چمپئنس ٹروفی - ہند انگلینڈ اتوار کو فائنل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-23

چمپئنس ٹروفی - ہند انگلینڈ اتوار کو فائنل

کپتان مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت انتہائی شاندار فام میں موجود ٹیم انڈیا کل جب یہاں میزبان انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی چمپئنس ٹروفی کے ٹائٹل مقابلہ میں میدان پر اترے گی تو اس کا مقصد اپنی کامیابیوں کے خزانہ میں ایک اور نگینہ جوڑنا ہوگا۔ دھونی کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے2007میں ٹی20ورلڈکپ اور 2011 میں ونڈے ورلڈکپ جیتنے کے ساتھ ٹسٹ اور ونڈے کی رینکنگ میں پہلا مقام حاصل کرنے ریکارڈ بنایا ہے۔ اب قومی ٹیم کے پاس چمپئنس ٹروفی کا فائنل جیت کر اس آخری قلع کو فتح کرنے کا بھی شاندار موقع ہے۔ ٹیم انڈیا تیسری مرتبہ چمپئنس ٹروفی کے فائنل میں پہنچی ہے۔ سال2002-03 میں وہ سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طورپر فاتح رہی تھی جبکہ2000-01 کے فائنل میں اسے نیوزی لینڈ نے ہرا دیا تھا۔ چمپئنس ٹروفی کا یہ آخری ٹورنمنٹ ہے۔ آئی سی سی نے اب اس کی جگہ ٹسٹ چمپئن شپ کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ٹورنمنٹ میں اب تک ٹیم انڈیا نے اپنے تمام میاچس میں فتح حاصل کی ہے۔ یہاں تک کہ ورام اپ میاچس میں بھی اس نے سری لنکا اور آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ لیگ میاچس میں دھونی کی ٹیم نے جنوبی آفریقہ، ویسٹ انڈیز اور پاکستان کو ہرایا جبکہ سیمی فائنل میں سری لنکا کو فاش شکست دے کر فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ چمپئنس ٹروفی شروع ہونے سے قبل آئی پی ایل6میں اسپاٹ فکسنگ اور سٹہ بازی کا انکشاف ہوا تھا جس کے چھینٹے دھونی کے دامن تک بھی پہنچے تھے۔ ان پر ٹیم کے انتخاب میں اپنے تجارتی مفاد کو ترجیح دینے کے الزامات لگے تھے۔ ان کی ٹیم چینائی سوپر کنگس کے گروناتھ میاپن کو سٹہ بازی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا تھا لیکن دھونی اس پورے معاملہ خاموش رہے، شائد وہ اس کا جواب اپنے کھیل سے دینا چاہتے تھے اور اگر وہ کل فائنل جیت لیتے ہیں تو لوگ ماضی کی تمام باتوں کو بھول جائیں گے۔ جہاں تک ٹیم انڈیا کی کارکردگی سوال ہے، اس نے اب تک کھیل کے ہر شعبہ میں بہترین کارکردگی پیش کرتے ہوئے مخالف ٹیموں کو شکست فاش دی ہے۔ شکھر دھون اور روہت شرما کی شکل میں ہندوستان کو نہایت عمدہ اوپننگ جوڑی ملی ہے کہ نچلی صف کے بیاٹسمنوں کو اپنی بار کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ دھون زبردست فام میں ہیں۔ وہ اب تک2 سنچری اور ایک نصف سنچری بناکر میان آف دی سیریز کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ درمیانی صف میں ویراٹ کوہلی، سریش رائنا، دنیش کارتک اور کپتان دھونی کا نمبر آتا ہے جو بڑی اننگز کی اہلیت رکھتے ہیں۔ جہاں تک بولنگ کا تعلق ہے، ایشانت شرما، امیش یادو اور بھونیشور کمار کا مثلث اس وقت بہترین تال میل سے مظاہرہ کررہا ہے۔ اسپن شعبہ میں روی چندرن اشون اور لفٹ آرم اسپنر رویندرجڈیجہ مخالف بیاٹسمنوں کیلئے درد سر بنے ہوئے ہیں۔ ٹیم کی فیلڈنگ بھی شاندار رہی ہے۔ دھونی نے خود کہا ہے کہ ٹیم انڈیا کی فیلڈنگ اس وقت دنیا میں سب سے بہتر ہے۔ دوسری طرف انگلینڈ کے لئے بھی یہ خطاب حاصل کرنے کا سنہرا موقع ہے۔ کرکٹ کو ایجاد کرنے والے اس ملک نے ونڈے فارمیٹ میں اب تک کوئی آئی سی سی خطاب حاصل نہیں کیا ہے۔ حالانکہ اس نے2009میں ٹی20 ورلڈ کپ میں فتح حاصل کی تھی۔ انگلینڈ کی ٹیم چمپئنس ٹروفی کی تاریخ میں ہندوستان کو کبھی شکست نہیں دے سکی ہے لیکن اس بار کی کوشش تاریخ بدلنے کی ہوگی۔ السٹیر کک کی زیر قیادت اس ٹیم نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس کو انگلینڈ کی اب تک کی بہترین ٹیم شمار کیا جارہا ہے۔ لیگ میاچس میں انگلینڈ کو سری لنکا نے شکست دی تھی جبکہ سیمی فائنل میں اس نے جنوبی آفریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو ہرایا۔ ٹیم کے پاس کک، جوناتھن ٹراٹ، ایان بل اور ایان مورگن جیسے شاندار بیاٹسمن ہیں جو گھریلو میدان پر کسی بھی اٹیک کا بخوبی مقابلہ کرنے کے اہل ہیں۔ گیند بازی میں اسٹیورٹ براڈ، جیمس اینڈرسن اور ٹم بریسنن کی تکڑی ہندوستانی بیاٹسمنوں کا امتحان لے سکتی ہے۔ مجموعی طورپر خطاب کے لئے ہونے اس مقابلہ میں دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست ٹکر ہونے کی امید ہے لیکن ان سب چیزوں کے درمیان بارش بھی اس میاچ کو متاثر کرسکتی ہے۔

England v India, Champions Trophy, final, on sunday at Edgbaston

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں