مصر - صدر مرسی کی حمایت میں لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

مصر - صدر مرسی کی حمایت میں لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر

مصر کی اسلامی جماعتوں کے ہزاروں کارکنان نے دارالحکومت قاہرہ میں صدر محمد مرسی کے حق میں نماز جمعہ کے بعد ریالی نکالی ہے۔ صدر مرسی کی سابقہ جماعت اور اخوان المسلمون کے سیاسی چہرہ انصاف اور ترقی پارٹی سمیت متعدد جماعتوں نے قاہرہ کے نصر سٹی میں واقع جامع مسجد رابعہ العدویہ کے باہر نماز جمعہ کے۹ بعد ریالی کی اپیل کی تھی۔ مسجد کے باہر واقع چوک میں اسلامی جماعتوں کے حامی جمع تھے۔ انہوں نے مصر کے قومی پرچم کے علاوہ بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ عوام کی رائے کا احترام کیا جائے۔ بعض لوگ صدر مرسی کی تصاویر بھی اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرے میں شریک ایک 22سالہ نوجوان جابر نادر کا کہنا تھا کہ لوگ ایک قانونی نظام کے خلاف بغاوت کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر مرسی دنیا کی کسی بھی دوسری ریاست کی طرح آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے نتیجے میں صدر منتخب ہوئے تھے۔ مصری صدر کے مخالفین ان پر الزام عائد کررہے ہیں کہ وہ سرکاری اداروں میں اسلامیوں کی اجارہ داری قائم کررہے ہیں جبکہ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ عشروں سے بدعنوانیوں سے لتھڑے ہوئے اداروں کی تطہیر کررہے ہیں۔ انہوں نے 30 جون کو جزب اختلاف کی اپیل پر مظاہروں کی مدمت کی ہے اور وہ اسے جمہوریت کے خلاف بغاوت قرار دے رہے ہیں۔ دریں اثناء قاہرہ سے العربیہ کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ شہر کے وسط میں واقع وزارت دفاع کے باہر حزب اختلاف کے سیکڑوں حامیوں نے نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ کیا ہے۔ وہ صدر مرسی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے تھے۔ صدر مرسی کی جانب سے اسی ہفتے اسلامی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے صوبائی گورنرز کے طورپر تقرر کے بعد سے ان کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان کشیدگی پائی جارہی ہے اور مخالفین کے درمیان کشیدگی پائی جارہی ہے اور ان کے درمیان جھڑپوں میں کم سے کم 100افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ صدر کے مخالفین نے ان کے خلاف 30 جون کو ان کے اقتدار کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کررکھا ہے اور یہ مظاہرے تمرد (بغاوت) مہم کے تحت کئے جارہے ہیں۔ وہ صدر مرسی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حزب اختلاف کی جانب سے یہ کہا جارہا ہے کہ وہ اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے صدر کے خلاف بھی سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف 2011ء کے اوائل میں برپا کردہ مظاہروں کی طرح کے بڑے احتجاجی جلسے جلوس منعقدکریں گے۔ مصری صدر کے انتہا پسند نا قدین ملک کی مسلح افواج پر بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ انہیں اقتدار سے نکال باہر کریں اور اب کے بھی بالکل اسی طرح مداخلت کریں جس طرح انہوں نے حسنی مبارک کے خلاف عوامی بغاوت کے دوران مداخلت کی تھی۔ دوسری جانب مصری وزیراعظم حشام قندیل نے کہا ہے کہ 30 جون کو اپوزیشن کے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر حکومت سلامتی کے محاذ پر احتیاطی اقدامات کررہی ہے کیونکہ انہیں مظاہرین کی طرف سے تشدد کا خدشہ ہے۔ صدر محمد مرسی کی پرزور تائید میں یہاں اخوان المسلمین کے ایک اجلاس کے بعد آدھی رات کو ٹیلی ویژن پر ایک انٹرویو میں مسٹر قندیل نے کہاکہ پرامن احتجاج کو تو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

More Than 100,000 Morsi Supporters Protest Ahead Of Opposition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں