ٹمل ناڈو زرعی یو نیورسٹی کا قابل تحسین اقدام - پائیدار گنے کی کاشت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-10

ٹمل ناڈو زرعی یو نیورسٹی کا قابل تحسین اقدام - پائیدار گنے کی کاشت

ٹمل ناڈو زرعی یو نیورسٹی کا قابل تحسین اقدام - پائیدار گنّے کی کاشت کی کوششوں میں پہل

چاول کی پیداوار میں تیزی لا نے کے(SRI) منصوبہ کے ملک بھر میں کا میاب تجربہ کے بعد ٹمل ناڈو زرعی یو نیورسٹی نے پا ئیدار گنّے کی کاشت (SSI) کی کو ششوں میں پہل کر کے زمین ،پا نی اور مزدور وسائل میں بہتری اور ترقی کی جا نب رہنمائی کی ہے ۔ ایس ایس آئی سے نہ صرف زمین ، پا نی اور مزدور وسائل میں بہتری آ ئیگی بلکہ زرعی ضرورتوں کے لئے پا نی کی ضرورت میں بھی بے حد کمی دیکھنے میں آئیگی ۔ چونکہ اس نئے طریقہ کار میں بیچ اور پا نی کا استعمال کم سے کم کیا جائیگا اور کھاد اور زمین کا استعمال زیادہ زیادہ ہو گا ، اس لحاظ سے فصل میں زیادتی ہو گی ۔ بی ۔ جے ۔پانڈین ماہر واٹر ٹکنالوجی، ٹمل نادو زرعی یو نیورسٹی نے کہا کہ روایتی طریقہ کار پر ایک ایکڑ اراضی میں پچھتّر ہزار پودوں سے چالیس ٹن گنّے کی کاشت کے مقابلہ میں ایس ایس آ ئی طریقہ کار پر صرف ساڑھے بارہ ہزار پو دوں سے نو ے ٹن گنّے کی فصل حاصل کر سکتے ہیں ۔ نیز ایس ایس آ ئی سے موجودہ دور کے دیگر مشکلات جیسے بیجوں کی بڑھتی قیمتیں ، مزدوروں کی بڑھتی مانگ ، زمین کی زرخیزی کا مسئلہ اور پیداوار سے متعلق مسائل سے بھی با آ سانی چھٹکا را پا سکتے ہیں ۔ یہ منصوبہ کسانوں اور شکر سے متعلق تجارت کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ۔ کیونکہ اگلے دنوں میں ضرورتوں کے پیش نظر زمین کی حصولیابی اور پا نی کی دستیابی اتنا آ سان نہیں ، نیز گنّوں کے کھیتوں کے درمیان کا شت کئے جا نے وا لے فصل مونگ ، ماش اور مرچ کے اعتبار سے بھی یہ اسکیم قا بل نافذ ہے ۔ برازیل کے بعد دنیا بھر کے گنّے کی کاشت میں سے 4.1 ملّین ہیکٹیر اور پیداوار میں 355 ملّین ٹن کے اعتبار سے ہندوستان کا دوسرا مقام ہے ۔ اسی طرح ٹمل ناڈو میں 3.05 ہیکٹیر اراضی سے 357 لاکھ ٹن گنّے اور 25.40 لاکھ ٹن شکر کی پیداوار کی جاتی ہے ۔ ریاست میں 42شکر فیکٹروں مو جود ہیں ،حکومت ٹمل ناڈو نے ایس ۔ایس۔ آ ئی کے ذریعہ بارویں پلان میں سالانہ پچاس ہزار ایکڑ اراضی میں گنّے کی کاشت بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں