بارہ برسوں کی کڑی محنت - ضلع ویلور فلاریاسس سے پاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-26

بارہ برسوں کی کڑی محنت - ضلع ویلور فلاریاسس سے پاک

بارہ برسوں کی کڑی محنت نے بالآخر اپنا رنگ دکھلا یا اور ضلع ویلور سے فلاریاسس کا خاتمہ ممکن ہوا۔ ضلع انتظامیہ کے محکمہ صحت کے کا وشوں کا نتیجہ ، نیشنل فلاریل کنٹرول پروگرام (NFCP)کے کا میاب نفاذکے بعد عنقریب یہ علاقہ فلاریاسس سے آ زاد کہلا سکتا ہے ۔ گذشتہ ہفتہ شعبہ صحت کے ساتھ منسلک پندرہ ہزار رضاکاروں کے تعاون سے دو تا ساٹھ برس کے ویلور ہیلتھ یو نٹ کے15,44,522 لاکھ پر مشتمل آ بادی اور ترپا تور یو نٹ کے 16,94,180لاکھ پر مشتمل آ بادی کو 5.75 1لاکھ البنڈاذول اور42 لاکھ ڈائے تل کاربو میزین سٹریٹ گو لیاں تقسیم کر نے کا ہدف پورا کیا گیا ۔ ڈپٹی ڈائیرکٹر شعبہ صحت کے مطابق اس مہم کے دوران تقریباً 96فیصد آ بادی تک پہونچا گیا، بقیہ دو دنوں میں چھوٹے ہو ئے افراد میں بھی گو لیاں تقسیم کی گئیں ۔ ویلور سر کاری میڈیکل کا لج کے ڈاکٹر اور عملہ پر مشتمل ٹیم کی جانب سے اگلے ہفتہ مہم کی افادیت جاننے کے لئے گو لیاں حاصل کردہ افراد کے درمیاں سروے منعقد کیا جا ئیگا ۔ نیشنل فلاریل کنڑول پروگرام کی جانب سے ٹمل ناڈو کے زیادہ متاثر اضلاع میں ضلع ویلور کا نام بھی سر فہرست تھا ، بقیہ چار اضلاع ترو ونا ملئی، پرمبلور ، اریلور اور وردو نگر کے بعض علاقے ہیں۔ گذشتہ سن 1996 سے اس پروگرام کو ان پانچوں اضلاع میں فعال طریقہ پر لا گو کیا جا رہا ہے ۔ فلاریاسس کے اعتبار سے ضلع ویلور ہیلتھ یو نٹ میں میکرو فلیریا کی شرح جو سن1998 میں 2:5000 تھی ، گھٹ کر نہ کے برابر ہے ، اسی طرح ترپا تور ہیلتھ یو نٹ میں سن1998 میں فلیریا کی شرح 0.1:5 تھی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس بیماری کے پھیلانے میں بڑے پیمانہ پر مچھروں کا کوئی عمل دخل نہیں نیز حکومت کی جانب سے منظم پیمانہ پر دواؤں کی تقسیم مہم سے ہر سال مریضوں کی تعداد گھٹ رہی ہے ۔ اس بات پر ابھی تک کو ئی تحقیقی کام نہیں ہوا کہ کس طرح لوگ اپنے آپ کو مچھر کاٹ سے حفاظت کر رہے ہیں ۔ مگر انفکشن کے متعلق سر سری سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ویلور اور ترپا تور دو نوں یو نٹوں میں مرض کی شدت میں کمی واقع ہو ئی ہے ۔ تاہم انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(ICMR) کی شاخ وکٹر کنٹرول ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(VCRI) پدو چیری عنقریب دوائی لے چکے پانچ تا دس برس کے ا طفال کے درمیان فلیریا انفکشن ٹسٹ کے ذریعہ مثالی سروے کر نے جا رہی ہے ، جس کے بعد باضابطہ طے کیا جا ئیگا کہ آ یا ضلع ویلور کو فلیریا متاثر علاقہ کی حیثیت سے بری کیا جا ئے یا نہیں ۔ محکمہ صحت کے افسراں کے مطابق ابھی چند برسوں میں ضلع ویلور فلیریا مرض سے پاک و صاف ہو جا ئیگا ۔

12-year effort pays, Vellore is filariasis free district now

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں