آندھرا پردیش کی تقسیم پر وزراء گروپ کا تبادلہ خیال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-12

آندھرا پردیش کی تقسیم پر وزراء گروپ کا تبادلہ خیال

تلنگانہ پر نو تقرر کردہ وزراء کے گروپ کا پہلا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا جس میں ہندوستان 29ویں ریاست کی تشکیل کے مرکزی کابینی فیصلے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے پس منظر میں آندھر ا پردیش کی تقسیم سے متعلق مسائل کے اجمالی خاکہ پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزراء کے گروپ نے اس کی جانب سے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار اور اصولوں پر تبادلہ خیال کیا۔اس بات کا اظہاروزرات داخلہ کے بیان میں کیا گیا۔ سیما۔آندھراعلاقہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کو ذہن میں رکھ کر وزراء کے گروپ نے آندھرا پردیش کے عوام کو تیقن دیا ہے کہ متعلقہ مسائل اور ان کے اندیشوں کو انصاف اور معروضٰ انداز میں یکسوئی عمل میں آئے گی۔ گروپ نے بتا یا کہ وہ اپنی سفارشات و وضع کرنے کے دوران تمام اہم موضوعات پر متعلقہ فریقین کی رائے حاصل کرے گا۔ وزرات داخلہ کے بیان میں بتا یا گیا ہے کہ گروپ نے مختلف ماڈل وزراتوں اور مرکزی حکومت کے دفاتر کو قطعیت دی ہے جو موقف چاتی رپورٹس گروپ کو پیش کرنے کے لیے تیار کریں گے۔ وزراء کا گروپ آبی شراکت داری ،فینانس ،نظم وضبط اور قانونی چوکھٹاوضع کرنے کے سلسلہ میں مختلف پہلوؤں کا بھی جائزہ لے گا ۔علاوہ ازیں ان مسائل ہر ریاستی حکومت سے معلومات حاصل کی جائیں گی ا ورکاروائی کافوری آغاز ہوجائے گا۔ سرکاری عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ میٹنگ کی صدرات وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کی جو تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہی۔ وزیر دفاع اے کے انتونی سازی صحت کی بناء پرمیٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے جبکہ وزیر فینانس پی چدمبرم امریکہ کے دورہ پر ہیں ۔میٹنگ میں شرکت کرنے والوں میں وزیر پٹرولیم ایم ویر پا موئیلی ،وزیر صحت غلام نبی آزاد ،وزیر دیہی ترقی جئے رام رمیش اور وزیر اعظم کے دفتر کے مملکتی وزیر وی نارائن سامی شامل ہیں۔وزراء کے گروپ کیا آئندہ میٹنگ کاملہ 19اکتوبر کو منعقد ہوگی جس میں تقسیم کے حدود پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔پی ٹی آئی کے بمو جب تلنگانہ پر وزراء کے گروپ ( جی این او) کا آج پہلی مرتبہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پہلی مرتبہ تیقن دیا گیا کہ آندھر اپردیش کے عوام کے اندیشوں کی انصاف اور معروضٰ خطوط پر یکسوئی عمل میں آئے گی۔ اس مسئلہ پر 19اکتوبر کو جامع تبادلہ خیال ہوگاجبکہ دونوں مرکزی وزراء اے کے انتونی اور چدمبرم میٹنگ میں شرکت نہیں کرسکے۔ وزیر دفاع علیل ہیں اور وزیر فینانس ملک سے باہر دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ میٹنگ کی صدرات مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کی جس کے بعد غلام نبی آزاد نے بتا یا کہ گروپ علیحدہ ریاست کی تشکیل کے بنیادی نکات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ رپورٹ پیش کرنے پر گروپ کے لیے وقت کا تعین نہیں کیا گیا ہے ۔ وزیر پٹرولیم و قدرتی گیاس ویر پا موئیلی اور جئے رام رمیش وزراء کے گروپ میں شامل دیگر وزراء ہیں جبکہ وزیر اعظم کے دفتر اور سرکاری ملازمین کے مملکتی وزیر وی نارائن سامی پیانل میں خصوصی مدعو کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ میٹنگ کے بعد جاری کردہ صحافتی بیان میں بتا یا گیا کہ گروپ ریاست کے عوام کو اس بات کا تیقن دینا چاہتے ہے کہ ان کے اندیشوں کو معروضی خطوط اور انصاف کے ساتھ یکسوئی عمل میں آئے گی ۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزراء کے گروپ نے اپنے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار اور اصولوں پر تبادلہ خیال کیا جبکہ گروپ اپنی سفارشات وضع کرنے کے دوران تمام اہم موضوعات پر متعلقہ فریقین کی آراء کا پتہ چلائے گا۔ گروپ نے مرکزی حکومت کے محکموں اور جداگانہ نوڈل وزراتوں کو قطعیت دی ہے جو دائرہ کار میں شامل موضوعات پر وزراء کے گروپ کو موقف جاتی رپورٹ کی تیاری عمل میں لائے گا۔ انہوں نے بتا یا کہ اس سلسلہ میں ریاستی حکومت سے معلومات حاصل کی جائیں گی اور فوری کارروائی کا آغاز کردیا جائے گا۔ گروپ کے دائرہ کار میں شامل سرگرمیوں میں نئی ریاست تلنگانہ کی سرحدوں کا تعین اور آندھر ا پردیش کے باقی رہ جانے والے
علاقوں کی سرحدوں کا تعین انتخابی حلقوں، عدلیہ اور قانون تنظیموں و دیگر انتظامی یونٹس کے حوالہ سے عمل میں آئے گا۔علاوہ ازیں گروپ دونوں ریاستی حکومتوں کی جانب سے 10سالہ مدت تک حیدر آباد کی مشترکہ دارلحکومت کی حیثیت سے موثر استعمال کو یقینی بنانے قانونی اور انتظامی احکامات کا جائزہ لے گا اور ساتھ ہی اس کاروائی میں قانون ، مالیاتی اور انتظامی اقدامات کو ملخوط رکھے گا جو ریاست آندھرا پردیش کے مابقی علاقہ کے دارالحکومت میں تبدیلی کے لیے درکار ہوں گے۔ علاوہ ازیں گروپ دونوں ریاستوں کے پسماندہ علاقوں اور اضلاع کی خصوصی ضروریات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اقدامات کی سفارش کرے گا۔ نظم و ضبط ، تمام شہریوں کے تحفظ و سلامتی اور امن و امان اور تمام علاقوں و اضلاع میں تلنگانہ کی تشکیل اور بعد ازاں ریاست آندھر ا پردیش کے مابقی علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ گروپ کے دائرہ کار میں طویل مدتی داخلی ، صیانتی مضمراتب بھی شامل ہیں جو اس اقدام سے پیدا ہوں گے جبکہ گروپ مناسب سفارشات بھی پیش کر ے گا۔

Telangana crisis: Group of Ministers discusses issues over bifurcation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں