ہندوستان - تھائی لینڈ کو دفاعی پیداوار میں اشتراک کا پیشکش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-07

ہندوستان - تھائی لینڈ کو دفاعی پیداوار میں اشتراک کا پیشکش

ہندوستان نے آج تھائی لینڈ کو دفاعی پیداوار میں اشتراک کا پیشکش کیا جبکہ دونوں ممالک نے ایشیائی بحرالکاہلی علاقہ میں امن وامان‘ استحکام اور علاقائی سلامتی کے بشمول متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ہندوستان اور آسٹریلیاء نے کل اپنے دفاعی اور بحری سکیورٹی تعاون بالخصوص ایشیاء اور بحرالکاہل کے علاقہ میں اپنے تعاون کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا جبکہ موجودہ صورتحال اس پس منظر میں اہمیت رکھتی ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا نے کل دفاعی اور حکمت عملی تعاون بالخصوص بحر ہند(آئی او آر) اور ایشیاء و بحرالکاہل کے علاقہ میں دفاعی اور حکمت عملی تعاون میں شدت پیدا کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بحری سکیورٹی اور جہاز رانی کی آزادی جو بین الاقوامی قانون سے ہم آہنگ رکھتی ہے‘ وہ دونوں علاقوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی نے اپنے سہ ملکی دورہ کے تسیرے دور میں آسٹریلیا سے تھائی لینڈ پہنچے۔ انہوں نے اپنے تھائی ہم منصب ایر چیف مارشل سکومپول سوانٹاٹ سے علاقائی سکیورٹی اندیشوں کے بشمول متعدد مسائل پر بنکاک میں تبادلہ خیال کیا۔ یہاں دفاعی ترجمان نے یہ بات بتائی۔ مذاکرات میں علاقائی سکیورٹی اندیشوں کے بشمول متعدد مسائل شامل رہے۔ انٹونی نے اس علاقہ کے تمام ممالک کے مفاد میں امن و امان اور استحکام کی برقراری پر زور دیتے ہوئے اس بات کی اپیل کی کہ مذاکرات اور اتفاق رائے کے ذریعہ تنازعات کی یکسوئی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے تمام ممالک سے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون کے مطابق مسائل کی یکسوئی پر زور دیا۔ انہوں نے بتایاکہ ہم اس قسم کے تنازعات میں شامل فریقین کے درمیان مذاکرات اور اتفاق رائے کاروائی کے ذریعہ اختلافات اور تنازعات کی یکسوئی کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہندوستان کا یہ مسلسل تاثر رہا ہے کہ آسیان اس علاقہ میں کسی بھی سکیورٹی ڈھانچہ کیلئے مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مذاکرات کے فروغ اور اس علاقہ کے تمام ممالک کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ ۔پلس(اے ڈی ایم ایم ایم۔ پلس) ‘ آسیان ریجنل فورم ( اے آر ایف) ایسٹ ایشیا سمٹ( ای اے ایس) کی کوششوں کے تئیں ہندوستان کے پابند عہد ہونے کا اظہار کیا۔ مذاکرات کے دوران انٹونی نے بتایاکہ ہندوستان میں گذشتہ کئی برسوں کے دوران ایک ایسی دفاعی صنعت کا بخوبی قیام عمل میں آیا ہے جو تھائی مسلح افواج کی جداگانہ ضروریات کی تکمیل کرسکتی ہے جبکہ باشعور منصوبہ بندی اور ہندوستانی سائنسدانوں کی جفاکشی اور حکومت کی تائید کے نتیجہ میں ملک میں ایک طاقتور دفاعی صنعتی اساس کا قیام عمل میں آیا ہے۔ انٹونی نے بتایاکہ ہندوستان مختلف دفاعی پیداواری تنصیبات میں تھائی ٹیموں کے دورہ کا خیرمقدم کرے گا۔ وزیر دفاع نے بتایاکہ قریب ترین پڑوسی علاقہ اور وسیع تر ایشیاء و بحرالکاہل کے علاقہ میں امن و امان کی برقراری ہندوستان اور تھائی لینڈ کے انتہائی مفاد میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تجارت کا انحصار سمندری راہداریوں پر ہے جب کہ جہازرانی کی آزادی معاشی اور مجموعی سکیورٹی کیلئے اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہندوستان بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے مطابق جہاز رانی کی آزادی کی تائید کرتا ہے۔ قبل ازیں ان کی تھائی وزارت دفاع میں آمد پر انٹر سرویسس نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ علاوہ ازیں تھائی وزیر دفاع نے انٹونی کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام کیا۔ ترجمان نے یہ بات بتائی۔ پی ٹی آئی کے بموجب ایشیائی بحر الکاہلی علاقہ پر چین کے بڑھتے ہوئے زور کے پس منظر میں ہندوستان نے آج بتایاکہ وہ بین الاقوامی آبی حدود میں جہاز رانی کی آزادی کی تائید کرتا ہے جبکہ اس علاقہ کے کسی بھی قسم کے تنازعات یا اختلافات کی سفارتی خطوط پر یکسوئی ناگزیر ہے۔ انٹونی کا یہ بیان چین کی جانب سے جنوبی چینی سمندر اور مشرقی چینی سمندر میں طاقت کے مظاہرہ کے درمیان دیا گیا ہے۔ ماضی قریب میں چین نے جاپان جس کا بحری حقوق پر بیجنگ کے ساتھ تنازعہ ہے‘ اس کے بشمول دیگر پڑوسی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کیلئے بحری جہازوں اور طیاروں کا استعمال کیا۔

India offers to help Thailand in defence production

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں