آندھرا پردیش کی تقسیم کے خلاف برقی ملازمین کی ہڑتال کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-13

آندھرا پردیش کی تقسیم کے خلاف برقی ملازمین کی ہڑتال کا آغاز

Seemandhra electricity workers strike
آندھرا پردیش میں برقی کٹوتیوں کا عفریت واضح طورپر دکھائی دے رہاہے، جب کہ آندھرا پردیش میں اے پی جینکو، اے پی ٹرانسکو اور دیگر برقی فراہم کنندہ کمپنیوں کی جانب سے ریاست کی تقسیم کے خلاف بطور احتجاج 72 گھنٹے طویل برقی ہڑتال منائی جارہی ہے، جس کی اپیل سیما آندھرا الکٹرسیٹی ایمپلائز نے کیاتھا۔ 50ہزار باقاعدہ ملازمین کے منجملہ30ہزار ملازمین ساحلی آندھرا اور رائلسیما کے 13اضلاع میں 20 ہزار کنٹراکٹ ورکرس کے ساتھ ہڑتال میں شامل ہوگئے۔ سیما آندھرا الکٹرسٹی جے اے سی نے قبل ازیں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی تجویز پیش کی تھی، تاہم انہوں نے چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی سے کل رات کے کیمپ آفس میں ملاقات کے بعد اپنے موقف میں نرمی کرتے اپنی ہڑتال کو72گھنٹے تک محدود کردیا۔ چیف منسٹر نے انہیں بتایاکہ ان کی ہڑتال سے صارفین کو تکلیف پہنچے گی، تاہم پینے کا پانی، ہاسپٹلس، ریلویز، اور زراعت جیسی لازمی خدمات کو عوامی مفاد کے پیش نظر مستثنیٰ رکھاگیاہے۔ ایک جے اے سی قائد نے یہ بات بتائی۔ نہ صرف13سیما آندھرا اضلاع جو تاریکی میں ڈوب جائیں گے کیلئے خطرہ پیدا ہوگا، بلکہ اس سارے علاقے میں جنوبی گریڈ کے ذریعہ اس وقت سربراہ کی جانے والی30ہزار میگاواٹ برقی میں کسی بھی طرح کے ٹرپنگ سے خطرہ پیدا ہوجائے گا۔ جے اے سی نے اس سے قبل سی ڈبلیو سی کی جانب سے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی منظوری دیئے جانے کے بعد سے اب وقت جاری عدم تعاون کے بعد انتظامیہ کو ہڑتال کی نوٹسیں جاری کردی تھی، 6.50لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین اور اساتذہ13اگست سے غیر معینہ مدت کی ہڑتا ل کے ساتھ کانگریس ورکنگ کمیٹی سی ڈبلیو سے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے دست برداری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اے پی ٹرانسکو کے صدرنشین اور منیجنگ ڈائرکٹر سریش چندا نے قبل ازیں برقی ملازمین سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل کی۔ آج 44ویں دن بھی سیما آندھراکے 13 اضلاع میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے30جولائی کے فیصلہ کے خلاف ریلیاں، انسانی زنجیریں اور بھوک ہڑتال جیسے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ریاستی انتظامیہ ہڑتال سے مفلوج ہوگیا اور سرکاری ادارہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں بھی نہیں چلائی گئیں۔ تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔

Seemandhra electricity workers begin 72-hour strike to protest the proposed bifurcation of Andhra Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں