اردو انڈیا - اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور اردو کی-بورڈ کا حکومتی سطح پر اجرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-13

اردو انڈیا - اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور اردو کی-بورڈ کا حکومتی سطح پر اجرا

"اردو زبان ہندوستانی ثقافت کی روح ہے اسے جتنا فروغ دیا جائے گا اس میں اتنی ہی تازگی اور خوشبو آئے گی۔"
مرکزی وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی کپل سبل نے آج یہاں قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام تیار کردہ "اردو فونٹس" اور "اردو کی-بورڈ منیجر" کا اجراء کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ جدید ترین ٹکنالوجی سے اردو کو ہم آہنگ کرنے کا ان کا دیرینہ خواب آج پورا ہو گیا۔ اس لحاظ سے 12/جولائی/2013ء کی ایک تاریخی حیثیت ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو ملک کی ایک ایسی زبان ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے اور اس کی اسی خوبی کے توسط سے ہم نے آزادی کی لڑائی لڑی اور ملک کو آزاد کرایا۔
سبل نے کہا کہ: اس کے ساتھ ہی ہم اردو بولنے اور جاننے والے عام لوگوں کو نئی تکنیک سے جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اردو طلباء و طالبات کو جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس ٹیبلیٹ تقسیم کریں گے، جس میں ڈکشنری اور انسائیکلو پیڈیا جیسے بہت سے ذخیرے موجود ہوں گے۔

قومی اردو کونسل (این سی پی یو ایل ) کے وائس چیرمین ڈاکٹر وسیم بریلوی نے اردو فونٹس کے سافٹ وئیر اور کی-بورڈ کا اجراء کرنے کیلئے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو کمپیوٹر / اردو سافٹ وئیر کی دنیا میں یہ ابتدائی کام ہے اس سمت میں آئندہ جو اقدامات کئے جائیں گے دنیا اس سے حیران ہو جائے گی۔
اردو کونسل کے ڈائرکٹر خواجہ اکرام الدین نے اردو فونٹس سے متعلق سافٹ وئیر اور نئے کی-بورڈ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس کے آغاز سے اردو کے تمام ونڈوز میں داخل ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سافٹ وئیر کیلئے اب تک ہم پاکستان کے محتاج ہوا کرتے تھے۔ اس سمت میں اب ہماری محتاجگی ختم ہونے کے ساتھ ساتھ اینڈ رائیڈ بیسڈ سافٹ وئیر کے کھلتے ہی اس میں "اردو-انڈیا" لکھا ہوا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اردو کونسل اور سی ڈیک (cDac) کے اشتراک سے تیار کردہ یہ سافٹ وئیر ڈیجیٹل میڈیا اردو لٹچریر کی دنیا میں ایک نیا انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط نسخ پر مبنی اس سافٹ وئیر میں مجموعی طورپر 12 فونٹس ہوں گے۔ خواجہ اکرام الدین نے بتایا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی محکمہ کے تعاون سے اردو کونسل نے یہ سافٹ وئیر تیار کیا ہے۔

2 تبصرے:

  1. آج کل بھارت میں اردو کو کمپیوٹر سے جوڑنے کے نام پر اسکامس ہورہے ہیں اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مندرجہ بالا خبر سے پتہ جلتا ہے قومی کونسل برائے فروغ اردو کے ڈائرکٹر خواجہ اکرام الدینکی کم علمی یا جانتے بوجھتے کہا ہے کہ " سافٹ وئیر کیلئے اب تک ہم پاکستان کے محتاج ہوا کرتے تھے۔ اس سمت میں اب ہماری محتاجگی ختم ہونے "
    کے ساتھ ساتھ اینڈ رائیڈ بیسڈ سافٹ وئیر کے کھلتے ہی اس میں "اردو-انڈیا" لکھا ہوا ہوگا"۔
    بھارت اور پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ، یوروپ، انگلستان اور عرب ممالک کے اردو اخبارات کی اکشریت بھارت کا مشہور ان پیج اردو استعمال کرتے ہیں۔ اس کے موجد مجاہدین اردو جناب آرپی سنگھ اوریس کے گپتا جی ہیں۔ اور بھارت میں بیس سال قبل ہی اردو فانٹس اور سافٹویر جناب شہریار صاحب نے اردو کمپوزیر Computer Corporation نامی کمپنی کے نام سے بنایا۔

    کونسل کے نائب صدر وسیم بریلوی کا یہ کہنا کے قومی کونسل کی اردو کمپیوٹر / اردو سافٹ وئیر کی دنیا میں یہ ابتدائی کام ہے " بلکل غلط اور گمرہ کن بیان ہے۔ جبکہ قومی کونسل کود ان پیج کو آپنے کمپیوٹر مراکز کے لئے بڑئے پیمانے پر ہر سال خریدتی ہے۔


    ارشد حسین، حیدرآباد دکن۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. ارشد حسین بھائی ، وضاحت کا شکریہ۔ کچھ اور باتیں بھی ہیں ۔۔۔ جو میں نے بہرحال ذاتی ایمیل سے آپ کو روانہ کی ہیں۔ یہ یو۔این۔آئی کی خبر ہے لہذا اسے بطور ریکارڈ یہاں محفوظ کیا ہے۔
      آپ نے ان پیج کے موجد کا جو ذکر کیا ہے، ان کا انٹرویو یہاں موجود ہے :
      انٹرویو : اردو سافٹ ویر ان-پیج کے موجد وجئے کرشن گپتا سے

      حذف کریں