حج - ایک عشق کا سفر -- قسط:1 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-18

حج - ایک عشق کا سفر -- قسط:1

« پہلی قسط --- اگلی قسط »

hajj ka safar booklet website
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

یا اللہ ہمارے سفر حج کو آسان فرما اور قبول فرما۔ اور ہمیں حج مبرور کی سعادت نصیب فرما (آمین)

(گھر سے نکلنے سے گھر آنے تک سفر حج کے دوران پیش آنے والے حالات اور سفر حج کے مکمل احوال)

تلبیہ
لبیک اللہم لبیک لبیک لا شریک لک لبیک ان الحمد والنعمۃ لک والملک لا شریک لک
( حاضر ہوں،اے اللہ میں حاضر ہوں،حاضر ہوں ،تیرا کوئی شریک نہیں۔میں حاضر ہوں۔بلا شعبہ تعریف تیرے لئے ہے۔سب نعمتیں تیری ہیں۔اور عالم کی بادشاہی تیرے لئے ہے۔تیرا کوئی شریک نہیں۔)


الحمد للہ سال 2013کے حج کو جانے والے آندھرا پردیش کے عازمین کی روانگی کے شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے۔ آندھرا پردیش حج کمیٹی کی حج کیمپ کا آغاز 23سپٹمبر سے ہوگا اور 25سپٹمبر سے عازمین حج کی روانگی عمل میں آئی گی۔ اس سے قبل عازمین حج کو ضرو ری ٹیکے دئے جائیں گے اور پولیو کی خوراک پلائی جائے گی۔ حج شیڈیول کے اعلان کے مطابق عازمین کے قافلے انشاء اللہ پہلے مکہ معظمہ روانہ ہونگے اور پھر بعد ادائیگی عمرہ و حج حجاج کرام کی وہاں سے مدینہ منورہ اور پھر وہاں سے وطن واپسی عمل میں آئیگی۔سعودی حکومت اور حکام ہر سال کچھ نہ کچھ اصول و قوانین اور شہری ضرورتوں میں تبدیلیاں کرتے رہتے ہیں۔ لیکن حج اور وہاں قیام کی بنیادی باتیں تو وہی ہیں جن کا اعادہ عازمین سے حج کی تربیتی کلاسوں اور حج گائیڈز وغیرہ میں ہوتا رہا ہے۔
یہ بات تو ہم سب جانتے ہیں اور ہمارا ایمان و یقین ہے کہ ہر سال اللہ تعالی جس کی قسمت میں حج بیت اللہ کی سعادت لکھ دیتے ہیں وہی حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ اس میں قرعہ اندازی یا کسی اور ذرائع کو اختیار کرنے کا کوعمل دخل نہیں ہے۔ کیوں کہ مشاہدہ ہے کہ بعض لوگ جن کا نام قرعہ میں آیا وہ بھی کسی وجہ سے عزم حج نہیں کرسکے اور بعض لوگوں کے لیے ناموافق حالات میں بھی اللہ تعالیٰ سفر کی راہ نکال دیتے ہیں۔ اس لیے مبارک باد کے مستحق ہیں وہ عازمین حج جن کے نام اس سال حج کے لیے قرعہ میں نکل آئے ہیں۔ جنھوں نے حج کا ارادہ کرلیا لیکن ان کے سفر کی راہ ہموار نہیں ہوئی ہو تو وہ لوگ خلوص دل کے ساتھ اللہ سے دعا کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی قسمت میں حج کی سعادت لکھے ہیں۔ جو ہر حال میں خدا کی مرضی کو سامنے رکھتے ہیں اور اس سے راضی بہ رضا رہتے ہیں۔ ان لوگوں کو اللہ تعالیٰ ضرور حج کی سعادت فرمائیں گے۔ نہ جانے والے حج کو جانے والوں سے اپنے سفر حج کی قبولیت کے لیے دعاؤں کی درخواست بھی کرتے رہیں۔ اب جن کے نام قرعہ میں نکل چکے ہیں وہ عازمین صحت کی ناسازی یا اور کوئی مشکل یا رکاوٹ کی پرواہ کیے بغیر ذوق و شوق سے حج کے سفر کی تیاری مکمل کریں۔

اس مضمون میں عازمین حج کے لئے روانگی سے قبل ضروری امور بیان کئے جارہے ہیں۔عازمین کے لئے ضروری ہے کہ وہ یہ نیت کریں کے یہ حج خالص اللہ کی رضا کے لئے کیا جارہا ہے اور اس میں کسی قسم کی ریا کاری اور دکھاوا نہیں ہے۔ کیونکہ اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے۔اور حج ایسا سفر ہے جو بڑی مشکل سے کافی مالی صرفے سے زندگی میں ایک یا ذائد بار کیا جاتا ہے۔ اس لئے حج کی قبولیت کے لئے نیتوں کی درستگی ضرور ہے۔ اس کے بعد عازمین سفر کی ضروریا ت اور وہاں ہونے والی عبادات سے متعلق ضروری باتیں سیکھتے جائیں اور اس کے مطابق اپنے آ پ کو تیار کرتے جائیں۔
اب الحمد للہ حج کمیٹی سے جانے والے سبھی عازمین نے اپنے سفر کے کرائے اور زرمبادلہ کی رقم جمع کرا دی ہے۔ حج کا فارم داخل کرنے سے اب تک جو بھی کاغذات ہوں انھیں زیراکس کاپی کے ساتھ ایک فائل میں محفوظ رکھیں۔ روزانہ اخبار دیکھتے رہیں۔ حج کمیٹی کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرتے رہیں۔ ضلعی سطح پر جو حج کمیٹیاں کام کررہی ہیں۔ ان کے ذمہ داروں سے ربط رکھیں۔ کور نمبر کے ساتھ ضلع واری عازمین کی روانگی کے شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے۔ سفر حج یا کسی قسم کے سفر کے بارے میں یہ اصولی بات بتا دی جاتی ہے کہ سفر میں گھر کا سا آرام نہیں ملتا۔ اس لیے عازمین سے کہا جاتا ہے کہ وہ سفر کی مشکلات کو سہنے کے لیے تیار رہیں۔ اسی کے ساتھ حج کلاسوں میں علمائے دین یہ نصیحت کرتے ہیں کہ ہم اپنی روزانہ کی نمازوں اور دیگر عبادات کے بعد کی جانے والی دعاؤں میں اس دعا کو ضرور کرتے رہیں کہ ائے اللہ ہمارے سفر حج کو آسان فرما اور قبول فرما۔

میر امشاہدہ رہا ہے کہ حج کے درخواست فارم داخل کرنے سے لے کر سفر حج اور واپسی تک سفر کے ہر موڑ پر اگر ہم اللہ سے مدد طلب کرتے رہیں اور دو رکعت صلوۃ الحاجت کی نفل نماز پڑھ کر کسی کام کی آسانی کی دعا کریں تو اللہ اس کام کو آسان فرما دیتے ہیں۔ اگر کسی کو حج کے امور اور سفر میں دشواریاں، پریشانیاں اور مشکلات درپیش ہوں تو اس کو اللہ کا امتحان سمجھ کر صبر کریں۔ اللہ اس کا اجر بھی دے گا۔ کیوں کہ عبادت میں مشقت ہو تو زیادہ ثواب ہوتا ہے۔ لیکن اکثر عازمین کمزور ہوتے ہیں۔ پہلی مرتبہ ہوائی جہاز کا سفر کررہے ہوتے ہیں اور بیرون ملک زندگی کی رفتار سے ناواقف ہوتے ہیں اس لیے ہمیں سفر کی آسانی کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔ عازمین کو چاہیے کہ وہ حج کلاسوں میں شرکت کریں۔ حج کے مسائل سے واقفیت حاصل کریں۔ حج کے طریقہ اور مسائل سے متعلق دستیاب کتابوں کا مطالعہ کرتے رہیں اور حج و عمرہ کے ضروری مسائل یہیں سے سیکھ کر جائیں۔
hajj-ishq-ka-safar episode 01
سعودی عرب میں امکان ہے کہ لوگ آپ کو بعض مسائل پر گمراہ کردیں۔ اس لیے آپ حج عمرہ و دم قربانی نمازوں وغیرہ کے بارے میں جو بھی باتیں ہیں یہیں سیکھ لیں اور اس پر مضبوطی سے قائم رہیں۔ لوگ اگر آپ سے الجھیں تو معافی چاہ لیں۔ آپ بھی دوسروں کو مسائل میں نہ الجھائیں۔ حج کے لیے اقطائے عالم سے ہر مسلک کے مسلمان آتے ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ انھیں مہمان بنا کر بلا رہا ہے تو ہم کسی کو صحیح یا غلط کیسے کہہ سکتے ہیں۔ عازمین اپنے لیے پانچ تا چھ کپڑے کے جوڑے ہلکے وزن والے سفید ہوں تو بہتر ہے تیار کرالیں۔
سعودی عرب میں گزشہ سال حج کے سیزن میں تمام ایام میں درجہ حرارت 27 ڈگری سنٹی گریڈ رہا۔ جو ہندوستانی عازمین کے لیے نہ گرم نہ ٹھنڈا بلکہ معتدل رہا۔ اس سال بھی امکان ہے کہ موسم ایسا ہی ہو۔ مدینہ میں بھی موسم بڑا خوشگوار تھا۔ اس لیے سردی کے ڈر سے زیادہ موٹے کپڑے عمومی طور پر ضروری نہیں۔ ضعیف حضرات اپنی ضرورت کے اعتبار سے لباس تیار کرالیں۔ دو چار چادریں، توال اور ضروری کپڑے مختصر طور پر ساتھ رکھ لیں۔ احرام کی چادریں پتلی والی ایک اور درمیانی موٹی والی ایک رکھیں۔ مدینہ میں احرام باندھنے کی مسجدذوالحلیفہ اور مکہ میں مسجد عائشہ کے پاس بیس تا پچیس ریال میں احرام مل جاتا ہے۔ آپ چاہیں تو حج کا نیا احرام وہاں بھی خرید سکتے ہیں۔ چپل کی ایک سے زائد جوڑیاں رکھیں۔ چپل رکھنے کے لیے ہر عازم اپنا الگ چھوٹا سے بیگ ساتھ رکھیں۔ سامان کے لیے بڑے بڑے بیگ نہ رکھیں بلکہ صراحت کردہ سائز میں مضبوط اچھی کمپنی والے بیگ رکھیں۔ واضح رہے کہ آپ کا سامان مشینوں سے اٹھایا جاتا ہے۔ اس لیے بیگ مضبوط ہوں اورا نھیں ایک ہی رنگ کی رسی سے اوپر سے باندھیں۔ تاکہ چار سو آدمیوں کے سامان میں آپ کا بیگ پہچانا جاسکے سامان کی شناخت میں آسانی کے لیے آپ ایک واضح طور پر دکھائی دینے والے رنگ کے کپڑے کو اپنے تمام بیگوں اور سامان کے ہینڈل پر سی دیں۔ اس سے آپ کا سامان دور سے پہچانا جائے گا۔ ہر بیگ پر مارکر پن سے اپنا کور نمبر اور شہر کا پتہ لکھیں۔ پکوان کا سامان پلاسٹک کی بکٹ میں نہ رکھیں۔ اکثر بکٹیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ آج کل عازمین حج کے سامان فروخت کرنے والی دکانوں پر مخصوص قسم کے چمڑے کے پکوان کے بیگ دستیاب ہیں۔ جس میں چاول غلہ اور دیگر برتن وغیرہ محفوظ طریقہ سے لے جائے جاسکتے ہیں۔
عازمین جاتے وقت 35 کلو لگیج اور 10 کلو ہینڈ کیری وزن ساتھ رکھ سکتے ہیں۔ اس طرح اگر دو لوگ ہوں تو وہ لوگ اپنے ساتھ مہینہ بھر کے چاول، دالیں، دو تین قسم کے اچار ، گوشت کے کباب، مرکل، پاپڑ رکھ سکتے ہیں۔ سعودی میں تازہ گوشت نہیں ملتا اس لیے لوگ ترکاری دالیں اور کباب ہی استعمال کریں تو ہی بہتر ہوگا۔ ویسے حج کے بعد مقامی لوگ اکثر قربانی کا تازہ گوشت لا کر دیتے ہیں۔ جو استعمال کرسکتے ہیں۔ عازمین کو سامان میں تیل رکھنے سے منع کیا جاتا ہے۔ سعودی میں کئی قسم کے پکوان کے تیل دستیاب ہیں۔ ایک تیل کا نام عافیہ ہے جو ہمارے گولڈ ڈراپ کے مماثل ہوتا ہے۔ لوگ یہ تیل پکوان کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ چائے کی پتی اور شکر وغیرہ ساتھ رکھیں۔ وہاں دودھ کے ڈبے ملتے ہیں۔ جو ملک میڈ کی طرح دودھ رکھتے ہیں۔ آپ چاہیں تو دودھ کی چائے بنا کر پی سکتے ہیں۔ سنا ہے کہ اس سال وہاں ایک چائے کی قیمت دو ریال ہوگئی ہے۔
عازمین اپنے ساتھ ایک عدد چھوٹی قینچی 7-O, CLOACK ریزر بلیڈ پاکٹ اورشیونگ مشین ساتھ رکھیں۔ وہاں ایک مرتبہ بال مکمل طور پر حلق کرانے کے بعد، بعد عمرہ آپ خود اپنا حلق کرسکتے ہیں۔ ورنہ ہر عمرے کے بعدآپ کو حلق کے لیے پانچ تا دس ریال خرچ کرنے پڑیں گے۔ مرد حضرات پہلا عمرہ ہونے کے بعد اپنا حلق کرالیں۔ پھر یہ لوگ اپنے ساتھ جانے والی خاتون کے ایک پور بال آخر سے کتریں۔ خواتین دوسروں سے پنے بال نہ کتروائیں تو مناسب ہوگا۔ قینچی ریزر اور چاقو چولہا جلانے کا لائٹر وغیرہ اور تیز دھار والے سامان لگیج میں رکھنا ہے۔ ساتھ نہیں۔
عازمین اپنے ساتھ وافر مقدار میں کپڑے دھونے کے صابن ضرور ساتھ رکھیں کیوں کہ سعودی عرب میں صابن کی ٹکیہ نہیں ملتی۔ اسی طرح بیمار لوگ اپنی تمام ایام کی دوائیں اور ان کے استعمال کرنے کی ڈاکٹری چٹھی ساتھ رکھیں۔ صحت مند افراد بھی اپنے ساتھ anti biotic capsol AMPILOX 500 mg یا کوئی اور گولی زیادہ مقدار میں ضروررکھیں۔ کیوں کہ سفر حج میں کھانسی کا عارضہ سب کو لازمی ہوتا ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے یہ گولیاں فائدہ مند رہتی ہیں۔ اس کے ساتھ Paracitomol Tablets اور پیچش، سر کا درد، ہاضمہ اور دیگر امراض کے لیے ضروری گولیاں اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے رکھ لیں۔ سعودی میں ہندوستانی دواخانے کے چکر کاٹنے اور وہاں کی کم پاور والی گولیوں سے بہتر ہوگا کہ ہم اپنے ساتھ لائی گولیاں ہی استعمال کریں۔ اپنے ساتھ زندہ طلسمات، زندہ بام اور الیکٹرول پوڈر کے پاکٹ بھی ساتھ رکھیں۔ یہ اگر آپ کو کام نہ آئیں تو آپ کے ہم سفر کسی ضرورت مند کو ضرور کام آئیں گے۔ ان دواؤں کو ایک چھوٹے سے بیگ میں الگ رکھیں اور حج کے پانچ دن تو ضرور اپنے ساتھ رکھیں۔
عازمین اپنے ساتھ ہلکے والے دو نوکیا فون ساتھ رکھ سکتے ہیں وہاں حج سیزن کے لیے 70 تا 100 ریال میں SAWA اور MOBILY نامی مواصلاتی کمپنیاں تین مہینے کے سم کارڈ کے ساتھ فل ٹاک ٹائم دے رہی ہیں۔اطلاع ہے کہ اس سال اے پی حج کمیٹی کی جانب سے ہر عازم کو ایک عدد سم کارڈ5ریال بیلنس کے ساتھ دیا جائے گا۔ جسے سعودی پہونچنے کے بعد فون میں لگا کر ایکٹیویٹ کا جا سکے گا۔ عازمین جدہ پہونچتے ہی سعودی سے انڈیا فون کر سکتے ہیں یا انڈیا والے دئے گئے نمبر پر آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ دو فون رکھنے سے خواتین سے رابطہ رکھنے اور انڈیا والوں سے بات کرنے اور فون ریسیو کرنے میں سہولت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ مدینہ میں عورتوں کی نماز کا حصہ پیچھے کی جانب الگ ہوتا ہے۔ لاکھوں کے مجمع میں اپنی خواتین کو ڈھونڈنے میں لوگ کافی پریشان ہوتے ہیں۔ فون سے آسانی رہے گی۔ ۔ عازمین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ پیدل چلنے کی عادت سفر شروع کرنے کے پندرہ دن پہلے سے ڈال لیں۔ روز صبح کم از کم دو کلو میٹر چلنا شروع کردیں۔ کیوں کہ مدینہ اور مکہ دونوں مقامات پر عازمین کو زیادہ چلنا پڑتا ہے۔ جنھیں چلنے کی عادت نہیں وہ لوگ اتنے خرچے اور قرعہ میں نام آنے کے بعد ویسے مقدس مقامات پر پہنچنے کے باوجود بھی عبادات کے صحیح لطف سے محروم رہتے ہیں۔ اس لیے عازمین اپنی طبیعت پر بوجھ بھی پڑے تو سفر سے پہلے چلنے کی مشق شروع کر دیں۔
ہندوستانی عازمین کی روانگی سے قبل دعوتوں کا طویل سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ جس میں استعمال ہونے والی چکنی اور مصالحہ دار غذائیں عازمین کی صحت کو مزید بگاڑ سکتی ہیں۔ اس لیے عازمین سادہ غذا استعمال کریں۔ بہتر ہوگا کہ عازم حج خود اپنی اسطتاعت کے مطابق ایک دعوت کر دے جس میں خاندان کے احباب کو مدعو کرے اور ان سے معافی طلب کرتے ہوئے اس کے سفر حج کی دعا کی درخواست کرے۔عازمین کوشش کریں کہ وہ جانے سے پہلے کسی اچھا قرآن پڑھنے والے سے نماز میں پڑھی جانے والی سورہ فاتحہ اور دیگر سورتیں اور دعائیں تجوید کے ساتھ صحیح پڑھنا سیکھ لیں اور جہاں تک ہوسکے تلبیہ :
لبیک اللھم لبیک، لبیک لاشریک لک لبیک، ان الحمد و النعمتہ لک و الملک لاشریک لک
اور دیگر حج کی دعاؤں کو یاد کرنے کی کوشش کریں۔ یا کم از کم ان کے معنی و مطالب پر غور کرتے رہیں۔ دوران طواف دیکھا جاتا ہے کہ انڈونیشیا وغیرہ ممالک کے حاجی طواف کی سات چکروں کی دعائیں زبانی پڑھتے ہیں یا ان کا رہبر انھیں پڑھاتا ہے۔ اس لیے ہم بھی ضروری دعاؤں کے ساتھ عمرہ و حج کے ارکان ادا کریں تو کیا ہی بہتر ہوگا۔ اس کا اہتمام کریں۔ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ چالیس دن وہاں کیا کام ہوگا وہیں فرصت سے پڑھ لیں گے۔ لیکن وہاں پہنچنے کے بعد لوگوں کو فرصت نہیں ملتی۔ کیوں کہ ایک نماز کے بعد دوسری نماز کی تیاری اور دیگر مصروفیات میں انسان کو دعائیں یاد کرنے کی یکسوئی نہیں ہوتی اس لیے یہیں اہتمام کی ضرورت ہے۔
مرد حضرات جنازے کی نماز کی دعائیں اگر یاد نہ ہوں تو ضرور یاد کرلیں کویں کہ مدینہ اور مکہ دونوں حرمین شریفین میں ہر فرض نماز کے بعد اکثر نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے۔ نماز جنازہ کے ثواب سے ہمیں محروم نہیں ہونا ہے اس لیے عازمین فرض نماز کے بعد فوری سنن و نوافل پڑھنا شروع نہ کریں بلکہ جنازے کی نماز کا انتظار کریں بعض مرتبہ اگر جنازے زیادہ ہوں تو ایک سے زائد مرتبہ جنازے کی نماز پڑھی جاتی ہے۔ اس کا خیال رکھیں۔ عورتوں کے لیے جنازے کی نماز نہیں ہے۔ اس لیے وہ ذکر و اذکار میں مشغول رہیں۔ عورتوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ جماعت سے نماز پڑھنے کی طریقہ اچھی طرح سیکھ لیں۔ کیوں کہ انھیں پہلی مرتبہ مرد امام کے پیچھے نمازیں پڑھنے کا موقع مل رہا ہے۔ اگر رکعت چھوٹ گئی ہو تو بعد میں ادائیگی کا طریقہ وغیرہ ضرور سیکھ لیں۔ عورتوں کے ساتھ جانے والے محرم انھیں جماعت سے نماز پڑھنے کے طریقے سکھاتے رہیں۔

جانے سے پہلے دماغی بخار کے ٹیکے سبھی عازمین ضرور لگائیں اور ٹیکہ لینے کا صداقت نامہ سیول سرجن کی دستخط اور اسٹامپ کے ساتھ محفوظ کرلیں اور اسے اپنے پاسپورٹ کے ساتھ چسپاں کر دیں۔ اس سال سوائن فلو نہ ہونے کا صداقت نامہ بھی شاید منسلک کرنا ہوگا۔ اور حج کمیٹی کی جانب سے منعقدہ تین تربیتی کلاسس میں شرکت کا کارڈ بھی آپ کو ساتھ رکھنا ہوگا۔ اس کے لیے حج کمیٹی اور مقامی حج کمیٹی کے افراد آپ کی رہنمائی کریں گے۔ روانگی سے ایک یا دو دن پہلے اصل دستاویزات کے ساتھ حج ہاؤز پر رپورٹ کر دیں اور وہاں کی ہدایت کے مطابق مقررہ وقت پر پہنچ جائیں۔ ہینڈ کیری میں ایک جوڑا نئے کپڑے ، نہانے کا صابن، توال وغیرہ ساتھ رکھیں مکہ میں آپ کے رہائیش گاہ پہنچتے ہی آپ کو عمرے کے لئے جانا ہوگا۔ بعض حالات میں آپ کا بیگ اگر کسی دوسری بلڈنگ میں چلا گیا ہو تو ہینڈ کیری میں موجود لباس آپ کو احرام اتارنے کے بعد غسل کے بعد پہننے میں کام آئے گا۔اگر بیگ گم ہوجائے یا کسی دوسری عمارت میں چلا جائے تو آپ سامان کی پرواہ کیے بغیر آپ کوحرم کو جانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
عازمین اپنے ساتھ سعودی کرنسی کے ایک دو یا پانچ ریال کے کچھ نوٹ شہران سے حاصل کر کے چھوٹے بیگ میں رکھیں۔ تاکہ وہاں کچھ خیرات کر سکیں۔خیرات کی رقم مسجد کی صفائی کرنے والے خدام کے ہاتھ میں چپکے سے نوٹ دے دیں تو وہ لوگ لے لیں گے۔ یہ لوگ غریب ہوتے ہیں اور حرم کی صفائی کا متبرک فریضہ انجام دیتے ہیں۔ اگر ہم ان کی مدد کریں تو بہتر ہوگا۔ حرم کے باہر زرد رنگ کے لباس میں ملبوس دلہ کمپنی کے لوگ صفائی کرتے ہیں۔ حرم کے اندر ہرے لباس میں ملبوس لوگ صفائی کرتے ہیں۔ نیلے لباس کے خدام زمزم بھرنے اور جائے نماز بچھانے کا کام کرتے ہیں۔ سفید لباس میں ملبوس لوگ قرآن شریف رکھنے کے کا کام کرتے ہیں۔ آپ کوشش کریں کے کہ وہاں قیام کے دوران ان لوگوں کو خیرات کرتے رہیں۔ یہ کام چپکے سے کرتے رہیں۔ کیوں کہ ان لوگوں کی نگرانی کے لیے عرب ذمہ دار لوگ بھی اکثر ساتھ پھرتے رہتے ہیں۔

سبھی عازمین ایرپورٹ پر دو گھنٹے پہلے اور حج ہاؤز پر تین گھنٹے پہلے پہنچنے کے لیے سبھی عازمین کو چار پانچ گھنٹے پہلے اور اضلاع کے عازمین کو دو دن قبل حج ہاؤز پہنچنا ہوگا۔ گھر سے نکلنے سے پہلے دو رکعت نماز برائے سفر پڑھ کر دعا کریں۔ کچھ صدقہ و خیرات کر یں۔ سب سے مل کر نکلیں ہر قسم کی غلطی کی معافی چاہتے ہوئے نکلیں۔نکلنے سے قبل سامان کا اندازہ کر لیں۔ عازمین حج ہاؤز پہنچتے ہی پاسپورٹ اسٹیل کاکڑا اور ضروری دستاویزات حاصل کرلیں۔ سامان لگیج اور چیک کرانے کے بعد جانے اور آنے کے بورڈنگ پاس حاصل کرلیں۔ ان کی زیراکس کرالیں اور اپنے گلے میں لگے چھوٹے بیگ میں محفوظ طریقے سے رکھ لیں۔ حج ہاؤز میں مختلف اداروں کی جانب سے دعاؤں کی کتابیں تسبیح وغیرہ دئے جاتے ہیں۔آپ اپنے ساتھ چند ایک خالی پولیتھین بیگ بھی رکھیں۔ کیوں کہ سفر شروع ہوتے ہی آپ کو پانی کی بوتل اور بہت ساری کھانے کی اشیا دی جاتی ہیں۔ جو آپ کو اترنے کے بعد کام آتی ہیں۔
چونکہ اس سال آندھرا پردیش کے عازمین حج راست جدہ اور مکہ معظمہ روانہ ہونگے اس لئے انہیں لازمی طور پر احرام باندھ کا جہاز میں سفر کرنا ہوگا۔ حج ٹر مینل پر احرام باندھنے کی سہولت ہوگی۔ لیکن حیدرآباد کے عازمین اپنے گھر سے اور اضلاع کے عازمین حج ہاؤز سے وہاں موجود حج والینٹرس کے بتائے ہوئے طریقے پر احرام باندھ لیں۔ حج ٹرمینل پر وضو کے بعد دور کعت احرام کی نماز پڑھ لیں۔ لیکن احرام کی نیت اور تلبیہ نہ پڑھیں۔ آپ کو جہاز میں سوار ہونے اور سفر شروع ہونے کے بعد جدہ سے پہلے یلملم کی پہاڑیوں پر گذرنے سے پہلے آگاہ کیا جائے گا تب آپ عمرے کے احرام کی نیت کرتے ہوئے تین مرتبہ باآواز بلند تلبیہ پڑھیں گے۔ جہاز میں چونکہ سبھی عازمین جدہ جانے والے ہونگے اس لئے اگر آپ نیند میں بھی ہوں تو آپ کو جگا کر تلبیہ پڑھایا جائے گا اور عمرے کی نیت کرائی جائے گی۔عورتوں کا احرام ان کا اپنا لباس ہے۔ اور تربیتی کلاسوں میں تاکید کی گئی ہے کہ ہر عمر کی عورت دوران حج شرٹ شلوار پہنے ساڑھی بلکل نہ پہنے۔ عورتیں احرام کے طور پر بالوں کو ڈھانکنے کے لئے جو چادر استعمال کرتی ہیں وہ پہن لیں۔ اور احرام کی نیت کے بعد پردہ کر نے والی پلاسٹک کی پردہ لگی ہوئی ٹوپی اگر ممکن ہو تو ساتھ رکھ لیں۔ ورنہ غیر محرموں سے پردے کے لئے اخبار وغیرہ سے آڑ لے سکتی ہیں۔احرام باندھ لینے اور رپورٹنگ کے بعد نیچے سیلر میں داخل ہوتے ہی آپ کو2150 ریال کی سعودی کرنسی فی کس دی جائے گی۔ لفافے میں 500 ریال کے چار نوٹ اور 100 ریال کا ایک نوٹ اور 50ریال کا ایک نوٹ ہوتا ہے۔ اس کرنسی کو آپ کو سارے سفر میں محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔ اس کے لیے دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔ آپ کو نیچے سیلر میں کرسیوں پر بٹھا دیا جائے گا۔ وہاں روانگی کے آداب اور دعا وغیرہ ہوگی۔ آپ غیر ضروری باتوں کے بجائے سکون سے باتیں سنیں۔ اب گھر کی فکر چھوڑ دیں اور ہونے والے سفر اور جس مقدس مقام کو اللہ لے جارہا ہے اس کی عظمت کا خیال رکھتے ہوئے درود شریف اور ذکر میں مصروف رہے۔ کوشش کریں کہ باوضو رہیں۔
جیسے ہی بسوں کے ذریعے ایرپورٹ روانگی کا اعلان ہوگا۔ اپنے پاسپورٹ اور بورڈنگ کا رڈ ہاتھ میں لے کر بس میں سوار ہو جائیں۔ سفر کی دعا پڑھ لیں۔ لبیک کی صداؤں کے ساتھ بادیدہ نم اپنے سفر کا آغاز کر دیں۔ایک گھنٹے میں بسیں آپ کو جی ایم آر انٹر نیشنل ایر پورٹ شمشا باد پہونچا دیں گی راستے میں معلمین آپ کو سفر حج سے متعلق ضروری ہدایتیں سنا تے جائیں گے۔ایر پورٹ پر حج کمیٹی کے ذمے دار حج ٹرمنل پر آپ کا استقبال کریں گے۔ آپ بس سے ا تر کر طہارت اور وضو سے فارغ ہو جائیں اور دو رکعت نفل نماز پڑھ کر اپنے ہینڈ کیری لگیج کے ساتھ آرام سے بیٹھ جائیں اور ذکر و اذکار میں مشغول رہیں ۔ جہاز میں چڑھنے سے پہلے ضروریات سے اچھی طرح فارغ ہو جائیں کیوں کہ جہاز میں چار سو لوگوں کے لیے چھ گھنٹے سفر کے لیے پانی ناکافی ہوتا ہے۔ صرف بزرگ اور معذور لوگوں کے لیے ٹوائلٹ استعمال کرنے کا موقع دیں۔ جیسے ہی بورڈنگ کا اعلان ہو آپ پرُ سکون انداز میں آگے بڑھیں۔ بزرگوں کو پہلے جانے کا موقع دیں۔ لوگ اگلی صفوں میں سیٹ حاصل کرنے کی جلد بازی کرتے ہیں اور اپنے ٹکٹ نمبر پر بیٹھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سب لوگ ایک منزل کو جارہے ہیں اور یہ وہ سفر ہے جس میں اپنا حق معاف کر کے دوسروں کو مدد پہنچانے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس لیے نشستوں کے لیے جلد بازی نہ کریں۔ اپنے ہینڈ کیری بیگ کو اٹھا کر پہلے ایرپورٹ بس میں بیٹھیں۔ جو آپ کو جہاز کی سیڑھیوں تک لے جائے گی۔ دونوں جانب لگی سیڑھیوں سے آپ دعا پڑھتے ہوئے اوپر چڑھیں اور اندر موجود جہاز کے عملے کی ہدایت کے مطابق بیٹھتے جائیں۔ ہینڈ کیری بیگ کو اپنی سیٹ کے اوپر بنے کیبن میں رکھ دیں۔ سیٹ پر بیٹھتے ہی سیٹ بیلٹ باندھنے کا طریقہ سیکھ لیں۔ آپ کو ایر ہوسٹس سیٹ بیلٹ، آکسیجن ماسک اور پیراشوٹ باندھنے کا طریقہ سمجھائے گی۔ آپ صرف بلٹ باندھنے کا طریقہ دیکھ کر فوری بیلٹ باندھ لیں اور سفر کی دعا پڑھ کر درود شریف پرھنے لگ جائیں۔
جہاز کے ٹیک آف کے وقت کسی کو چکر یا متلی آسکتی ہے۔ قئے کے لیے پلاسٹک کی تھیلی کا استعمال کریں۔ جہاز کے عملے کی جانب سے ایک مرتبہ کھانا چائے اور جوس دیا جاتا ہے۔ اترنے سے قبل اسناکس کا ڈبہ دیا جاتا ہے۔ لوگ چاہیں تو کھا سکتے ہیں یا دیے گئے ڈبوں کو محفوظ رکھ کر ہوٹل آکر کھا سکتے ہیں۔ جہاز میں ٹی وی مانیٹر پر دکھایا جاتا ہے کہ جہاز اب کن فضاؤں سے کتنی بلندی سے گزر رہا ہے۔ لوگ تھکے ہوئے ہوتے ہیں اور رات کے وقت باہر کا کچھ منظر بھی دکھائی نہیں دے گا اس لیے عازمین اچھی طرح نیند لے لیں تو مناسب ہوگا۔ بہتر ہوگا کہ لوگ اپنی گھڑیوں کو ڈھائی گھنٹے پیچھے کرلیں تاکہ جدہ اترتے ہی وہاں کے مقامی وقت کا اندازہ ہوگا۔ ٹھیک ساڑھے پانچ گھنٹوں کے سفر کے بعد آپ کا جہاز مقدس سرزمین مکہ معظمہ پر لینڈ کر جائے گا۔


Hajj - aik ishq ka Safar - by Dr. Md. Aslam Faroqui : Episode:01

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں