6/اگست ممبئی پی۔ٹی۔آئی
یہ واضح کرتے ہوئے کہ خانگی ٹرسٹ کی عمارت میں نماز کی ادائیگی کیلئے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ بمبئی ہائیکورٹ نے ناسک پولیس کی جانب سے ایک مسلم ٹرسٹ کو جاری کردہ حکمنامہ پر عبوری حکم التوا جاری کردیا ہے۔ اس حکمنامہ کے ذریعہ ناسک پولیس نے ٹرسٹ پر پابندی عائد کردی تھی کہ وہ اپنی عمارت میں عوام کو ادائیگی نماز کی اجازت نہ دے۔ 11جولائی کو جاری کردہ ایک حکمنامہ کے سینئرپولیس انسپکٹر بھدرا کالی پولیس اسٹیشن ناسک نے مدنی سنٹر سے کہا تھا کہ وہ عوام کو اپنی عمارت میں نماز کی ادائیگی کیلئے جمع ہونے کی اجازت نہ دیں کیونکہ اس کے نتیجہ میں علاقہ میں ٹریفک میں خلل پیدا ہورہا ہے۔ مدنی ٹرسٹ کے صدرنشین ممتاز احمد خان نے اس حکمنامہ کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور استدعا کی تھی کہ اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ اس درخواست کے مطابق ادعا کیا گیا تھا کہ ٹریفک میں خلل کا صرف بہانہ بنایا جارہا تھا جس کے تحت پولیس نماز پنچگانہ کی ادائیگی کو روکنا چاہتی ہے۔ مدنی ٹرسٹ ممبئی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ کی عمارت میں کام کررہا ہے۔ مرکز نے ٹرسٹ سے یہ اجازت حاصل کی ہے کہ یہاں دیوبندی مسلمانوں کو نماز کیلئے جمع ہونے کی اجازت دی جائے کیونکہ انہیں کسی دوسری مسجد میں نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ٹرسٹ کا الزام ہے کہ دوسرے ممالک کے گروپس پولیس پر دباؤ ڈالکر یہاں نماز کی ادائیگی کو رکوانا چاہتے ہیں۔Relief to Muslim trust on police order against offering namaz
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں