چتور میں انکاؤنٹر - اڈوانی پر پائپ بم حملہ کی سازش کا کیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-06

چتور میں انکاؤنٹر - اڈوانی پر پائپ بم حملہ کی سازش کا کیس

Chittoor Encounter
آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں بندوقوں سے تقریباً 12 گھنٹے طویل لڑائی کے بعد پولیس نے بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی پر 2011 میں پائپ بم حملہ کی سازش کے 2 اہم مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا جن پر حال ہی میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے یونٹ لیڈروں کے قتل کا بھی الزام ہے۔
ٹاملناڈو کے ڈی جی پی کے رامانجم نے کہا کہ پنا اسماعیل اور بلال ملک کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹاملناڈو پولیس کی کرائم برانچ سی آئی ڈی کی جانب سے اڈوانی پر حملہ کی سازش کے بشمول دیگر کیسس میں 4 کے منجملہ 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ کل گرفتار کئے گئے فخر الدین سے ملنے والی اطلاعات کی بنیاد پر پولیس نے آندھرا پردیش میں چتور کے ایک مکان کا رات 3 بجے محاصرہ کر لیا۔ پولیس اور مشتبہ افراد کے درمیان فائرنگ کے تبادلے سے علاقہ میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔ رامانجم نے کہا کہ ایک پولیس انسپکٹر مکان میں محروس مشتبہ افراد پر حملہ کے دوران زخمی ہوگیا۔ پولیس نے مدافعت میں فائرنگ شروع کی جس میں پنا اسماعیل زخمی ہوگیا۔ زخمی انسپکٹر کو اسپتال منتقل کیا گیا جو بعد جانبر نہ ہوسکا۔ اس آپریشن میں اے پی پولیس کی آکٹوپس اور چینائی کی ایس آئی ٹی نے حصہ لیا۔
ٹاملناڈو پولیس کے مطابق مشتبہ افراد گزشتہ چند ماہ سے ضلع چتور کے کئی علاقوں میں مکانات کرایے پر حاصل کرتے ہوئے تخریبی کارروائی انجام دینے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مشتبہ افراد کیرالا کی الامہ تنظیم سے وابستہ ہیں جنہوں نے 2011 ء میں بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی کے قتل کی سازش رچائی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کوئمبتور میں پیش آئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں بھی اسی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پرانے کپڑوں کے کاروبار کے بہانے یہ دو افراد ضلع کے مختلف علاقوں میں گھومتے ہوئے اہم مقامات بشمول تروملا تروپتی مندر کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنارہے تھے۔ مشتبہ ملزمین پر ٹاملناڈو کے بی جے پی قائد کے قتل کا میں بھی الزام ہے۔ بی جے پی ٹاملناڈو یونٹ کے عہدیدار آڈیٹر رمیش اور ہندو منانی لیڈر ویلئی اپّن کے قتل کی تحقیقات میں مصروف سی بی سی آئی ڈی پولیس کا خصوصی تحقیقاتی ڈیویژن حال ہی میں ان معاملات میں 4 مشتبہ افراد کی گرفتاری کی کوششوں میں مصروف رہا اور ان ملزمین کی تصاویر کے ایک لاکھ پوسٹرس مختلف مقامات پر چسپاں کئے گئے اور ان کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنے والوں کو فی کس 5 لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔
ٹاملناڈو کے جرائم کی تاریخ میں شائد پہلی مرتبہ پولیس کی جانب سے ملزمین کی گرفتاری کے لئے ایک لاکھ پوسٹرس شائع کروائے گئے اور فی ملزم 5 لاکھ یعنی 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا۔ ان میں کے پہلے ملزم فخر الدین کی گرفتاری کل عمل میں آئی۔ ان کی گرفتاری کے لئے خصوصی تحقیقاتی ڈیویژن چیف منسٹر ٹاملناڈو جیہ للیتا کی ہدایت پر تشکیل دیا گیا۔ پولیس کے مطابق 17 اپریل کو بی جے پی کے بنگلور آفس پر ہوئے بم دھماکہ میں بھی ان ہی ملزمین کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

Chittoor: Encounter on between police and Salem BJP leader's suspected killers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں