کیرالہ میں مسلم شادیوں سے متعلق سرکولر پر تنازع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

کیرالہ میں مسلم شادیوں سے متعلق سرکولر پر تنازع

کیرالا میں ایک سرکاری سرکولر کی وجہہ سے تنازعہ پیدا ہوگیا ہے جس میں مقامی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 16 سال سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکیوں اور 21سال سے کم عمر لڑکوں کی شادیوں کا اندراج کریں۔ مقامی ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے پرنسپال سکریٹری کی جانب سے جاری کئے گئے سرکولر میں بلدی اداروں کے سکریٹریز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقامی مذہبی اداروں کے سرٹیفکٹ کی بنیاد پر ایسے مسلم لڑکے لڑکیوں کی شادیوں کا اندراج کریں جن کی عمریں قانونی لزوم 18 اور 21سال سے کم ہوں۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ یہ سرکولر ان شکایات کے بعد جاری کیا گیا کہ بلدی اداروں کے سکریٹریز جو رجسٹرار کی حیثیت سے کام کرتے ہیں ایسی شادیوں کا اندراج کرنے سے گریز کررہے ہیں جس کی وجہہ سے ایسے افراد کیلئے دشواریاں پیدا ہورہی ہیں جو خلیجی ممالک کو منتقل ہونا چاہتے ہیں۔ بائیں بازو کی حمایت یافتہ خواتین اور کلچرل تنظیمیں اس سرکولر کی مخالفت کررہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہہ سے ریاست قرون وسطی میں چلی جائے گی۔ موافق سی پی آئی ایم تہذیبی تنظیم پروگامانا کلا ساہتیہ سنگم کے صدر پروفیسر وی این مرلی نے بتایاکہ قانونی طورپر بچپن کی شادیاں ممنوع ہیں۔ قدامت پرستوں کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کو منسوخ کیا جانا چاہئے۔ کیرالا کے مقامی انتظامیہ ادارے کے ڈائرکٹر پی پی بالن نے بھی ایسی شادیوں کے رجسٹریشن کے بارے میں حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔

Kerala order on Muslim girls' marriageable age sparks controversy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں