گودھرا سانحہ کے بعد دانستہ طور پر کاروائی نہیں کی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-26

گودھرا سانحہ کے بعد دانستہ طور پر کاروائی نہیں کی گئی

وی ایچ پی کے جنرل سکریٹری اور گجرات فسادات کی سازش کے ایک اہم ملزم جے دیپ پٹیل کو گودھرا ریل سانحہ کے مہلوکین کی لاشیں دینے کا فیصلہ دانستہ طورپر کیا گیا تاکہ بے قصور مسلم اقلیتی فرقے کو نشانہ بنایا جاسکے۔ اس بات کا الزام 11ویں میٹروپولٹین مجسٹریٹ کورٹ احمد آباد میں آج ذکیہ جعفری کے وکیل مہیر ڈیسائی نے لگایا۔ انہوں نے کہاکہ 27فروری 2002 کو گودھرا میں ٹرین آتشزدگی کے بعد تشددپھوٹ پڑنے کے باوجود صبح 10 بجے کرفیو نافذ نہیں کیا گیا او گجرات کی سڑکوں کو شرپسند عناصر کے سپرد کردیا گیا۔ اس دوران پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنے رہے اور خون خرابے کے دوران انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی اور یہ سب کچھ جان بوجھ کر سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ وکیل ڈیسائی نے عدالت میں الزام لگایا کہ یہ سب کچھ بی جے پی اور وی ایچ پی کے کئی حلقوں کی جانب سے منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا اور ان کا مقصد اجتماعی طورپر اقلیتی فرقے کے بے قصور افراد کو نشانہ بنایا جاسکے۔ اس موقع پر انہوں نے سابق ڈی جی پی مہا پترا کی ایس آئی ٹی کے روبرو 2010ء جولائی میں دی گئی گواہی اور دستاویزات کو پیش کیا۔ ذکیہ جعفری کے وکیل اور سی جے پی نے عدالت کو مطلع کیا کہ اس وقت کے وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ نریندر مودی ان تمام حالات سے واقف تھے اور 27؍فروری 2002 کو گودھرا سانحہ کے بعد دانستہ طورپر خاموشی اختیار رکھی گئی اور سخت کارروائی بھی نہیں کی گئی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں