پاکستان کے بیرونی سفارت خانوں کی تعداد میں کمی کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-06

پاکستان کے بیرونی سفارت خانوں کی تعداد میں کمی کا منصوبہ

معاشی بحران اور بجٹ مجبوریوں کے پیش نظر حکومت پاکستان 22سمندر پار سفارتخانوں کو بند کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ اس بات کااظہار میڈیا رپورٹس میں کیاگیا۔ کفایت شعاری اقدامات کے حصہ کے طورپر یہ کارروائی کی جارہی ہے جس کا اعلان چین سے وزیراعظم نواز شریف کی واپسی اور ان کی منظوری کے بعد عمل میں آئے گا۔ ڈان اخبار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلہ میں جن 5 سفارتخانوں کو مسدود کرنے کی شناخت کی گئی ہے ان میں پورٹ لوئی (ماریشیس)، سانٹیا گو(چلی)، نیمی( نائیجریا)، بلگریڈ(سربیا) اور بوسنیا کا سراجیو شامل ہے۔ ڈان کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ اس میں بتایاگیا کہ ایرانی بندرگاہی شہر بندر عباس میں قونصل خانہ کے قیام کے منصوبہ کو ملتوی کردیاگیا ہے۔ مسدودی کے اس اقدام سے لاطینی امریکہ اور افریقہ کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو کثیر جہتی بنانے اور تجارتی سفارت کاری پر ارتکاز توجہ کے سرکاری منصوبہ کو دھکا پہنچے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اعجازچودھری نے بتایاکہ اخراجات میں کمی کے لئے متعدد تجاویز پر غور کیا جارہا ہے لیکن تاحال کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے۔ یہ کارروائی جاری ہے۔ حکومت نے قبل ازیں تمام غیر ترقیاتی اخراجات میں 30فیصد کمی کا فیصلہ کیا تھا جس کے پس منظر میں یہ اقدام کیا جارہا ہے۔ حکومت نے رواں سال مختلف وزارتوں کو چلانے کے اخراجات میں کمی کے ذریعہ 40 بلین روپئے پس انداز کرنے کا اپنے لئے نشانہ مقرر کیا ہے۔ سمندر پار سفارتخانوں کیلئے براے مالیاتی سال 2013-14 کے سلسلہ میں بجٹ میں 10.9 بلین روپئے مختص کئے گے تھے جبکہ سال گذشتہ اخراجات کی مالیت 9.74بلین تھی۔ بجٹ امور سے واقفیت رکھنے والے ایک موظف سفارتکار نے اپنے تخمینہ میں بتایاکہ حکومت5سفارتخانوں کو مسدود کرتے ہوئے180ملین روپئے پس انداز کرسکتی ہے جبکہ 22سفارتخانوں کو مسدود کرنے کی تجویزپر مکمل عمل آوری سے ایک بلین روپئے تک کی بچت ہوسکتی ہے۔ سفارتخانوں کی مسدودی کے علاوہ مجوزہ کفایت شعاری اقدامات میں دیگر اخراجات کٹوتیاں بھی شامل ہیں جبکہ سفارتکار اس پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے الاؤنسس میں کمی سے بیرونی مقامات پر ان کی زندگی دشوار ہوجائے گی۔ بیرونی خدماتی عہدیدار خارجی امور پر وزیراعظم کے مددگار طارق فاطمی سے نمائندگی کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ ایک ذریعہ نے بتایاکہ بیرونی خدمات عہدیداران اسوسی ایشن نے 9 جولائی کو فاطمی سے ملاقات کی درخواست کی ہے تاہم میٹنگ کی تاریخ کی کوئی توثیق نہیں ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ اسوسی ایشن سالوں سے غیر کارکرد ہے۔ مکانات کے کرایوں کی ادائیگی، صحت اور سمندر پار تعیناتی کے الاونسس میں 30فیصد کی کمی کا منصوبہ ہے۔ اسی طرح سے سفارتکاروں کے بچوں کی تعلیمی سبسیڈی میں بھی 80فیصد کمی کی تجویز ہے۔ مزید براں یوروپ، امریکہ اور آسٹریلیا کے سفارتخانوں کو غیر سفارتی عملہ کیلئے "غیرخاندانی" قراردیاجائے گا۔ ساری دنیا میں پاکستان کے اس وقت لگ بھگ 70سفارتخانے موجود ہیں۔

Pakistan to reduce number of foreign missions by one - fourth

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں