حیدرآباد قومی شہر - کسی علاقہ کی جائیداد نہیں - جئے پال ریڈی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-06

حیدرآباد قومی شہر - کسی علاقہ کی جائیداد نہیں - جئے پال ریڈی

مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی نے کہاکہ حیدرآباد قومی شہر ہے اور وہ کسی علاقہ کی جائیداد نہیں ہے۔ شہر حیدرآباد ریاست کی مجوزہ تقسیم میں تلنگانہ اور سیما آندھرا کے درمیان تنازعہ کی ایک اہم وجہ ہے۔ دستوری اعتبار سے بنگلورواور اب وہ بین الاقوامی شہر بن گیا ہے ۔اگر تجارتی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو صدیوں سے لوگ ملک کے تمام حصوں سے حیدرآباد میںآکر مقیم ہوگئے ہیں۔آج شام ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر سائنس وٹکنالوجی جئے پال ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد کا تعلق نہ تلنگانہ سے اور نہ ہی سیما آندھرا سے ہے ۔یقینی طور پر یہ تلنگانہ کی جائیداد نہیں ۔تمام ہندوستانیوں کو دستور ی لحاظ سے حیدرآباد پر مساوی حق حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اضلاع عادل آباد ،کریمنگر اور نظام آباد کے عوام ملازمت کیلئے ممبئی کا رخ کرتے ہیں ۔اسی طرح اننت پور کے عوام بنگلورواورچتور کے لوگ ملازمت کیلئے چنیائی جاتے ہیں ۔اسی طرح کوئی بھی کہیں سے بھی حیدرآباد آسکتا ہے۔۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ صرف حیدرآباد کی طرح دیگر شہروں کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ورنگل کو بھی حیدرآبادکی طرح ترقی دینی چاہئے ۔دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر جئے پال ریڈی نے کہا کہ مجوزہ تقسیم پر سری سیلم اور ناگر جنا ساگر ڈیم بین ریاستی آبی ذخائر ہوسکتے ہیں ان کاانتظامیہ بین ریاستی ٹریبونلس کے ذریعہ ہونا چائیے جن کے اختیارت ریاستی حکومتوں سے بالاتر ہوں۔انہوں نے چیف منسٹر کرن کمارریڈی سے متعلق کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔جئے پال ریڈی نے بتایا کہ وہ سمندر کے ساحلی والے شہروں کو پسند کرتے ہیں اورریاست سے سبکدوش ہونے کے بعد وشاکھاپٹنم جیسے شہر میں سکونت اختیار کرنا چاہتے ہیں۔جئے پال ریڈی نے بتایا کہ وہ ویزاگ یا ممبئی میں فلیٹ خریدنا اورریٹائرمنٹ کے بعدکی زندگی وہاں گذارنا چاہتے ہیں۔ریاست کی مجوزہ تقسیم سے متعلق خدشات کو دور کرنے اورتمام متنازعہ مسائل کی یکسوئی کیلئے تلنگانہ اور سیما آندھراکے عوام کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط کی جئے پال ریڈی نے تجویز پیش کیا اورکہا کہ یہ معاہدہ 1956کے دوران اس وقت کی حیدرآباد ریاست کے آندھرا کے ساتھ انضمام کے وقت کئے گئے شریفانہ معاہدہ کے خطوط پر ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ کیلئے اسمبلی کی قرار داد ضروری نہیں۔

Hyderabad a national city, not property of any region: Jaipal Reddy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں