آدھار کارڈ منصوبہ برقرار قانونی موقف دینے کیلئے بل کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-25

آدھار کارڈ منصوبہ برقرار قانونی موقف دینے کیلئے بل کا منصوبہ

سپریم کورٹ کے اس ریمارک کے ایک دن بعد کہ سرکاری خدمات سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے حکومت اصلاح کیلئے عدالت سے رجوع ہونے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ وزیرپٹرولیم ویرپاموئیلی نے کہاکہ انہوں نے اس مسئلہ پر سالیسٹر جنرل موہن پرسارن سے بات چیت کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں وہ اصلاح کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع ہورہے ہیں میں اس بارے میں فی الحال مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ پکوان گیس کیلئے آدھار پر مبنی سبسیڈی کا منصوبہ پروگرام کے مطابق جاری رہے گا۔ یہ منصوبہ متاثر نہیں ہوگا۔ اس دوران حکومت آدھار کارڈ کو قانونی موقف دینے طویل عرصہ سے زیرالتواء بل پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں پیش کرے گی۔ وزیر منصوبہ بندی راجیو شکلا نے آج بتایا کہ نیشنل آئیڈنٹی فکیشن اتھاریٹی آف انڈیا بل2010کو پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں بحث اور منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ حکومت یو پی آئی ڈی اے آئی پراجیکٹ کے تحت ملک کے تمام شہریوں کو14ہندسی منفرد شناختی کارڈ نمبر فراہم کررہی ہے جس کیلئے فی الحال ایک عاملہ حکمنامہ کے ذریعہ کام جاری ہے لیکن حکومت اسے قانونی موقف دینے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کل ہی اپنے ایک عبوری حکمنامہ میں گیس کنکشن کے بشمول دیگر سرکاری اسکیمات سے استفادہ کیلئے شہریوں کو آدھار کارڈ کے لزوم پر حکم التواء جاری کردیا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ منفرد شناختی نمبر صرف ہندوستانی شہریوں کو ہی جاری کیاجائے اور حکومت کی سبسیڈی اسکیمات کے فوائد سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ کو لازمی نہ رکھاجائے ۔آدھار کارڈ سے متعلق بل کو مرکزی کابینہ نے ستمبر2010ء میں منظوری دی تھی اس کے بعد اسی سال دسمبر میں راجیہ سبھا میں پیش کیاگیا۔ بعدازاں اسے تنقیح کیلئے پارلیمانی مجلس قائمہ برائے فائنانس کے پاس بھیج دیاگیا جس کی قیادت سابق وزیر فائنانس اور بی جے پی لیڈر یشونت سنہا کرتے ہیں۔ شکلا نے عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کے پس منظر میں دیئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ یہ بل اب مجلس قائمہ کی جانب سے چند ترمیمات کے ساتھ منصوبہ بندی کمیشن کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ بہت جلد اسے کابینہ میں لایاجائے گا اور مسودہ بل کی منظوری کے لئے اسے سرمائی سیشن میں پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ یوآئی ڈی اے آئی نے آدھار نمبر کے اندراج کو شہریوں کیلئے لازم نہیں کیاہے بلکہ مرکزی محکمہ جات، وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کو طئے کرنا ہے کہ سبسیڈی اسکیمات سے استفادہ کے مستحق افراد کی شناخت کیسے کی جائے۔ شکلا نے کہاکہ آدھار کسی شخص کی شناخت کا تعین کرتاہے قومیت کی نہیں، اور یہ جائے رہائش کے ثبوت کے طورپر بھی استعمال ہوتاہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ایک رضاکارانہ سہولت ہے لازمی نہیں ہے۔ وزیرموصوف نے کہاکہ آدھار کی اجرائی رضاکارانہ بنیاد پر کی جاتی ہے اور آدھار نمبرس کی اجرائی سے قبل کسی فرد کی رضامندی حاصل کی جاتی ہے۔

Government to approach Supreme Court for 'correction' of Aadhaar order

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں