فساد مہلوکین کی مذہبی شناخت - وزارت داخلہ کی جانب سے پہلا قدم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-25

فساد مہلوکین کی مذہبی شناخت - وزارت داخلہ کی جانب سے پہلا قدم

مرکزی وزارتِ داخلہ نے اپنے جاری کردہ ایک دستاویز میں کہا ہے کہ سال حال فسادات میں 107 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں جن میں66مسلمان تھے اور41ہندو تھے۔ شاید یہ پہلا موقع ہے کہ وزارتِ داخلہ نے فرقہ وارانہ تشدد کے مقتولین کے مذہب کی شناخت کی ہے جاری کردہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 479فسادات ہوئے جن میں مظفر نگر(یوپی) کا (حالیہ )فساد بھی شامل ہے۔ گذشتہ15ستمبر تک ملک میں فسادات میں107افراد ہلاک ہوئے۔ تمام ریاستوں کے منجملہ سب سے زیادہ 62ہلاکتیں یوپی میں ہوئیَ ان مہلوکین میں 42مسلمان اور 20ہندوتھے۔ 2013ء کے ابتدائی 9مہینوں میں یوپی میں93فسادات ہوئے جبکہ اس ریاست میں کشیدگی کے108واقعات پیش آئے۔ سال حال ملک میں فرقہ وارانہ ہنگاموں میں جملہ1697افراد زخمی ہوئے۔ جن میں 794ہندو اور 703مسلمان تھے۔ سال حال زخمی ہوئے افراد میں200پولیس جوان بھی شامل ہیں۔2013میں یوپی میں فسادات میں جملہ219مسلمان اور214ہندو زخمی ہوئے۔2013ء میں بہار میں فرقہ وارانہ ہنگاموں کے40واقعات اور کشیدگی کے 25واقعات پیش آئے۔ فسادات میں9افراد ہلاک ہوگئے جن میں 5ہند اور 4مسلمان تھے۔ بہار میں زخمی ہندوؤں کی تعداد123اور مسلم زخمیوں کی تعداد66تھی جبکہ پولیس کے 19ارکان عملہ بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔ 2013 میں گجرات میں فرقہ وارانہ تشدد کے 54 واقعات اور کشیدگی کے21واقعات پیش آئے۔6افراد کی جانیں ضائع ہوئیں جن میں3ہندو اور 3مسلمان تھے۔ گجرات میں85 ہندو،57مسلمان اور5ارکان پولیس عملہ زخمی ہوئے۔ سال حال مہاراشٹرا میں فرقہ وارانہ ہنگاموں کے56واقعات اور کشیدگی کے100واقعات پیش آئے۔ مہلوکین میں ہندوؤں کی تعداد3اور مسلمانوں کی تعداد7تھی۔101ہندو،106 مسلمان اور64پولیس والے زخمی ہوئے۔

religious identity - 107 killed in riots this year; 66 Muslims, 41 Hindus

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں