CBI files fresh FIR in coal scam, books MP Naveen Jindal and former Minister of State for Coal Dasari Narayan Rao
مرکز میں حکمراں کانگریس آج اُس وقت سخت الجھن و پیشمانی کا شکار ہو گئی جب سی بی آئی نے کوئلہ اسکام کیس میں تازہ ترین ایف آئی آر داخل کرتے ہوئے اس(کانگریس) کے رکن پارلیمنٹ نوین جندال اور سابق مملکتی وزیر داسری نارائن راؤ کو دھوکہ دہی اور رشوت کا ملزم بنایا ہے ۔ کوئلہ بلاک تخصیصات اسکام کی تحقیقات میں 12وایں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سی بی آئی ذرائع نے کہاکہ اس مرکزی تحقیقاتی ادارہ نے قومی دارالحکومت میں جندال کے اور حیدرآباد میں داسری نارائن راؤ کے 15دفاتر اور رہائش گا ہوں کی تلاش لی۔ 6 پرتھوی راج روڈ پر واقع جندال کے گھر اور دفاتر کے علاوہ بیکاجی کاما پیلس میں واقع ان کی کمپنیوں پر بیک وقت دھاوے کئے گئے ۔ سی بی آئی نے جندال اور داسری نارائن راؤ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ جندال اسٹیل اینڈ پاور لمیٹیڈ کے علاوہ گگن اسپانج کے خلاف بھی مقدمات درج کئے ہیں ۔ ان اداروں کو 2008ء کے دوران جھارکھنڈ کے بیربھوم میں واقع امرکنڈہ مرگاڈنگل کوئلہ بلاک الاٹ کئے گئے تھے ۔ سی بی آئی نے جندال کی دیگر کمپنیوں جندال ایلٹی‘ این ڈی ایکزم اورداسری نارائن راؤ کی کمپنی سوبھاگیہ میڈیا کے خلاف بھی مقدمات درج کئے ہیں ۔ سی بی آئی نے قانون انسداد رشوت ستانی کی مختلف دفعات کے تحت جندال اور راؤ کے خلاف مجرماہ سازش‘ دھوکہ دہی کے مقدمات درج کئے ہیں ۔ کانگریس کے سابق رکن راجیہ سبھا 2004-06 ء اور 2006-08 ء تک مملکتی وزیر کوئلہ تھے ۔ جن سے کوئلہ بلاک اسکام کی تحقیقات کے ضمن میں پہلے ہی پوچھ گچھ کی جا چکی ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے ان دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے کو بہت تاخیر سے کی گئی بہت ہی معمولی کار روائی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ کار روائی محض تلاشیوں تک محدود نہیں رہنی چاہئے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں