مرسی کا تختہ الٹنے پر امریکہ کا تجاہل عارفانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-10

مرسی کا تختہ الٹنے پر امریکہ کا تجاہل عارفانہ

اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے امریکی صدر بارک اوباما کی اس نادانی پر اعتراض کیا کہ وہ مصر کے ساتھ پالیسی سازی میں نرمی برت رہے ہیں۔ اسرائیلی عہدیدار جس نے اپنی شناخت مخفی رکھی مصر کے بحران کے تعلق سے اظہار رائے کرتے ہوئے کہاکہ صدر اوباما نے اسلامی اخوان المسلمین سے مذاکرات شروع کئے تھے۔ ان مذاکرات کے نتیجہ میں قریبی حلیف حسنی مبارک زوال سے دوچار ہوگئے۔ صدر اوباما نے نادانی سے اخوان المسلمین سے بات چیت شروع کی اس کے نتیجہ میں حسنی مبارک کے زوال کی راہ ہموار ہوگئی۔ حسنی مبارک کے زوال کے بعد اخوان المسلمین کے سابق رکن محمد مرسی مصر کے صدر بن گئے۔ وہ مصر کے پہلے منتخبہ صدر تھے۔ گذشتہ ہفتہ طاقتور فوج نے صدر محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا۔ محمد مرسی اور ان کے چند مددگاروں کو فوج نے حراست میں رکھا ہے۔ مصری فوج کے کمانڈر انچیف جنرل عبدالفتح الایسین نے مصر کو بچانے کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر لے لی۔ اس طرح انہوں نے مصر کو اسلامی اقتدار سے باہر نکال لیا۔ امریکی قانون کے مطابق اس ملک کو امریکی امداد نہیں دی جاتی، جہاں فوج منتخبہ حکومت کو برطرف کردے۔ امریکہ مصر کو سالانہ ایک بلین ڈالر کی امداد دیتا ہے۔ تاہم امریکہ نے مصری فوج کی جانب سے منتخبہ صدر محمد مرسی کو ہٹانے کو بغاوت کا نام دینے سے گریز کیا اور فوری طورپر امریکی امداد بند نہیں کی۔ صدر اوباما اور ان کے عہدیداروں نے جمہوری طورپر منتخبہ صدر کی برطرفی کی مذمت کی اور بڑی احتیاط برتتے ہوئے تجاہل عارفانہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے محمد مرسی کی باز ماموری کا مطالبہ نہیں کیا۔ اس کے نتیجہ میں قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے کہ امریکہ محمد مرسی کی برطرفی کا حامی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں