درگا شکتی معطلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-07

درگا شکتی معطلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست

اترپردیش کی آئی اے ایس عہدیدار درگا شکتی ناگپال کی معطلی کا مسئلہ آج سپریم کورٹ میں پہنچ گیا جہاں ایک مفاد عامہ کی درخواست داخل کی گئی اور ان کے خلاف تمام کارروائی کالعدم کرنے کی گذارش کی گئی۔ واضح رہے کہ درگا ناگپال نے غیر قانونی ریت مافیا کے خلاف کارروائی کی تھی۔ ایڈوکیٹ ایم ایل شرما کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست میں حکومت اترپریش اورمرکزی کو مدعی علیہان بنایا گیا ہے۔ مفاد عامہ کی درخواست میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ ناگپال کے خلاف کی گئی کارروائی من مانی، غیر دستوری اور ناپاک عزائم پر مبنی تھی۔ مزید کہا گیا کہ 2010 بیاچ کے آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف تمام کارروائی کالعدم کردی جائے جنہوں نے اترپردیش کے گوتم بدھ نگر علاقہ میں کانکی، غیر دستوری اور ناپاک عزائم پر مبنی تھی۔ مزید کہا گیا کہ 2010ء بیاچ کے آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف تمام کارروائی کالعدم کردی جائے جنہوں نے اترپردیش کے گوتم بدھ نگر علاقہ میں کانکنی مافیا کے خلاف کارروائی کی تھی۔ اسی دوران موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے مطابق مقامی انٹلیجنس یونٹ(ایل آئی یو) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ معطل آئی اے ایس عہدیدار اور ناگپال نے جو نوئیڈا کے صدر علاقہ کی سب ڈویژنل مجسٹریٹ تھیں، زیر تعمیر مسجد کی دیوار کے انہدام کا حکم نہیں دیا تھا بلکہ زیور کے ایس ڈی ایم نے یہ حکم جاری کیا تھا۔ آج اس رپورٹ کے موصول ہونے کے بعد حکومت اترپردیش پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی۔ یہ رپورٹ 27 جولائی کو درگا ناگپال کے تبادلہ کے احکام جاری کئے جانے کے چند گھنٹے بعد ریاستی حکومت کو پیش کی گئی تھی۔ سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے کل یہ واضح کیا تھا کہ اس معاملہ میں چیف منسٹر یوپی اکھلیش یادو کا فیصلہ درست ہے اور اب دست برداری کا کوئی امکان نہیں۔ سرکاری ذرائع نے ایل آئی یو کی رپورٹ کی توثیق کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت کی قیادت نے اب اس معاملہ پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایل آئی یو کی ٹیم نے اپنی تفصیلی انٹیلجنس رپورٹ میں کہا ہے کہ رگھو پورہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں موضع کدال پورہ میں ایک مسجد تعمیر کی جارہی تھی اور 10 فٹ بلند دیوار تعمیر کی جارہی تھی۔ جب ضلع انتظامیہ کو یہ خبر ہوئی کہ یہ مسجد اجازت نامے کے حصول کے بغیر سرکاری اراضی پر تعمیر کی جارہی ہے تو زیور علاقہ کے ایس ڈی ایم اور رگھوپورہ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر ایک بجے دن تعمیراتی مقام پر پہنچ گئے تھے اور معائنہ کرنے کے بعد دیوار منہدم کرنے کے احکام جاری کئے تھے۔ اس کامطلب یہ ہوا کہ انہدام کے وقت معطل آئی اے ایس عہدیدار مسجد کی تعمیر کے مقام کے قریب بھی نہیں تھیں۔ قبل ازیں نوئیڈا کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اس معاملہ میں ناگپال کو کلین چٹ دے دی تھی اور چیف منسٹر نے اس وقت دیگر رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے آئی اے ایس عہدیدار کی معطلی کو حق بجانب ٹھہرایا تھا۔

Plea against Durga Shakti's suspension reaches Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں