عراق میں 4 اہل سنت جامع مساجد پر بم حملے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-25

عراق میں 4 اہل سنت جامع مساجد پر بم حملے

عراق کے تین بڑے شہروں میں اہل سنت والجماعت مسلک کی چار جامع مساجد پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے کئے گئے بم حملوں میں کم سے کم 12افراد جاں بحق اور تقریباً50 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکوں سے مساجد کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ عراق کے ایک سینئر سکیورٹی ذریعے نے فرانسیسی خبر رساں ادارے "اے ایف پی" کو بتایاکہ منگل کی شب کرکوک شہر کے جنوب میں نامعلوم حملہ آوروں نے جامع مسجد عمر بن عبدالعزیز اور مسجد الصالحین میں بم دھماکے کئے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ کرکوک کے ڈائرکٹر محکمہ صحت صباح امین نے بتایاکہ مساجد پر حملوں کے نتیجے میں اسپتالوں میں 7 افراد کی میتیں لائی گئی ہیں جبکہ 31زخمیوں کو بھی علاج کیلئے اسپتال منتل کیا گیا۔ اے ایف پی کے نامہ نگار کا کہ نامہ نگار کا کہنا ہے مسجاد میں ہوئے دھماکوں کے نتیجے میں دونوں مسجد ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ ادھر دارالحکومت بغداد سے 160 کیلو میٹر جنوب میں واقع الکوت شہر میں جامع مسجد امام علی کے قریب بارود سے بھری ایک کار کے ذریعے دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجہ میں 2افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔ میڈیکل اور سکیورٹی ذرائع نے الکوت کی جامع مسجد میں دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بغداد میں جامع مسجد احمد المختار میں 2بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجہ میں 3افراد جاں بحق اور کم سے کم 9 زخمی بتائے جاتے ہیں۔ اہل سنت والجماعت کی مساجد پر حملے ایک ایسے وقت ہوئے جب 2روز قبل ابو غریب اور التاجی جیلوں پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں سینکڑوں قیدی فرارہوگئے تھے۔ جیلوں سے فرار ہونے والوں کی بڑی تعداد القاعدہ کے نہایت مطلوب جنگجؤں پر مشتمل بتائی جاتی ہے۔ عراق میں پرتشدد واقعات پچھلے کئی سال سے تواتر کے ساتھ جاری ہیں۔ تاہم حالیہ 3مہینوں کے دوران خون ریز کاروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 3ماہ میں کم سے کم 2500افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں