عوامی شکایتوں کے تصفیہ میں لاپروائی ناقابل برداشت - اکھلیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-13

عوامی شکایتوں کے تصفیہ میں لاپروائی ناقابل برداشت - اکھلیش

اترپردیش کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ جنتا درشن، یوم تحصیل اور دیگر ذرائع سے موصول عوامی شکایتوں؍درخواستوں کے تصفیہ میں تاخیر کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اب ہر ماہ ایسے معاملوں کو سافٹ وئیر کے ذریعہ فہرست بند کراکے ان کی سطح کا ویڈیو کانفرنس کے توسط سے جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ عوام کی شکایتوں کو سنجیدگی سے نہ لینے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ معاملوں کے تصفیہ کیلئے افسران مقررہ عمل اور وقت کی پابندی ضرور کریں۔ انہوں نے کہاکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ درخواست دہندگان سے براہ راست گفتگو کرنے پر زیادہ تر مسائل کا ازالہ اطمینان بخش ہونا بتایا گیا۔ اس کے باوجودجن مسائل کا ازالہ نہیں ہوپایا ہے، ان کا ترجیحی بنیاد پر تصفیہ کرنے کیلئے افسران کو ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ آج یہاں یوم تحصیل اور اپنے دفتر سے ریفر دس دس درخواستوں؍شکایتوں کو سافٹ وےئر کے توسط سے اچانک منتخب کراکے ان کے تصفیہ کے سلسلے میں کی گئی کارروائی کا ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے براہ راست شکایت کنندگان سے گفتگو کرکے ان کی شکایتوں کے تصفیہ کے معیار اور معیاد بندی کی معلومات حاصل کی۔ انہوں نے کہاکہ یوم تحصیل پر موصول ہونی والی درخواستوں کی کمپیوٹر میں صحیح طریقے سے فیڈنگ کرکے مقررہ مدت میں معیاری تصفیہ کیا جانا چاہئے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران وزیراعلیٰ کے دفتر سے ریفر معاملوں کے سلسلے میں پرنسپل سکریٹری مویشی پروری، داخلہ، علاج و صحت، اطلاعات اور ثانوی تعلیم، ڈویژنل کمشنر لکھنؤ، ڈائرکٹر منڈی پریشد، میونسپل کمشنر نگر نگم لکھنؤ یوجنا بھون میں موجود تھے۔ اسی طرح یوم تحصیل پر موصول شکایتوں؍درخواستوں کے تصفیہ کے سلسلے میں ضلع سنت کبیر نگر، فیروز آباد، پیلی بھیت، بجنور، بلرام پور، باغپت، شاہ جونپور، الہ آباد اور جھانسی کے ضلع مجسٹریت متعلقہ شکایت دہندگان کے ساتھ اپنے دفاتر میں موجود تھے۔ معلوم ہوکہ پہلی مرتبہ ریاست کے کسی وزیراعلیٰ کے ذریعہ درخواست دہندگان کی شکایتوں کے سلسلہ میں براہ راست گفتگو کی جارہی ہے۔ اس سے مستقبل میں عوامی شکایتوں کے تصفیہ کے بارے میں شک و شبہ پیدا کرپانا ممکن نہیں ہوگا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں