تصویر کشی غیر شرعی - دیوبند کا فتویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-12

تصویر کشی غیر شرعی - دیوبند کا فتویٰ

deoband fatawa
ہندوستان کی مشہوردینی درسگاہ دارالعلوم دیوبندنے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے تصویر کشی کو غیر شرعی اور گناہ قرار دیاہے اگرچہ سعودی عرب میں بھی مقدس مکہ مکرمہ میں فوٹو گرافی کی اجازت دیاتاہے اور وہاں ہونے والی نمازوں کادنیابھر میں راست ٹیلی کاسٹ کیا جاتاہے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبندنے پی ٹی آئی کو فون پر بتایا کہ تصویر کشی غیر اسلامی ہ، مسلمانوں کو اس وقت تک اپنی تصویر نہیں کھنچوانی چاہئے جب تک کہ یہ کسی شناخت کارڈ یا پاسپورٹ کے لئے لازم نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ شادیوں کی ویڈیو گرافی یا کسی تقریب کے موقع کو محفوظ کرنے کیلئے تصاویر بنانے کی اسلام اجازت نہیں دیتاہے۔ جب ان سے پوچھاگیاکہ سعودی عرب میں یہ سب کیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ انہیں ایسا کرنے دیجئے ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے، وہ جو بھی کرتے ہیں وہ درست ہونا ضروری نہیں ہے۔ مولانا نعمانی نے دارالعلوم کے دارالافتاء کی جانب سے انجینئرنگ کے ایک طالب کے لئے جاری کئے گئے اس فتویٰ سے اتفاق کیاجس میں فوٹو گرافی کو غیر اسلامی قرار دیاگیاتھا۔ یہ طالب علم فوٹو گرافی میں اپنا کیرئیر بناناچاہتاتھا اور اس سلسلہ میں اس نے علماء کی رائے حاصل کی تھی۔ فتویٰ میں کہاگیاتھاکہ حدیث شریف میں تصویر کشی کو غیر اسلامی اور گناہ قرار دیاگیاہے اور اس کی سخت ممانعت آئی ہے، اس لئے کیرئیر کے لئے کوئی مناسب شعبہ کو اختیار کیاجائے۔ یہ فتویٰ دارالعلوم کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مفتی عبدالعرفان قادری رزاقی نے بھی اس فتویٰ سے اتفاق کیا ہے اور کہاکہ اسلام میں انسانوں اور جانوروں کی تصویر کشی کی ممانعت کی گئی ہے اور جو بھی ایسا کرے گا وہ خدا کو جوابدہ ہوگا۔ ان سے بھی جب سعودی عرب کے بارے میں پوچھاگیاجہاں اس کی اجازت دی جاتی ہے تو ان کا جواب تھا"صرف اس لئے کہ وہ ہم سے امیر ہیں اس کامطلب یہ نہیں ہے کہ وہ جو بھی کریں گے وہ صحیح ہے۔ اگر وہ تصویر کشی کی اجازت دیتے ہیں تو وہ اللہ کی عدالت میں قیامت کے دن جوابدہ ہوں گے۔" اسی طرح کافتوٰی اس وقت بھی جاری کیاگیاتھا جب ایک ٹی وی رپورٹر نے پوچھاتھاکہ کیا ویڈیو کیمرہ کے سامنے کھڑے ہوکر بولنا غیر اسلامی ہے۔ اس رپورٹر کو بھی یہی جواب دیاگیاتھاکہ اسلام میں تصویر کشی ممنوع ہے اس لئے آپ نہ تو خود تصویر لے سکتے ہیں اور نہ دوسروں کی تصویریں کھینچ سکتے ہیں۔ آپ نے اگر ابھی تک ایسا کیا ہے تو اس کیلئے اللہ سے توبہ کرنی چاہئے اور ایسا کام کرنا چاہئے جو شریعت میں جائز ہے۔ کوئی بھی ایسا کام جس میں شریعت کے خلاف کام ہوتاہے غیر شرعی ہوگا۔ اگر آپ اپنی تحریروں کے ذریعہ رپورٹنگ کرتے ہیں تو وہ کمائی جائز کہلائے گی۔ تاہم شیعہ ہلال کمیٹی کے مفتی سیف عباس نے کہاکہ ان کے فرقہ میں فوٹو گرافی اور ٹیلی ویژن دیکھنے کی اجازت ہے تاہم ٹیلی ویژن پر صرف اسلامی چیانلس ہی دیکھے جاسکتے ہیں۔ انہوننے مجھے میرے سنئی بھائیوں کے اس ادعا پر اعتراض ہے جو تصویر کشی کو غلط بتاتے ہیں۔

Deoband issues fatwa banning photography as un-Islamic

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں