے صدر کانگریس سونیا گاندھی کو ذمہ دار قرار دیا اور راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنانے کیلئے عوام کے جذبات کے استحصال کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے سونیا گاندھی سے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نئی ریاست کی تشکیل کا ایک علاقہ کی مستقبل کی نسلوں پر برا اثر پڑے گا۔ دکشا کیمپ پر خطاب کرتے ہوئے جگن نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے پیدا ہونے والے قانونی مسائل کو مرکز ، 6ہفتوں میں کس طرح حل کرے گا۔ جگن نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت کی من مانی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ کڑپہ نے سوال کیا کہ اسمبلی میں قرار داد کی عدم منظوری کے باوجود کس طرح ریاست تقسیم کی جائے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست کی تقسیم کے لیے اسمبلی میں قرار داد منظور کی جائے ۔ مرکزکو فیصلہ پر نظر ثانی کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت تشکیل تلنگانہ سے متعلق اپنا فیصلہ تبدیل کرلیتی ہے تو ریاست میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہوجائے گااور ہر ایک خوش رہے گا۔ جب راہول گاندھی کی مداخلت پر خاطی سیاست دانوں کو بچانے کے آر ڈیننس کو واپس لیا جاسکتا ہے تو مرکز، تلنگانہ مسئلہ پر بھی نظر ثانی کر سکتا ہے۔ جگن اس مسئلہ پر دوسری بار بھوک ہڑتال منظم کر رہے ہیں۔ ریاست کی تقسیم کے خلاف انہوں نے گذشتہ ماہ جنچل گوڑہ جیل میں بھوک ہڑتال منظم کی تھی۔ جو پانچ دن بعد ختم کر ادی گئی ۔ غیر محسوب اثاثہ جات کیس میں ضمانت پر رہائی کے بعد جگن اب دوسری بار ریاست کی خلاف بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ مرکز اور کانگریس کے خلاف دوربارہ احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے یہ الزام عائدکیا کہ یو پی اے حکومت نے ریاست کی تقسیم کے لیے عوام سے مشاورت نہیں کی ہے۔ پارٹی ذرائع کے بمو جب وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ، جگن کی رہائش گاہ لوٹس پانڈ پر جمع ہوئی، جہاں جگن نے آنجہانی والد راج شیکھر ریڈی کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد 11.30بجے دن سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کا آغاز کیا ہے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ پارٹی کے کئی قائدین اور کارکن بھی شریک تھے۔ تلنگانہ حامیوں کی دھمکی کے بعد پولیس نے سخت سیکور یٹی انتظامات کیے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگن نے مرکز کے یکطرفہ فیصلہ کو ووٹ اور سیٹس کی سیاست سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوک ہڑتال کرنے کا مقصد سیما ۔ آندھر ا علاقہ کے عوام کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کو اجاگر کرنا ہے اور پارٹی کے وفد کو دہلی روانہ کیا جائے گا، تاکہ دیگر سیاسی جماعتوں کی تائید و حمایت حاصل کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست آندھر اپر دیش کو تقیسم کیا جارہا ہے، کل کسی دوسری ریاست کو تقسیم کرتے ہوئے ایک نئی ریاست تشکیل دی جائے گی۔کرپشن کے کیس میں 16ماہ تک جیل میں رہنے کے بعد گذشتہ ہفتہ ضمانت پر رہائی پانے والے نوجوان قائد جگن نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے علاقہ سیما ۔آندھر ا عوام کے مفادات پر کاری ضرب پڑے گی۔ اس علاقہ کے عوام کس طرح پانی کے بغیر زندہ رہ پائیں گے۔ ریاست کی تقسیم کے بعد سیما ۔آندھرا میں زراعت اور پینے کے پانی کے لیے پانی کا مسئلہ سنگین ہوجائے گا۔وائی ایس آر کانگریس قائد نے اس احساس کا اظہار کیا کہ تعلیم سے فراغت پانے کے بعد سیما ۔آندھرا کے نوجوان روزگار کے لے شہر حید رآباد کا رخ کرتے ہیں۔ جگن نے بی جے پی کو متحدہ آندھرا پردیش کاز کی حمایت کرنے کیلئے کہا ۔ پچھلے دنوں چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی ایک اڈمنسٹریٹرکی حیثیت سے ستائش کے بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی بی جے پی کے ساتھ سیاسی مفاہمت کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔جگن نے 7اکتوبر سے دہلی میں چندرا بابو نائیڈو کی مجوزہ غیر معینہ بھوک ہڑتال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سنجیدہ ہے تو واضح طور پر متحدہ ریاست کی تائید کرتے ہوئے اس سلسلہ میں مرکز کو تازہ مکتوب روانہ کرنا چاہئے۔

Jaganmohan Reddy launches indefinite hunger strike

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں