30/جون سری نگر آئی۔اے۔این۔ایس
جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسس کی مبینہ فائرنگ میں 2افراد ہلاک ہوگئے۔ فوج نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے خاطی کے خلاف کارروائی کا تیقن دیا ہے۔ یہاں سے 40 کیلو میٹر دور شمالی کشمیر کے ضلع بندی پورہ کے موضع مرکنڈل کے شہریوں نے الزام لگایا کہ 18 سالہ طالب علم نبی غنائی اتوار کی صبح سکیورٹی فورسس کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔ مقامی افراد نے علاقہ میں اس کی نعش کو نذرآتش کرنے کی کوشش پر سکیورٹی فورسس نے فائرنگ کردی جس میں 4افراد زخمی ہوگئے سکیورٹی ذرائع نے یہ بات بتائی۔ ایک زخمی جس کی شناخت 28 سالہ ارشاد احمد کی حیثیت سے کی گئی تھی وہ دوران منتقلی ہاسپٹل زخموں سے جانبر نہ ہوسکا دیگر 3 زخمیوں کو سری نگر کے ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایاکہ فائرنگ واقعات میں دونوں افراد کی ہلاکت پر اسے گہرا دکھ ہے۔ ان واقعات میں ملوث کسی بھی خاطی فوجی کے خلاف کارروائی کا بھی تیقن دیا گیا ہے۔ فوج کے وکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل آر آر نبھور کر نے نے جنوبی کشمیر میں انسداد شورش فورس کے اونتی پورہ ہیڈ کوارٹرس میں صحافیوں کوبتایا کہ وہ دونوں افراد کی ہلاکتوں پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جو ضلع بندی پورہ میں فائرنگ واقعہ میں ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے مہلوکین کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ نمبور کرنے بتایا کہ آج صبح یہ واقعہ پیش آیا ہم نے اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ انہوں نے بتایاکہ آپ کو اس بات کا تیقن دے سکتا ہوں کہ اس واقعہ میں خاطی پائے جانے والے کسی بھی فرد کو سزا دی جائے گی۔ جی او سی نے بتایاکہ وہاں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے پر مرکنڈل موضع کو گھیر ے میں لے لیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ یہ کارروائی پولیس کے تعاون کے ساتھ مشترکہ طورپر عمل میں لائی گئی۔ اس سوال پر کہ آیا وہ اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ فوج کی فائرنگ میں دونوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جی او سی نے بتایاکہ تحقیقات کی تکمیل تک کوئی بھی بات قطعیت کے ساتھ نہیں کہی جاسکتی ہے۔ دیہاتیوں نے فوج پر الزام عائد کیا کہ اس نے موضع میں چوروں کے گھومنے کی افواہوں کے بعد تقریباً3:30 بجے دان گھر سے نکلنے کے غنائی کو ہلاک کردیا۔ قبل ازیں فوجی ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ فائرنگ موضع کے محصورہ علاقہ سے باہر سے کی گئی جہاں راشٹریہ رائفلس نے انسداد شورش محاصرہ کر رکھا تھا۔ ذرائع نے بتایاکہ پرتشدد ہجوم میں فوج کی ایمبولنس پھنس کر رہ گئی تھی جب کہ اس میں بیٹھے ہوئے افراد اپنے دفاع کیلئے فائرنگ پر مجبور ہوگئے تھے۔ واقعہ کی اطلاع عام ہونے کے بعد مرکنڈل اور متصلہ مواضعات میں خودبخود احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔
یو این آئی کے بموجب جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ( جے کے ایل ایف) کے صدرنشین محمد یسین ملک کو دیگر تقریباً 12افراد کے ہمراہ سمبل بندی پورہ روانگی کے دوران احتیاطی حراست میں لے لیا گیا۔ سمبل بندی پورہ میں فوج کے ہاتھوں 2 نوجوان مبینہ طورپر ہلاک ہوئے تھے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ نظم و ضبط کا مسئلہ کی روک تھام کیلئے احتیاطی اقدام کے طورپر گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ جے کے ایل ایف کے ترجمان نے بتایاکہ ےٰسین ملک دیگر 12افراد کے ساتھ سمبل جارہے تھے دریں اثناء انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے۔ محاذ نے علیحدہ حریت کانفرنس کی جانب سے دونوں نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف کل ہڑتال کی اپیل کی تائید کی۔ میر واعظ، مولوی عمر فاروق کی زیر قیادت حریت کانفرنس کے دوسرے گروپ نے بھی ہڑتال کی اپیل کی تائید کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں عبدالصمد انقلابی کے بشمول دیگر متعدد علیحدگی پسند تنظیموں اور قائدین نے ہڑتال کی اپیل کی تائید کی ہے۔
Two civilians killed in Army firing in Kashmir
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں