اڈوانی کا استعفیٰ - آر ایس ایس کی مداخلت پر موقف تبدیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-12

اڈوانی کا استعفیٰ - آر ایس ایس کی مداخلت پر موقف تبدیل

بی جے پی نے آج پارٹی کے سینئر ترین قائد ایل کے اڈوانی کے ساتھ مصالحت کر لی جنہوں نے کلیدی عہدوں سے استعفیٰ کیلئے اصرار نہ کرنے سے اتفاق کیا ہے ۔ یہ تازہ تبدیلی آر ایس ایس کی مداخلت کے بعد ہوئی جبکہ گذشتہ 2دن سے نریندر مودی کو پارٹی میں ترقی دئیے جانے کے بعد بحران کافی سنگین ہو گیا تھا۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج دوپہر اڈوانی سے بات کی اور بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے فیصلہ کا احترام اور ساتھ ہی ساتھ قومی مفادمیں پارٹی کی رہنمائی جاری رکھنے کی خواہش کی۔ بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ نے اڈوانی سے ملاقات کے بعد ایک بیان پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہاکہ اڈوانی نے موہن بھاگوت کے مشورے کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس موقع پر دیگر پارٹی قائدین سشما سوراج اور نتن گڈکری بھی موجود تھے ۔ راج ناتھ سنگھ نے یہ اعلان اگرچہ اڈوانی کی رہائش گاہ کے باہر کیا لیکن اس موقع پر اڈوانی موجود نہیں تھے جس کی وجہہ سے کئی شبہات ابھر رہے ہیں ۔ جب ان سے اڈوانی کی غیر حاضری کے بارے میں پوچھا گیا تو راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ چونکہ یہ ان کی پریس کانفرنس ہے اس لئے انہوں نے اڈوانی سے کہاکہ ایسے موقع پر ان کا موجود رہنا مناسب نہیں رہے گا۔ اڈوانی کی برہمی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے انہیں تیقن دیا کہ پارٹی کی کارکر دگی کے بارے میں ان کی تشویش کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ پارٹی سینئر لیڈر نے جن امور کی طرف توجہ دلائی ان پر ضروری کار روائی کی جائے گی تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ آج دن بھر ڈرامائی سیاسی حالات دیکھنے میں آئے اور کئی سینئر قائدین نے اڈوانی سے ملاقات کرتے ہوئے استعفی کے فیصلہ پر نظر ثانی کی خواہش کی تھی۔ نریندر مودی نے جنہیں ترقی دینے کی وجہہ سے یہ بحران پیدا ہوا فوری اڈوانی کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ وہ کل ہی یہ بات کہہ چکے تھے کہ اڈوانی لاکھوں ورکرس کو مایوس نہیں کریں گے ۔ وہ ان کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ راج ناتھ سنگھ نے یاد دلایا کہ بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے کل رات منعقدہ اجلاس میں اڈوانی کے استعفی کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے واضح طورپر کہا کہ گجرات میں چیف منسٹر نریندر مودی کو بی جے پی کی انتخابی مہم کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کے فیصلہ سے دستبرداری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

Advani agreed not to press for his resignation from key party posts

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں