18/ستمبر حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے آج وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی کمپنیوں میں مبینہ رعایت کے عوض سرمایہ کاریوں سے متعلق مقدمہ میں جگن کی دائر کردہ عرضی ضمانت پر اپنے فیصلہ کو23ستمبر تک محفوظ رکھا ہے ۔ سی بی آئی نے جگن کی ضمانتی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے بتایاکہ اگر کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ کو ضمانت پر رہا کیاجائے تو اس سے مقدمہ کی سماعت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ 11ستمبر کوکڑپہ کے رکن پارلیمنٹ نے عدالت سے ربط پید اکرتے ہوئے اس جواز کے تحت ضمانت طلب کی تھی کہ سپریم کورٹ نے ان کے خلاف تحقیقات کی تکمیل کیلئے چار ماہ کی مہلت دی تھی جو9ستمبر کو اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ وکیل کے ذریعہ دائر کردہ درخواست میں جگن نے مزید بتایا کہ ساحلی آندھرا اور رائلسیما جیسے علاقوں میں ریاست کی تقسیم پر جاری احتجاج کے پیش نظر ضرورت ہے کہ وہ عوام کے درمیان رہیں اور سیاسی جماعت کے قائدین کی حیثیت سے احتجاج کی قیادت کریں۔ سی بی آئی وکیل نے اپنے استدلال میں بتایا کہ تحقیقات کی تکمیل سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم کے نتیجہ میں جگن(درخواست گذار) ازخود ضمانت پر رہائی کے مستحق نہیں بن سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ درخواست گذار انتہائی بااثر فرد ہیں اور اگر انہیں ضمانت پر رہا کیاگیا تو اس سے سماعت کی کاروائی غیر موثر ہوجائے گی جبکہ سی بی آئی نے یہ بات اپنے جوابی حلفنامہ میں بتائی۔ مباحث اور جوابی بحث کے بعد عدالت نے23ستمبر تک درخواست ضمانت اور اپنے فیصلہ کو محفوظ قرار دیا۔ Orders on Jagan's bail plea reserved
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں