مودی کے ریمارکس گمراہ ذہنیت کے عکاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-13

مودی کے ریمارکس گمراہ ذہنیت کے عکاس

چیف منسٹر گجرات نریندر مودی نے 2002ء کے گجرات فسادت کی بالواسطہ مدافعت کرتے ہوئے کہاکہ "میں نے جو کچھ کیا تھا صحیح کیا تھا "ایک طوفان برپا کردیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ہندو قوم پرست ہیں۔ مودی کے اس بیان پر تقریباً تمام سیاسی جماعتوں بشمول کانگریس، سماج وادی پارٹی، سی پی آئی ایم، سی پی آئی اور جے ڈی یو نے شدید تنقید کی ہے۔ ان تمام جماعتوں نے اس ریمارک پر بھی شدید اعتراض کیا ہے کہ "اگر گاڑی کے پہئے میں کتے کا بچہ بھی آجائے تو افسوس ہوتا ہے"۔ سماج وادی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی مسلمانوں کا تقابل کتوں سے کررہے ہیں۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طورپر قوم سے معذرت خواہی کریں۔ مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہاکہ مودی کے ریمارکس ان کی ذہنی پستی کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ ہندوستان کے خیال سے بالکلیہ مختلف ہیں۔ کل ہند کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ مسٹر اجئے ماکن نے کہاکہ گجرات میں 2002ء کے فسادات میں ہزاروں افراد کی جانیں تلف ہوئیں۔ اس پس منظر میں نریندر مودی نے جو لب و لہجہ اختیار کیا ہے اس کی شدید مذمت کی جانی چاہئے۔ مہذب ہندوستان میں اس طرح کے تقابل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ مسٹر ماکن نے یاد دہانی کروائی کہ گجرات فسادات کے بعد اس وقت کے بی جے پی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے مودی سے کہا تھا کہ وہ راج دھرم کی پابندی کریں۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں چیف منسٹر گوا مسٹر مسٹر منوہر پریکر نے بھی کہا تھا فسادات دراصل ناکام طرز حکمرانی کا نمونہ ہوتے ہیں۔ مسٹر ماکن نے کہاکہ ہندوستان وہ نہیں ہے جو مودی سمجھتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان کمال فاروقی نے کہاکہ یہ انتہائی افسوس اور بے عزتی کی بات ہے اور تکلیف دہ بیان ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کیا سمجھتے ہیں؟ کیا وہ مسلمانوں کو کتوں کے بچوں سے زیادہ ابتر سمجھتے ہیں۔؟ کیا ان کیلئے انہیں کوئی دل ہے انہیں تکلیف ہوتی ہے؟ انہیں قوم سے معذرت کرنی چاہئے۔ مسٹر فاروقی نے کہاکہ اس طرح کی زبان استعمال کرنے پر مودی کو شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جتنی جلد مودی معذرت کریں گے اتنا ہی اچھا ہوگا بصورت دیگر اس کے سنگین عواقب ہوں گے۔ کانگریس لیڈر و وزیر خارجہ مسٹر سلمان خورشید نے کہاکہ مودی بتدریج خود اپنے ہی دشمن بنتے جارہے ہیں۔ اگر مودی سمجھتے ہیں کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے تو انہیں کم بات کرنی چاہئے۔ مودی پر تنقید کرتے ہوئے سی پی ایم کی لیڈر برندا کرت نے کہاکہ مودی کو افسوس کا اظہار بھی کرنا نہیں آیا ہے۔ جو کچھ وہ کہہ رہے تھے وہی بنیادی طورپر غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے جو کچھ کہا ہے وہ شرمناک ہے اور وہ ایک قوم کے نسلی صفایہ کی مدافعت کررہے ہیں اور غیر انسانی مثالیں پیش کررہے ہیں۔ انہیں اپنے تجزیہ پر بھی شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی معاشی پالیسیاں بھی ایسی ہیں جن سے مسلمانوں سے نا انصافیاں ہورہی ہیں۔ سی پی آئی کے لیڈر مسٹر ڈی راجہ نے مودی کے ریمارکس کو ملک کے عوام کو گمراہ کرنے اور ہندوستانی عوام کو چکمہ دینے کی کوشش قرار دیا ہے۔ جنتادل یو کے لیڈر شیوانند تیواری نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کا نفسیاتی معائنہ کروایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس طرح کا کوئی شخص ملک کا وزیراعظم بن جاتا ہے تو یہ بہت ہی خطرناک صورتحال ہوگی۔ بی جے پی کی ترجمان نرمہا سیتا رمن نے مودی کی مدافعت کرنے کی کوشش کی اور کہاکہ ان کے ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ایک غیر ضروری تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

Modi's remarks reflect misguided mentality

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں