غذائی طمانیت بل لوک سبھا میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-08

غذائی طمانیت بل لوک سبھا میں پیش

Food Security Bill
غذائی طمانیت بل، جس کا بہت چرچا ہوا، آج لوک سبھا میں پیش کردیا گیا۔ حکومت نے ان خدشات کو مسترد کردیا کہ اس بل سے ریاستوں کے حقوق متاثر ہوں گے۔ بل کے ذریعہ ملک کی تین چوتھائی آبادی کو انتہائی سستے داموں غذائی اجناس کے حصول کا حق دینے کی تجویز ہے۔ وزیر خوراک کے وی تھامس نے قبل ازیں پیش کردہ بل معہ صدارتی آرڈنینس واپس لینے کے بعد تازہ بل، ایوان میں پیش کردیا۔ (صدارتی بل گذشتہ 5جولائی کو نافذ کیا گیا تھا)۔ بل پیش کرتے ہوئے تھامس نے کہاکہ اس مسودہ قانون میں، ریاستوں کے خلاف کوئی بات نہیں ہے۔ اس سے ریاستوں کے حقوق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ بل، دستور کی مدد کرتاہے، حفاظت کرتاہے۔ تھامس نے نئے مسودہ قانون پر ٹاملناڈو کی جماعتوں اناڈی ایم کے اور ڈی ایم کے کے خدشات کاازالہ کرنے کے مقصد سے یہ بات کہی۔ بل کے ذریعہ ملک کے 80کروڑ عوام کو ہرماہ بحساب ایک۔3روپئے فی کیلو، 5کیلو غذائی اجناس فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ تھامس نے کہاکہ اس بل کے بارے میں اگر کوئی فکر ہوتو ایوان میں اُس وقت بحث کی جاسکتی ہے جب یہ بل بغرض بحث سامنے آئے گا۔ قبل ازیں انا ڈی ایم کے رکن ایم تھمبی دورائے نے اس بل کی پیشکشی کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ بل، دستور او وفاقی نظام کے مغائر ہے۔ ریاستوں سے مشاورت کے بعد ہی یہ بل پیش کیاجانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہاکہ "یہ غذائی طمانیت بل نہیں تو فی الوقعی غذائی عدم طمانیت بل ہے"۔ انہوں نے کہاکہ اس بل میں "کئی نقاصء ہیں" جن کے باعث سنگین خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ یہ قانون سازی "ریاستی حکومتوں کے امور میں مداخلت کے مترادف ہے"۔ تھمبی دورائے نے جن کی پارٹی ٹاملناڈو میں برسراقتدار ہے، کہاکہ یہ بل ان کی ریاست پر اثر انداز ہوگا جہاں رعایتی داموں پر غذائی اجناس کی فراہمی کی عالمی اسکیم پر پہلے ہی ریاستی حکومت "کامیابی کے ساتھ" عمل کررہی ہے۔

Food Security Bill introduced in Lok Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں