اردو کے فروغ کے لئے عملی منصوبہ وضع کرنے پر اسکالرس کا زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-09

اردو کے فروغ کے لئے عملی منصوبہ وضع کرنے پر اسکالرس کا زور

ncpul urdu conference
دنیا کے کونے کونے سے اسکالرس، دانشوران، مصنفین و دیگر ماہرین اردو نے ہندوستان میں زبان(اردو) کے فروغ اور اس کے تحفظ کے عملی منصوبے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشہور اسکالر سید محمد اشرف نے یہاں بتایاکہ اردو میں ابتدائی وثانوی تعلیم کو مستحکم بنانا انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ درسگاہیں۔ مدارس اور میڈیا کودرحقیقت اس زبان کے ذریعہ فروغ حاصل ہورہاہے جبکہ ان کے ذریعہ اردو کو بڑھاوا نہیں مل رہاہے۔ اشرف وزارت فروغ انسانی وسائل کے زیر انتظام خود اختیاری کے حامل نگرانکار تنظیم نیشنل کونسل فار پروموشن آف اردو لینگویج کی جانب سے پہلی مرتبہ منعقدہ سہ روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس کو مخاطب کررہے تھے جس کا حال ہی میں اختتام ہواہے۔ کانفرنس میں ہندوستان کے بشمول مختلف ممالک کے دانشوران نے اردو زبان پر مناسب توجہ کے فقدان پر تشویش کا اظہارکیا جبکہ انہوں نے اردو کو سیکولرازم کے مترادف زبان قرار دیا۔ پاکستان کے لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق صدرنشین تحسین تیراقی نے بتایاکہ اردو کے لئے بہت کچھ کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچیکہ زبان کو ٹکنالوجی سے جوڑنے کے سلسلہ میں متعدد اقدامات روبہ عمل لائے جارہے ہیں تاہم اسے روزگار سے جوڑنے کی کوششوں کی ضرورت ہے جو اس کے فروغ میں اہم رول ادا کرے گا۔ اسکالرس نے یہ بھی بتایاکہ موجودہ دور میں اردو زبان کیلئے راستے کھلے ہیں جبکہ وقت کا تقاضہ ہے کہ اسے روبہ عمل لایاجائے۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر خواجہ اکرام الدین نے بتایاکہ زبان تمام رکاوٹوں کو عبور کرسکتی ہے جبکہ اردو ساری دنیا میں اس زبان سے استفادہ کرنے والے دیگر افراد کو باہم جوڑنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ مشہور شاعر وسیم بریلوی نے بتایاکہ رابطہ کے خواہاں عوام میں پیار و محبت نے اردو زبان کو معرض وجود میں لایا انہوں نے اردو کو ہندوستانی زبان قرار دیتے ہوئے بتایاکہ بلالحاظ مذہب یاعلاقہ ہر فرد کو اسے فروغ دینا چاہئے جبکہ اردو معاشرہ کے کسی مخصوص طبقہ تک محدود نہیں۔ اسکالرس نے سیول سرویس امتحانات میں اختیاری مضامین کی حیثیت سے عربی اور فارسی کو دوبارہ متعارف کرانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ تیقن بھی طلب کیاکہ جو طلباء اپنے اسکولوں میں اس زبان کا مطالعہ کرنے کیلئے تیار ہوں انہیں اس سے محروم نہ کیاجائے۔ پروفیسر اسلم آزاد نے بتایا کہ 14یونیورسٹیوں میں عربی اور فارسی کی انڈر گریجویٹ ڈگری کی تدریس عمل میں آرہی ہے جبکہ اس کے علاوہ سینکڑوں کالجس اور مدرسوں میں عربی اور فارسی کی تدریس کی بھی سہولت کا انتظام ہے مزید برآں مغلوں کے دور حکومت میں فارسی سرکاری زبان رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان زبانوں کا یوپی ایس سی سے اخراج سینکڑوں طلباء سے ناانصافی کے مترادف ہے۔ وزیر فروغ انسانی وسائل پلم راجو نے افتتاحی تقریب کی صدارت کی۔ انہوں نے بتایاکہ کیندریہ ودیالیہ میں کسی بھی زبان کے10 تا12طلباء کیلئے ہم نے اس زبان کی تدریس کیلئے ایک ٹیچر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے لہٰذا ہم موقع فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جہاں تک خانگی اسکولوں کا تعلق ہے یہ معاملہ ان کی صوابدید پر مبنی ہے۔ وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے بتایا کہ اردو کے اس انداز میں فروغ کے جائزہ کی ضرورت ہے کہ عوام میں یہ باور کریں کہ اس سے زندگی میں انہیں مدد ملے گی اور وہ خود اپنی رضامندی سے زبان کے مطالعہ کا انتخاب کریں گے۔

scholars stress pilot project designed to promote Urdu at NCPUL urdu conference

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں