بیرسٹر اسد الدین اویسی کا دورہ مظفر نگر ۔ امداد کی تقسیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-31

بیرسٹر اسد الدین اویسی کا دورہ مظفر نگر ۔ امداد کی تقسیم

صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیر سٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ حید ر آباد نے ریاست اتر پردیش کے فساد سے متاثرہ مظفر نگر ٹاؤن کا دورہ کیا۔ صدر مجلس نے متاثرین سے ریلیف کیمپ میں جاکر ملاقات کی۔ انہوں نے ریلیف کیمپس میں مقیم 4لڑکیوں کی شادی کیلئے 3لاکھ روپئے کی رقم حوالے کی۔ بیرسٹر اسد اویسی صدر مجلس نے مظفر نگر سے 30کلو میٹر کے علاقہ شکار پور اور شاہ پور میں قائم کئے گئے ریلیف کیمپس کا معائنہ کیا۔ ان کیمپس میں مقامی مواضعات کے متاثرین پناہ لئے ہوئے ہیں۔ یہ متاثرین اس قدر خو فزدہ ہیں کہ وہ دوبارہ اپنے گھروں کو واپس ہونا نہیں چاہتے۔ متاثرین نے صدر مجلس کو اپنی بپتا سنائی اور کہا کہ حکومت و پولیس ان کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام رہی۔ اشرار منظم طور پر ا ن کی بستیوں کو لوٹتے رہے قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا۔ کیمپس میں موجود ہر خاندان جانی و مالی نقصان کا شکار ہوا۔ بیر سٹر اسد اویسی ایم پی نے متاثرین سے ان کی ضروریات کے تعلق سے معلومات حاصل کیں اور ان کی تکمیل کا تیقن دیا۔ انہوں نے متاثرین سے کہا کہ وہ دوبارہ ان سے ملاقات کریں گے۔ مظفر نگر ٹاؤن میں صدر مجلس بیر سٹر اسد اویسی نے ایک ایسی لڑکی کی شادی کی تقریب میں شرکت کی جس کے خاندان کے 3افراد کو فسادیوں نے شہید کردیا تھا۔ اس لڑکی کے دیگر 3ارکان خاندان شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس لڑکی کی شادی کا سارا جہیز فساد کی نذر ہوگیا تھا۔ بیر سٹر اسد اویسی نے 2مختلف کیمپس کا معائنہ کیا اور متاثرین کو ایک لاکھ روپے دئے۔ مظفر نگر میں گذشتہ دنوں کرفیوں کی بر خواستگی کے بعد بیر سٹر اسد اویسی دورہ کے لئے پہنچے تھے لیکن اتر پردیش انتظامیہ اور پولیس نے انہیں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی۔ بیر سٹر اسد اویسی نے اعلان کیا تھا کہ وہ بہت جلد اس علاقہ کا دورہ کرتے ہوئے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔ متاثرین نے صدر مجلس سے رونگٹے کھڑے ہونے والے واقعات بیان کئے۔ صدر مجلس بیرسٹر اسد اویسی نے اس با ت پر دکھ کا اظہار کیا کہ خود سیکولر ظاہر کرنے والے سیاسی قائدین فرقہ پرست عناصڑ کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے متاثرین کو دلاسہ دیا اور کہا کہ ساری ملت ان کے ساتھ ہے۔

Asad Uddin Owaisi Muzaffar Nagar Relief distribution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں