Uttarakhand floods: Rain fury death toll may cross 1000
کیدارناتھ اور گوری کنڈ کے درمیان گھاٹیوں اور کھائیوں میں نظر آئے اور پھنسے ایک ہزار یاتریوں تک پہنچنے کیلئے اقدامات کو تیز کردیا گیا ہے۔ ضلع اتر کاشی میں سیلاب سے متاثرہ دھارا سو علاقہ سے 17 بیرونی سیاحوں کو تخلیہ کرادیا گیا ہے۔ چیف منسٹر وجئے بہوگنا نے مہلوکین کی تعداد ایک ہزار سے زائد بتائی ہے۔ اسی دوران مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے جو امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کیلئے ریاستی چیف منسٹر وجئے بہوگنا کے ساتھ دہرہ دون پہنچے ہیں، بتایاکہ مختلف مقامات پر پھنسے تقریباً 72ہزار یاتریوں کے تخلیہ کیلئے جنگی خطوط پر کارروائیوں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مختلف ایجنسیاں جو تخلیہ کی کارروائی میں شریک ہیں3دن میں یہ کارروائی مکمل کرلیں گی۔ اترکھنڈ میں سیلاب اور مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد کل تک 550 سے متجاوز ہوگئی تھی۔ اس تعداد میں مزید اضافہ کا اندیشہ ہے۔ کیدار ناتھ مندر علاقہ میں پڑی نعشتوں کی گنتی کیلئے ماہرین کی ایک 8رکنی ٹیم کو کیدارناتھ بھیجا جارہا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے یہاں کہا ہے کہ اس علاقہ میں پھیلی نعشوں کی تصاویر لی جائیں گی اور ریاستی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر یہ تصاویر پیش کی جائیں گی۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ ردرا پریاگ ضلع میں کیدارناتھ جانے والے راستہ پر رام باڑہ اور جنگل چٹی علاقوں میں سکیورٹی فورسس نے ایک ہزار مزید یاتریوں کو پھنسے ہوئے دیکھا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زبردست سیلاب کے سبب ان لوگوں نے گھاٹیوں اور کھائیوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ یہ لوگ کئی روز سے بھوکے ہیں۔ ان میں سے کئی لوگ بیمار نظر آرہے تھے جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ بیمار افراد کا تخلیہ ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے پرنسپل سکریٹری نے بتایاکہ آج کی تاریخ تک جملہ 73ہزار یاتریوں اور سیاحوں کا تخلیہ کرادیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں