مہلوکین کی درست تعداد کا تعین ناممکن - وزیر اعلیٰ اترکھنڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-01

مہلوکین کی درست تعداد کا تعین ناممکن - وزیر اعلیٰ اترکھنڈ

اتراکھنڈ کے چیف منسٹر وجئے بہوگنا نے آج کہاکہ بدترین آفت سماوی میں ہلاک ہونے والوں کی اور پانی میں بہہ جانے والوں کی درست تعداد کا تعین ناممکن ہے۔ اندیشہ ہے کہ یہ تعداد کئی سو سے کئی ہزار تک ہوسکتی ہے۔ وہ پی ٹی آئی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ کل اسپیکر اسمبلی نے کہاتھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 10ہزار سے زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ چیف منسٹر نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تعدا غیر درست ہے۔ ریاستی حکومت پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے انٹرویو کے دوران کہا کہ صورتحال سے نمٹنے اور تجاویز سے ظاہر ہوتاہے کہ یہ انسانی ساختہ آفت ہے۔ لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد کا متعلقہ ضلعی عہدیدار تخمیہ لگانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ریاست کے متاثرین سیلاب کو حکومت کی جانب سے تیزرفتار معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ دیگر ریاستوں کے افراد اپنی شکایتیں ریاستی حکومت کو روانہ کرسکتے ہیں اگر اترکھنڈ حکومت کو اس بات کا ثبوت حاصل ہوئے کہ دیگر ریاستوں کے افراد یہاں یاترا کیلئے آئے تھے لیکن اپنے مقامات پر واپس نہیں ہوئے تو انہیں مردہ تصور کیا جائے گا اور معاوضہ کی رقم متعلقہ ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ورثاء کے حوالے کرنے کیلئے روانہ کی جائے گی۔ وجئے بہوگنا نے کہاکہ نعشیں سڑکوں پر بکھری پڑی ہے۔ کئی نعشیں عمارتوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔ ان کو برآمد کرنے کیلئے مشینوں کی ضرورت ہے۔ چند مشینیں حاصل کرلی گئی ہیں۔ یاتریوں کی اکثریت کا بدری ناتھ سے تخلیہ کروایا گیا ہے لیکن متاثرہ علاقوں میں سڑکوں پر نعشیں بکھری پڑی ہیں اور ٹرانسپورٹیشن کی قلت ان کی منتقلی اور راحت رسانی اشیاء متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کا بڑا چیلنج درپیش ہے۔ آفت سماوی کے 15دن بعد بھی غیر یقینی کیفیت پائی جاتی ہے۔ غذائی اجناس متاثرہ علاقوں تک پہنچانا بھی انتظامیہ کیلئے ایک مشکل مہم ثابت ہورہی ہے۔ کیونکہ سڑکیں بہہ گئی ہیں اور لاریاں متاثرہ علاقوں تک راحت رسانی اشیاء پہنچانے والی لاریاں دیہاتوں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ وادی کیدارناتھ میں نعشوں کی آحری رسومات مشکل ہوگئی ہے کیونکہ موسم مسلسل تغیر پذیر ہے۔ چیف منسٹر اتراکھنڈ وجئے بہوگنا نے آج نریندر مودی کی پیشکش کو ٹھکرادیا جس میں کیدارناتھ مندرکی ازسر نو تعمیر میں اشتراک کا پیشکش کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اگر کوئی بھی 8ویں صدی عیسوی کے اس مندر کی ازسر نو تعمیر کیلئے رقمی امداد فراہم کرنا چاہتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ مندر کی ازسر نو تعمیر کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کا موقف اٹل ہے۔ وہ واضح کرچکے ہیں کہ ریاستی حکومت مندر کمیٹی کے تعاون و اشتراک سے کیدارناتھ مندر ازسر نو تعمیر کرے گی۔ تاہم کسی کی بھی رقمی امداد کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ اترکھنڈ کے سیلاب زدہ علاقہ بدری ناتھ سے آج مزید 200سے زائد یاتریوں کو محفوظ مقام منتقل کردیاگیا۔ اس دوران ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہاں مزید 500 یاتری ہنوز پھنسے ہوئے ہیں جنہیں خاطر خواہ غذا اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔ لیکن متاثرہ مقامات پر پڑی ہوئی نعشوں سے ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔ چیف منسٹر وجئے بہوگنا نے کہاکہ امدادی سامان پہنچایا جارہا ہے۔

Uttarakhand CM uncertain of number of dead; 3000 still missing

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں