کولکاتا کا نکاسی نظام اب بھی غیر تشفی بخش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-20

کولکاتا کا نکاسی نظام اب بھی غیر تشفی بخش

کولکتہ میں کافی ترقی ہونے کے باوجود کولکتہ شہر کے نکاسی نظام کو اعلیٰ درجہ کا نہیں کیا جاسکا۔ نتیجے ہلکی بارش بھی یہاں کی گلیوں اور سڑکوں کو ڈبودیتی ہے۔ اس کا سب سے بڑا سبب نالوں کا جام رہنا ہے۔ باقاعدہ صاف صفائی اور مناسب دیکھ بھال کے فقدان میں گندے پانی کا مناسب طریقے سے بہہ نہیں پاتا ہے۔ بستی علاقے میں یہ نظام اور بے حال ہے۔ یہاں زیر زمین آب یا کھلے نالے کا مناسب انتظام نہیں ہے۔ کارپوریشن کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کے10 فیصد حصے میں آ! بھی صحیح سے نکاسی انتظام نہیں ہوپاتا ہے۔ حالانکہ کچھ وارڈوں میں نظام ہونے کے باوجود نہ کے برابر ہے۔ اس حالت میں گندگی اور آلودگی ماحول میں گھلتی رہتی ہے۔ شہر کے قدیم زیر زمین نالوں کی مکمل صفائی اکیلے کولکتہ میونسپل کارپوریشن کے بس میں بھی نہیں ہے۔ موجودہ ذرائع میں زیر زمین نالوں کی جزوی صفائی ہی ہوسکتی ہے۔ اس صورتحال میں برسات کے دوران راجا بازار، شام بازار، خضر پور، علی پور باڈی گارڈ لائن، اے جے سی بوس روڈ، کولوٹولا، نیم تلا گھاٹ اسٹریٹ، لینن سرنی، ایس این بنرجی روڈ سمیت مختلف علاقوں کے لوگوں کو برسات کا پانی جمنے کا مسئلہ جھیلنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ وارڈ ایسے بھی ہیں کوئی دھیان نہیں دیا جاتا۔ ان میں وارڈ نمبر 57،58، 67، 68، 70، 114 ،106 وغیرہ شامل ہیں۔ جب نکاسی کے نظام کا یہ حال ہے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نالوں کے پانی کا ٹریٹمنٹ کرنے کا کیا انتظام ہوگا۔ قریب 187 مربع کلو میٹر رقبہ والے اس شہر میں صرف 3 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ہیں۔ نکاسی کیلئے 144 وارڈ والے کارپوریشن میں آب پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد 23 ہے۔ جن کھالوں(کینل) میں نالے ملتے ہیں، ان کی صفائی بھی بے ضابطہ اور ادھوری رہتی ہے۔ حالت یہ ہے کہ بیلیا گھاٹا سکالر کینل میں جہاں تہاں جنگلی پودے اگ گئے ہیں۔ کینل اور کیشٹوپور کھال کی حالت بھی ایسی ہی ہے۔ نکاسی نظام کو محصور کرنے میں لوگوں کی لاپرواہی بھی کم ذمہ دار نہیں ہے۔ استعمال کے بعد پلاسٹک کے بیگ اور کوڑے کو نالے میں پھینک دینا کچھ لوگوں کی عادت ہے۔ اس وجہہ سے بھی نالے جام ہوجاتے ہیں۔ ریاست کے شہری ترقی کے وزیر فرہاد حکیم نے ایک پروگرام میں اس پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے لوگوں کو بیدار ہونے کی ضرورت بتائی تھی۔ نکاسی نظام کو اعلیٰ درجے کرنے کیلئے جے این این یو آر ایم کے زیر زمین پانی کے نکاسی نظام کو جدید طریقے کرنے کا کام چل رہا ہے لیکن اس کی رفتار سست ہے۔ کارپوریشن کے مئیر کونسل کے رکن (نکاسی) راجیو دیب کا کہنا ہے کہ نکاسی نظام کو درست کرنے کیلئے زور و شور سے کام چل رہا ہے۔ جے این این و آر ایم منصوبے کے تحت مین انٹری برک سیوریج اور نان مین انٹری برک سیوریج کے نظام کو جدید کرنے کا کام آخری مرحلے میں ہے۔ راس بہاری ایونیواو ہاجر روڈ علاقے کا یہ کام اگلے سال تک مکمل ہوجائے گا۔ حال ہی میں اے جے سی بوس روڈ، نیم تلا گھاٹ اسٹریٹ، بڈن اسٹریٹ، پینکیکس اسٹریٹ، لینن سرانی، اے پی سی روڈ اور کولوٹولا اسٹریٹ میں نکاسی کا کام مکمل ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جگناتھ گھاٹ پمپنگ اسٹیشن اور چاول پٹی روڈ سیوریج پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر کا کام چل رہا ہے۔ کے ای آئی پی کے تحت بھی نکاسی نظام کو موثر بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔ کارپوریشن کی باقاعدہ تیاری ہی نکاسی نظام کو اپ گریڈ کیاجاسکتاہے۔ اس میں نالوں اور کھالوں کی صفائی پر خصوصی توجہ دینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی جے این این یو آر ایم اور دیگر منصوبوں کے تحت چل رہے نکاسی کاموں کو جلد مکمل کرنے کی کوشش ہونا چاہئے۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ برسات شروع ہونے کے ٹھیک پہلے کارپوریشن کو نکاسی نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے ورنہ سال بھر یہ جوں کا توں رہتا ہے۔ کارپوریشن کو اپنے اس رویہ میں تبدیلی لانا چاہئے۔


--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں