گجرات فسادات فراموش کرنے مسلمانوں سے راج ناتھ سنگھ کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

گجرات فسادات فراموش کرنے مسلمانوں سے راج ناتھ سنگھ کی اپیل

گجرات مسلم کش فسادات کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کے صدر راج ناھت سنگھ نے آج مسلم برادری سے اپیل کی کہ وہ ان فسادات کو فراموش کردیں یا نظر انداز کردیاجائے۔ راج ناتھ سنگھ نے مقامی ٹی وی چینل کی تقریب سے خطاب میں کہا ہوسکتا ہے کہ کچھ واقعات ہوئے ہوں لیکن کیا ہم انہیں فراموش نہیں کرسکتے یا انہیں اب نظر انداز نہیں کیا جاسکتا؟ انہوں نے کہاکہ واقعات ملک میں ہوتے ہیں۔ 2002 سے قبل 13,000 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں۔ راجستھان میں قبل بھیرون سنگھ شیخاوت اور وسندھرا راجے سندھیا کی حکومت رہی ہے لیکن یہاں اقلیتوں کے ساتھ کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا گیا۔ بی جے پی لیڈر نے "اقلیتوں کو درپیش مسائل" پر منعقدہ سمینار کے دوران کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کے ذہنوں میں یہ یقین پیدا کیا جائے کہ ہمارے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ انگریزوں نے پھوٹ ڈالو راج کرو کی پالیسی سے حکومت کی تھی لیکن آزادی کے 66سال کے بعد بھی حکومت ہندووں اور مسلمانوں کے مابین خلا کو پاٹ نہیں سکی ہے۔ انہوں نے عوام سے کہاکہ اگر کسی بی جے پی اقتدار والی ریاست میں اقلیتوں کے ساتھ کسی طرح کا امتیازبرتا جارہا ہے تو وہ ان سے رابطہ کریں۔ وہ اس کا جواب دیں گے اور مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ راج ناتھ سنگھ نے ایک دوسرے کی عزت پر زور دیا اور کہاکہ ملک اور سماج کو سمجھ دار بنانے ایسا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی اقتدار حاصل کرنے سیاست نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم محبت اور اخوت سے آپ کے دل تک رسائی چاہتے ہیں کسی خوف کے تحت نہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ میں اعتماد پیدا ہو۔ تاہم جب راج ناتھ سنگھ یہاں سے واپس ہورہے تھے راجستھان اقلتیے کمیشن کے صدرنشین ماہر آزاد نے دلیرانہ انداز میں چیلنج کیا اور کہاکہ وہ وضاحت کریں کہ گجرات میں مسلمانوں کے خلاف کیوں امتیاز برتا جارہا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا اور افراتفری میں چلے گئے۔ ماہر آزاد نے کہاکہ آپ کہتے ہیں کہ مسلمان کسی طرح کے امتیاز کے خلاف آپ سے شکایت کریں لیکن آپ گجرات کے تعلق سے کچھ کیوں نہیں کہتے؟ اقلیتی برادری کے طلبا کا اسکالرشپس سے محروم کیا جارہا ہے۔ مرکز سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے فراہم فنڈزکا استعمال نہیں ہورہا ہے۔ آپ کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے۔ اس وقت تک افراتفری پھیل گئی اور راج ناتھ سنگھ کوئی جواب دئیے بغیر چلے گئے۔ بعدازاں بی جے پی اقلیتی سیل صدر امین پٹھان نے وضاحت کی کوشش کی لیکن انہیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور ان سے مائیک چھین لیا گیا۔ بی جے پی ترجمان شاہنواز حسین بھی راج ناتھ سنگھ کے ساتھ تھے انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ مسٹر ماہر آزاد نے جو الزامات عائد کئے ہیں بے بنیاد ہیں۔ وزیرخارجہ سلمان خورشید نے آج کہاکہ اقلیتوں کو درپیش مسائل اور چیلنجس پر تمام سیاسی جماعتوں کو مل جل کر غور کرنا چاہئے تاکہ ان کا منطقی حل دریافت ہوسکے۔ یہاں ایک سمینار سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ عوامی کو سیاسی جماعتوں سے شکایات ہیں۔ ان کا ازالہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب قائدین سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر ان مسائل پر غور کریں۔ تحفظات مسئلہ پر انہوں نے کہاکہ اس کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے جیسا کچھ لوگ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تحفظات یا کوٹہ کا مسئلہ انتخابات سے تعلق نہیں رکھتا۔ جب ووٹ گنے جاتے ہیں اور جمہوریت میں انہیں اہمیت ہے تو پھر کچھ افراد کو ووٹ بینک کی سیاست مسئلہ کیوں ہے؟ انہوں نے کہاکہ ووٹوں کی خواہش موضوع بحث نہیں بننی چاہئے اس کے بجائے ووٹ حاصل کرنے کی بنیادوں پر تبادلہ خیال ہونا چاہئے۔ سمینارسے مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان، راجناتھ سنگھ اور اداکار رضا مراد اور دیگر سیاسی لیڈروں نے خطاب کیا۔ اقلیتوں کو درپیش مسائل پر سمینار کا اہتمام ایک ٹی وی چیانل کی جانب سے کیا گیا تھا۔

Rajnath Singh appeals Muslims to ignore post-Godhra riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں