مظفر نگر فساد - مزید اضلاع تشدد کی لپیٹ میں - فوج کی طلبی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-09

مظفر نگر فساد - مزید اضلاع تشدد کی لپیٹ میں - فوج کی طلبی

Muzaffarnagar-riots-violence-spreads
مظفر نگر کے فساد مہلوکین کی تعداد31تک پہنچ گئی ہے ۔ فساد اب بھاتپت اور دیگر اضلاع میں بھی پھیل گیاہے۔ بھاتپت میں ایک شخص کو ہلاک کیاگیا۔ فساد کے نتیجے میں دونوں فرقوں کے لوگ سینکڑوں کی تعداد میں اپنے گھروں کوچھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں اور کئی پولیس اسٹیشنوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیاجارہاہے کیونکہ کئی افراد لاپتہ ہیں۔ چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے فسادات کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔انہوں نے کہاکہ انتخابات مخاصمت کیلئے بی جے پی فساد بھڑکارہی ہے۔ انگریزی روزنامہ سنڈے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے اکھلیش یادو اور سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری نریش گویل نے کہاکہ مظفر نگر فسادات کے لئے بی جے پی ذمہ دارہے۔جب کبھی انتخابات کا موسم آتا ہے ، بی جے پی فساد برپاکرتی ہے۔ یہی اس کی سیاسی غذا ہے اس کا ثبوت یہ ہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے دن دھرم سنسد کے انعقاد کا اعلان کیا، جب کہ ماضی میں کبھی بھی دیوبند میں ہندوؤں کا کوئی بڑا جلسہ منعقد نہیں ہوا۔ جو کوئی اس طرح کی شرانگیزی کرے گا اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انٹلی جنس رپورٹ کے مطابق بی جے پی اترپردیش میں بڑے پیمانہ پر فساد برپا کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے، تاکہ آنے والے انتخابات میں ووٹروں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کیا جاسکے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر اکھلیش یادو کے مطابق مارچ2012ء سے اب تک اترپردیش میں فرقہ وارانہ فسادات کے 27واقعات پیش آئے ۔ سشیل کمار شنڈے نے کل ہی بتایاکہ انتخابات کے عن سامنے فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات میں بھی اضافہ ہوتا جارہاہے۔ جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے الزام عائد کیا کہ ضلع انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے فساد بھڑک اٹھا۔ احمد بخاری چیف منسٹر اکھلیش یادو اور ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے مسلسل ربط رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسجد کی دیوار گرانے پر جب آئی اے ایس آفیسر درگاشکتی کو معطل کیاجاسکتاتو پھر فساد میں اتنی بڑی ہلاکتوں کیلئے ضلع انتظامیہ کے عہدیداروں کو معطل کیوں نہیں کیاجاسکتا۔ ضلع کلکٹر اور پولیس عہدیداروں کا مواخذہ کیا جانا چاہئے۔ مولانا بخاری نے کہاکہ فورس طلب کرنے کا فیصلہ تاخیر سے کیاگیا اور جبکہ فساد تیزی سے پھیلتا جارہاہے اور حالات بے قابو ہوگئے تو آخری صورت کے طورپر فوج طلب کرلی گئی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر و شیعہ رہنما مولانا کلب صادق نے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ 21ویں صدی میں بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ جب سیاست میں مذہب کو شامل کیاجاتاہے تو اس کاانجام یہی ہوگا۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری امن بحال کریں۔ اسی دوران دارالعلوم دیوبند نے تشدد کے واقعات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ امن وامان و بھائی چارہ کا ماحول پیدا کریں۔ دارالعلوم دیوبند کے نمائندوں نے چیف منسٹر اور ملائم سنگھ سے ملاقات کی۔ دیوبند کے علماء نے کہاکہ اگر ریاستی حکومت بروقت اقدام کرتی تو لوگوں کا قتل عام نہ ہوتا۔ ملائم سنگھ یادو نے دارالعلوم کے مہتمم سے فون پر بات چیت کی اور حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی وزیر اور آر ایل ڈی کے سربراہ اجیت سنگھ نے اترپردیش میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اکھلیش یادو حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ثابت ہوگئی۔ یو پی حکومت اقتدار پر فائز ہونے کے بعد فرقہ وارانہ فسادات کے 100واقعات پیش آئے۔ علاوہ ازیں حالات پر قابو پانے فوج کو شاملی اور میرٹھ روانہ کردیا گیا ہے ۔ آج یہاں جاری کردہ فوجی بیان میں بتایا گیا کہ بریگیڈیر جگدیپ کی زیر قیادت میرٹھ سے فوج کی 8ٹکڑیاں آج صبح مظفر نگر پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے ریاستی پولیس اور شہری نظم و نسق کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔ میٹنگ کے بعد فوجی ٹکڑیوں نے شہر کے مختلف حساس علاقوں کا دورہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ صبح میں گھڑ سوار فلیگ مارچ کا بھی اہتمام کیا۔ بیان میں بتایاگیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ نے آج صبح شاملی میں فوجی امداد کی فراہمی کی درخواست کی جس پر میرٹھ سے ایک فوجی ٹکڑی کو شاملی روانہ کردیاگیا۔

Muzaffarnagar riots: 27 killed, shoot-at-sight orders issued, violence spreads to villages

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں