شمالی ہند میں غضبناک بارش کی تباہ کاریاں - 131 ہلاکتیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-19

شمالی ہند میں غضبناک بارش کی تباہ کاریاں - 131 ہلاکتیں

شمالی ہند میں غضبناک بارش سے ہونے والی تباہیوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ آج مزید 50 افراد ہلاک ہوئے۔ اس طرح مہلوکین کی تعداد 131 تک پہنچ گئی ہے، 500افراد لاپتہ ہیں۔ ہمالیہ کے مندروں کیدرا ناتھ، بدری ناتھ، گنگوتری اور یمنوتری کو جانے والے 71,400 یاتری، اترکھنڈا میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ہماچل پردیش میں 1700 افراد پانی میں گھر گئے ہیں۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں سیلاب اور مٹی کے تودے کے واقعات سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بچاؤ کاموں میں سرعت پیدا کردی گئی ہے۔ بارش کی شدت میں قدرے کمی اور دریا گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی سطح میں کمی کے بعد امدادی کاموں میں تیزی پیدا ہوئی۔ اس کے باوجود سارا ترپردیش، ہنوز تباہی کا منظر پیش کررہا ہے۔ اس ریاست میں بادل پھٹ پڑنے اور سیلاب سے 44افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ زخمیوں کی تعداد بھی 44 بتائی جاتی ہے جبکہ 175 مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔ ردرا پریاگ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 20افرادبہہ گئے۔ دریائے الکنندہ کے کناروں پر واقع 73عمارتیں بہہ گئیں۔ ان میں 40 ہوٹلیں شامل ہیں۔ سڑکوں کو زبردست نقصان پہنچنے کے سبب مشہور چار دھام یاترا ہنوز معطل ہے۔ چمولی میں 27,040، ردرا پریاگ میں 25,000 اور اترا کاشی میں 9850 یاتری پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں امدادی کاموں کیلئے زائد از 12 ہیلی کاپٹروں کو استعمال کیا جارہا ہے۔ عہدیداروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ پھنسے ہوئے افراد کا جلد تخلیہ کرادیا جائے گا۔ مرکزی معتمد داخلہ آر کے سنگھ نے بتایاکہ اترکھنڈ اور ہماچل پردیش کے دور دراز علاقوں میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ غذائی اشیاء، دوائیں اور بلانکٹس گرائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ "ہم نے اتراکھنڈ کیلئے 7 ہیلی کاپٹر فراہم کئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے 4خانگی ہیلی کاپٹرس بھی کرایہ پر حاصل کئے ہیں۔ ہم، ہماچل پردیش کیلئے بھی ہیلی کاپٹرس فراہم کرہے ہیں۔ امید ہے کہ پھنسے ہوئے تمام لوگوں کا آج ہی تخلیہ مکمل ہوجائے گا"۔ اسی دوران چیف منسٹر ہماچل پردیش ویربھدرا سنگھ کا آج صبح ذریعہ ہیلی کاپٹر تخلیہ کرایا گیا۔ سنگھ، ضلع کناور میں مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات کے سبب تقریباً 60 گھنٹوں تک پھنسے کر رہ گئے تھے۔ کانگریس پارٹی نے ان کے تخلیہ کیلئے آج صبح کرایہ پر ایک ہیلی کاپٹر حاصل کیا۔ بارش کی شدت میں کمی اور موسم صاف ہونے کے بعد سنگھ کا تخلیہ کرایا جاسکا۔ آج صبح ہماچل پردیش کے مختلف مقامات پر 1700 افراد پھنسے ہوئے تھے۔ ہماچل پردیش کے علاقہ رام پور میں ضعیف اور بیمار افراد کاتخلیہ ، سرکاری ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ کرایا گیا۔ اسی دوران حکومت اترپردیش نے اہم دریاؤں بشمول گنگا، جمنا اور شرادا میں پانی کے بہاؤ میں غیر متوقع اضافہ کے بعد زبردست چوکسی کے احکام جاری کردئیے ہیں۔ اس ریاست میں شدید بارش کے سبب 4افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ علاقہ مہاراج گنج میں بجلی گرنے سے 3نوجوان ہلاک ہوگئے۔ مظفر نگر میں زبردست بارش کے دوران ایک مکان منہدم ہوجانے سے ایک خاتون ہلاک اور 6افراد زخمی ہوگئے۔ یوپی کے پرنسپال سکریٹری (آبپاشی) دیپک سنگھل نے بتایاکہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش اور اتراکھنڈ و نیز نیپال میں بادل پھٹنے کے واقعات کے سبب گنگا، جمنا اور شرادا دریاؤں سے پانی کے ڈسچارج میں غیر متوقع اضافہ کردیا گیاہے۔ کل، ہتھنی کنڈ بیاریج سے جمنا میں 8لاکھ کیوزکس پانی چھوڑا گیا اور دریائے شرادا سے زائد از 4لاکھ کیوزکس پانی چھوڑاگیا۔ یوپی کے 75 اضلاع میں سے 23اضلاع بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ہریانہ میں جہاں کل روزدار بارش سے عام زندگی مفلوج ہوگئی تھی، آج بارش میں قدرے کمی ہوئی۔ کل دریائے جمنا کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا تھااور 8.06 لاکھ کیوزکس سے زیادہ پانی چھوڑا گیا تھا جو، اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔ آج ہتھنی کنڈ بیارج سے پانی کے بہاؤ کی سطح میں کمی رہی اور 1.73لاکھ کیوزکس پانی چھوڑا گیا۔ پنجاب کے اضلاع امرتسر، پٹیالہ، نکوڈر اور دارالحکومت چندی گڑھ میں ہلکی بارش ہوئی۔ بھاکڑا ڈیم میں پانی کی سطح 1595.04 فیٹ تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس ذخیرہ آب میں پانی کی بالائی حد 1680 فٹ ہے۔ بھاکڑا۔ بیاس مینجمنٹ بورڈ کے عہدیداروں نے بتایاکہ "سردست پریشانی کی کوئی وجہہ نہیں ہے، بارش کے موسم میں مذکورہ سطح، ایک عام بات ہے"۔ محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے بتایاکہ آئندہ جمعرات تک پنجاب اور ہریانہ میں بارش میں مزید کمی ہوجائے گی۔ خبر ملی ہے کہ مانسروور یاتریوں کے 2گروپوں سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ خراب موسم کے سبب اترکھنڈ کے راستہ اپنا سفر معطل کردیں۔ ضلع چمولی میں رشی کیش ۔ کیدراناتھ شاہراہ اور دیگر اہم راستوں پر مٹی کے تودے گرنے سے رکاوٹیں پیدا ہوگئیں۔ حکومت یوپی نے خیراتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں سے امدادی کاموں میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ جس کے جواب میں مختلف تنظیموں بشمول گائتری پریوار نے ریلیف اور امدادی کاموں میں تعاون کا پیشکش کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں کو امدادی کارکنوں کی ایک ٹیم کے ساتھ5ہزار غذائی پیاکٹس اور 500 بلانکٹس بھیجے ہیں۔

Monsoon fury in North India: Death toll rises to 131

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں