Rupee hits over 11-month low of 56.97, Chidambaram says fall not cause for alarm
روپئے کی قدر میں کمی ہوکر اس کے اعصاب شکن سطح 57فی امریکی ڈالرہوجانے کی پرواہ کئے بغیر مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہاکہ پریشانی کی کوئی وجہہ نہیں ہے اور کرنسی جلد ہی استحکام کی سطح تک پہنچ جائے گی۔ وہ ممبئی میں ایک تقریب کے موقع پر علیحدہ طورپر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ گذشتہ 8 دن میں روپئے کی قدر ڈالر کے مقابلہ میں 150 پیسے کم ہوچکی ہے اور امریکی انتظامیہ کی جانب سے تحریک سے دستبردار ہونے کے بارے میں اندیشے پائے جاتے ہیں۔ کل صبح دیر گئے ڈالر کی طلب میں درآمدکاروں اور بینکوں کی جانب سے 11ماہ بعد اضافہ ہوا۔ اندرون ملک کرنسی گذشتہ سال جون اواخر میں کم ہوکر 57.32 ہوگئی تھی جو ایک ریکارڈ ہے۔ حکومت کی جانب سے سونے کی درآمدپر ٹیکس میں 8 فیصد اضافہ کرنے کے ایک دن بعد مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے بینکوں سے کہاکہ درآمد میں اضافہ کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔ بینکوں کو چاہئے کہ وہ اپنے صارفین سے سونے میں سرمایہ کاری سے گریزکرنے کی خواہش کرے۔ انہوں نے کہاکہ بینکوں کو سونے کیلئے صارفین کے جوش میں کمی کرنے کے مقصد سے اہم کردار کرنا چاہئے۔ تمام بینکوں کو مشورہ دیاجاتا ہے کہ وہ ہندوستانی بینکس اسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں اپنے صارفین کو سونے میں سرمایہ کاری کے سلسلہ میں حوصلہ افزائی نہ کریں۔ آر بی آئی پہلے ہی بینکوں کو مشورہ دے چکا ہے کہ سونے کے سکے فروخت نہ کئے جائیں۔ سونے کی درآمد میں اضافہ سے کرنٹ اکاونٹ خسارہ پر دباؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت نے کل رات سونے کی درآمدات پر ٹیکس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے اور پلاٹنیم کی درآمد پر بھی ٹیکس میں 2فیصد اضافہ کیا ہے۔ غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر فینانس نے کہاکہ بے شک غذائی افراط زر اب بھی زیادہ ہے لیکن انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ربیع کی فصلیں اچھی ہوں گی اور اس کے بعد غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بنیادی افراط زر میں پہلے ہی نمایاں کمی ہوچکی ہے۔ غذائی افراط زر اپریل میں 6.08 فیصد تھا لیکن ربیع کی بھرپور فصل کے بعد اس میں یقیناًکمی واقع ہوگی۔ نئے بینکوں کو لائسنس جاری کرنے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ آئندہ سال مارچ سے پہلے بعض نے بینک لائسنس جاری کرنا ممکن ہوگا۔ آر بی آئی نئی بینکوں کو لائسنس جاری کرنے کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کرتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں