انٹرنیٹ سے تعلیم - صحافت اور روزگار کے فروغ کے بھرپور مواقع دستیاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-27

انٹرنیٹ سے تعلیم - صحافت اور روزگار کے فروغ کے بھرپور مواقع دستیاب

Urdu Scholars Assoc ijlas 24-aug-2013
انٹرنیٹ سے تعلیم ، صحافت اور روزگار کے فروغ کے بھرپور مواقع دستیاب
صحافیوں کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا مشورہ ۔ اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے اجلاس سے مکرم نیاز کا خطاب

موجود دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اور کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے غلبے والے اس دور میں عصر حاضر کے نوجوان انٹرنیٹ کے مناسب استعمال سے تعلیم،روزگار اور صحافت کسی بھی شعبے میں موجود دستیاب مواقع سے بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ معلومات کا ایک وسیع جال ہے۔ جو دنیا بھر کے کمپیوٹروں سے باہم مربوط نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ آج اردو زبان بھی انٹرنیٹ کے عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہورہی ہے۔ اور گوگل سرچ کے ذریعے ہم اردو میں بھی اپنی پسند کا مواد،تصویر یا ویڈیو دیکھ سکتے ہیں لیکن اس میں مزید ترقی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاض سعودی عرب سے آئے ماہر کمپیوٹر، انجینئر ،ایڈیٹر تعمیر ای پیپر اور اردو کامک کے بانی مکرم نیاز نے اردو ہال مرکز اردو اکیڈیمی نظام آباد پر اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ خصوصی لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔’’ انٹرنیٹ فروغ تعلیم و روزگار کے مواقع کا ذریعہ اور انٹرنیٹ سے اردو صحافت کے فروغ،، موضوع پر خطاب کرتے ہوئے مکرم نیاز نے کہا کہ ساری دنیا میں انٹرنیٹ کا نظام یونی کوڈ کے تحت کام کر رہا ہے۔ جس کے لئے ہر لفظ یا تصویر کو ایک مخصوص کوڈ دیا جاتا ہے۔ جسے سرچ انجن میں تلاش کرنے سے اس مواد تک باآسانی رسائی ممکن ہے۔ آج ان پیج کے ذریعے جو کام ہورہا ہے وہ تصویری کام ہے جو سرچ انجن میں تلاش کرنے سے نہیں ملتا۔ انہوں نے مثال دے کر کہا کہ سچر کمیٹی سفارشات کی رپورٹ اردو میں گوگل میں دستیاب نہیں ہے۔ جب کہ انگریزی میں سرچ کرنے پر انگریزی میں ملتی ہے۔ اسی طرح دنیا بھر میں جو اخبارات امیج فائل میں کام کر رہے ہیں اور نیٹ پر ہیں ان کے ماضی کے دو تین مہینے کے اخبار ہی نیٹ پر دستیاب ہیں۔ اس کے بعد کوئی اہم خبر یا اطلاع سرچ کرنے پر نہیں ملتی۔جب کہ یونیکوڈ میں کیا ہوا کام سرچ کی مدد سے کبھی بھی دنیا کے کسی حصے میں مل جاتا ہے۔ اس کے لئے اردو اخبارات اور اردو میں کام کرنے والوں کو یونیکوڈ میں کام کرنا چاہئے تاکہ ان کا کام انٹرنیٹ میں ہمیشہ کے لئے محفوظ ہوجائے اور تلاش کرنے پر مل سکے۔آج اردو کے قدیم سرمائے کو یونیکوڈ کے ذریعے بدلنے کا کام ساری دنیا میں ہورہا ہے۔ انٹرنیٹ کی اس عصری صلاحیت سے لوگوں کو آگاہ کرانے اور اس کی تربیت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اردو صحافیوں کو مشورہ دیا کہ وہ انٹرنیٹ کے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں اور اپنے بلاگ بنا کر اپنی معلومات کمپیوٹر پر محفوظ کریں۔ اگر ان کے بلاگ پر ذیاد لوگ پہونچیں اور وہاں کے اشتہارات کا مشاہدہ کریں تو انٹرنیٹ سے آمدنی کا ذریعہ بھی ممکن ہے۔ یہی حال تعلیم کا ہے کہ طالب علم اپنی ضرورت کا کوئی بھی مواد تصویر،ویڈیو یا مواد کی شکل میں حاصل کرتے ہوئے گھر بیٹھے معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ اور آن لائن خدمات پیش کرتے ہوئے روزگار بھی حاصل کرسکتا ہے۔
مکرم نیاز نے بعد میں اجلاس میں موجود اردو صحافیوں سید اسد ایڈیٹر آج کا تلنگانہ، سید یٰسین علی ایڈیٹر انوار دکن، امیر علی ،خالد خان،شفیع سلمان ،عامر جابری ،مجید عارف نظام آبادی ،اردو اسکالرس اور حاضرین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں مفید مشورے دیئے۔ قبل ازیں اجلاس کی کاروائی کا آغاز مولانا واحد نظام آبادی کی قرائت اور نعت شریف سے ہوا۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی سرپرست بزم نے اردو اسکالرس اسوسی ایشن کی اب تک ہوئی کارگذاری بیان کی اور تمام اسکالرس اور گرائجویٹ طلباء سے خواہش کی کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے شروع کردہ کتب خانے سے TET,NET,APPSCE کی کتابوں سے استفادہ کریں۔ سرپرست بزم ڈاکٹر محمدناظم علی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمپیوٹر کا اشارہ ماضی میں جمشید بادشاہ کے جام جمشید سے ملتا ہے۔ آج کے دور میں وہی انسان ترقی کرسکتا ہے جو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔
اجلاس میں شرکت کے لئے آئے صحافی سید اسد ایڈیٹر آج کا تلنگانہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر نظام آباد سے وہ اردو کا پہلا ضلعی سطح کا ای پیپر آج کا تلنگانہ کے نام سے دو سال سے نکال رہے ہیں اس کے لئے مالیہ کی فراہمی اور اشتہارات کا حصول اور انٹرنیٹ کے اخراجات کی پابجائی اہم مسائل ہیں انہوں نے مکرم نیاز سے کہا کہ وہ آج کا تلنگانہ کو ای پیپر میں تبدیل کرنے کے لئے آگے آئیں گے تاکہ ان کے اخبارات کی خبریں گوگل سرچ کا حصہ بن جائیں۔ جناب جمیل نظام آبادی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا بھر سے تقاضے ہورہے ہیں کہ ان کی ادارت میں نکلنے والے رسالہ گونج کو انٹرنیٹ پر پیش کیا جائے ۔ جس کی وہ کوشش کریں گے۔ انہوں نے اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے تحت ہورہے فروغ تعلیم کی ستائیش کی۔
اجلاس میں جناب مکرم نیاز اور سید اسد کی شال پوشی کی گئی۔ اجلاس کی کاروائی محمد عبدالبصیر لیکچرر اے پی آر جے سی ناگارام نے چلائی ۔ ایم اے عزیز سہیل نے انتظامات کی نگرانی کی۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کے شکریہ پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔ اجلاس میں طلباء،ریسرچ اسکالرس،اساتذہ،ماہرین تعلیم اور اردو صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔


Urdu Scholars Association Nizamabad session on urdu computer internet & e-journalism, Mukarram Niyaz invited for lecture.

4 تبصرے:

  1. ارشد جمال حشمی8/27/2013 9:11 PM

    بہت خوب! اس کاز، اس تحریک کو اسی طرح آگے بڑھاتے رہیں۔ مبارک باد!۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. جی شکریہ مکرم نیاز صاحب آپ کے لیکچر اور تعمیر نیوز کا

    جواب دیںحذف کریں
  3. uicode is a unique tecnology.It should be availed by urdu world.thanks for providing this useful information.Dear Mukarram Niyaz you are doing a great job.

    جواب دیںحذف کریں
  4. افسوس کہ شرکت کرنے سےرہا.کافی مفید لکچر تھا

    جواب دیںحذف کریں