Land Bill clears RS, pension law passed
راجیہ سبھا میں جہاں ایک طرف تاریخی حصول اراضی بل کو منظور کرلیاگیاہے وہیں دوسری جانب بائیں بازو کی جماعتوں کی سخت مخالفت کے باوجود اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے تعاون سے لوک سبھا نے چہارشنبہ کو کافی وقت سے زیر التواء پنشن فنڈ ریگولیٹری اور ترقی اتھارٹی بل کی منظوری دے دی۔ بل پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہاکہ اس بل میں مستقل کمیٹی کی تقریباً تمام سفارشات کو قبول کیاگیاہے اور لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے ذریعہ پنشن اسکیم کو دلچسپ بنانے کی کوشش کی گئی، جس میں لوگوں کو اس بات کی معلومات دی جائے گی کہ ان کے پیسے کی سرمایہ کار ی کہاں کی جارہی ہے۔ عہدیدار اس بات سے واقف کروائیں گے کہ سرمایہ کاری کہاں کی جارہی ہے ۔ چدمبرم نے کہاکہ پنشن مارکیٹ، ایکوئٹی مارکیٹ اور دیگر مارکیٹ کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان کے درمیان توازن برقرار کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ تمام میں سرمایہ کاری کی حد مقرر ہے۔ انہوں نے کہاکہ 26ریاست قومی پنشن اسکیم میں شامل ہوئے ہیں اور تاملناڈو بھی نوٹیفکیشن کے ذریعہ اس سے جڑچکاہے۔ آج کی تاریخ میں اس منصوبے کے کل صارفین کی تعداد 52لاکھ سے زیادہ ہے ۔ راجیہ سبھا میں منظور کردہ اراضی بل پر تمام خصوصی معاشی زونس میں بھی عمل کیاجائے گا۔ اس بل کے ذریعہ ایسے کسانوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایاجائے گا جن کو ان کی زمین کی فروختگی کے بعد مناسب معاوضہ نہیں ملا ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں