علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے تاریخی فیصلے کا آج امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-30

علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے تاریخی فیصلے کا آج امکان

Telangana State
اس کا امکان قوی ہے کہ کل نئی ریاست تلنگانہ بنانے کا مرکزی حکومت اعلان کردے۔ معاملات سے واقف ذرائع نے بتایاہے کہ منگل کو آندھراپردیش کے دو ٹکڑے کرنے کی تجویز کو شاید کانگریس ورکنگ کمیٹی اپنی میٹنگ میں باضابطہ تسلیم کرلے گی۔ ان ہی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے کئی دن پہلے یہ فیصلہ کرلیا۔ باضابطہ اعلان سے پہلے مسز گاندھی اور وزیراعظم کی ایک میٹنگ اتحادی پارٹیوں کے ساتھ ہوگی اور انہیں ہندوستان کی 29ویں ریاست کی تشکیل کے بارے میں باضابطہ اطلاع دی جائے گی۔ بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ حیدرآباد کو مرکزی تحویل کا خطہ بنایا جائے گا بلکہ اسے آندھراپردیش اور نئی ریاست تلنگانہ دونوں کی راجدھانی بنادیا جائے گا۔ آندھرا کے دو غیر تلنگانہ خطوں یعنی ساحلی آندھرا اور رائل سیما کے کانگریسی لیڈران الگ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف ہیں۔ لیکن پارٹی نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ اپنے موقف پر نظر ثانی نہیں کرے گی۔ وزیراعلیٰ کرن کمار ریڈی اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں لیکن اس پر رضا مند کرلیا گیا ہے کہ وہ فیصلہ کے خلاف بطور احتجاج استعفیٰ سے گریز کریں۔ نئی ریاست کی حقیقی تشکیل کا عمل اگلے سال کے اوائل تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ کابینہ اپنے منصوبے سے صدر پرنب مکرجی کو آگاہ کرے گی اور آندھراپردیش اسمبلی سے بھی رائے مانگے گی۔ جیسا کہ رپورٹوں میں بتایا جارہاہے، اس کے بعد وزیراعظم ایک کمیٹی بنائیں گے جو مالیہ اور پانی میں حصہ داری جیسے امور پر اس ریاست کے تینوں خطوں کے لیڈروں کے درمیان اتفاق رائے پیداکرنے کی کوشش کرے گی۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں نئی ریاست کی تشکیل کے بارے میں قراردادیں منظور کرانی ہوں گی۔ اس درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے تلنگانہ پر کسی فیصلے سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کیلئے نیم فوجی دستوں کے ایک ہزار اضافی جوان آندھراپردیش بھیجے ہیں، جسے ساحلی آندھرا اور رائلسیما علاقوں میں تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔ اسی دوران آندھراپردیش کانگریس امور کے انچارج ڈگ وجئے سنگھ نے بتایاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل اور مجودہ ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر یوپی اے کی معاون جماعتوں اور سی ڈبلیو سی کا اہم اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس ورکنگ کمیٹی تلنگانہ مسئلہ پر اپنا واضح موقف بیان کرے گی۔ وزیراعلیٰ این کرن کمار ریڈی کے استعفیٰ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ انہیں اس کا علم نہیں ہے اور نہ ہی وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ایجنڈے یا اس کے فیصلوں کے بارے میں کچھ جانتے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ کانگریس ہائی کمان کو تلنگانہ مسئلہ پر کوئی ایجنڈہ فراہم نہیں کیا گیا ہے صرف قائدین سے مذاکرات کی رپورٹ فراہم کی گئی۔ تاہم انہوں نے کہاکہ کانگریس ہائی کمان تلنگانہ مسئلہ کی جلد یکسوئی کیلئے کوشاں ہے۔ اسی دوران کانگریس ہائی کمان نے وزیراعلیٰ کرن کمار ریڈی، نائب وزیراعلیٰ دامودھر راج نرسمہا اور صدر پردیش کانگریس بوتسا ستیہ نارائنہ کو منگل کے روز نئی دہلی میں موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔

Telangana state likely to be announced today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں