ٹمل ناڈو ایس۔ایس۔ایل۔سی کے نتائج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-31

ٹمل ناڈو ایس۔ایس۔ایل۔سی کے نتائج

ٹمل ناڈو ایس۔ایس۔ایل۔سی کے نتائج
چار مضامین میں صد فیصد نمبرات کے ساتھ ہمسکا کو اولین مقام حاصل
پڑھائی کو بوجھ نہ بنائیں بلکہ پڑ ھائی پو رے اطمینان و سکون کے ساتھ ہو : ہمسکا

سینٹ پیاٹرک ہائیر سکنڈری اسکول کی طالبہ ہمسکا چار مضامین میں صد فیصد نشانات حاصل کر کے ایس۔ ایس۔ ایل ۔سی امتحانات میں اول مقام حاصل کیا ہے ۔ اس کا ارادہ اور محنت تو صرف حساب میں صد فیصد نشانات حاصل کر نا تھا، ایک مارک کی کمی کی وجہ سے وہ اپنا مطلوبہ ہدف تو پو را نہ کر سکی ۔ مگربجائے حساب کے اس نے بقیہ چار مضامین میں صد فیصد مارک حاصل کر کے مقام اوّل حاصل کر لیا ۔ اسے خوشی کی انتہا نہ رہی جب اسے اس بات کا پتہ چلا کہ بقیہ چار مضامین انگریزی،سنسکرت،سائنس اورتاریخ میں اس نے پو رے نمبرات حاصل کر لئے ۔ ہمسکا نے کہا کہ وہ تو بس حساب میں صد فیصد نمبرات حاصل کر نے کے تعلق سے فکر مند تھی اور چاہتی تھی کہ صو بائی طور پر رینک حاصل کرے۔ مگر اندازہ کے برخلاف حساب کے علاوہ چاروں مضامین میں صد فیصد نمبرات حاصل ہو ئے۔اسنے بتا یا کہ کہ وہ امید سے خوش ہے۔ تسلسل سے سہ ماہی، ششماہی اور ریویزن ٹسٹوں میں اولین تین طلباء کا مقابلہ کر تے ہو ئے پہلا نمبر حاصل کر تی رہی ۔ اسکول میں طلباء کے درمیاں علمی اعتبار سے سخت مقابلہ رہا ، مگر میرے علمی پیشکش کے جداگانہ انداز سے ہمیشہ سب کو مات دیتی رہی ۔ لگتا ہے انہی صلاحیتوں کے بل بوتے عام امتحانات میں بھی مجھے صوبائی اعتبار سے مقام اوّل حاصل ہوا۔ اپنے دادا کی علمی صلاحیتوں اور نیک نامی سے حوصلہ پا کروہ بھی ڈاکٹر بننا چا ہتی ہے ۔ اس نے کہا کہ وہ اپنے اسی اسکول میں حساب کے ساتھ بیالوجی گروپ میں داخلہ لینا پسند کریگی۔ کیونکہ اسے علم طب حاصل کر نے کا شوق ہے ۔ نیز اس نے اس عظیم کا میابی کو منظم نظام عمل کا مرہون منّت بتا تے ہو ئے کہا کہ عام امتحانات کی تیاری کے لئے طلباء کو چاہئے کہ انکے اندر مستقل مزاجی ،اصول پسندی اور اوقات کے پا بند ہوں۔ اس نے کبھی اپنے اساتذہ سے اسباق میں اشکالات پوچھنے میں ذرا برابر شرم، ہچکچاہت اور جھجھک محسوس نہ کی۔ جیسا کہ وہ کہتی ہے کہ طلباء کا پہلا کام یہ ہے کہ وہ اسباق کو اچھی طرح حل کر نے میں کا میاب ہو جائیں ۔ کیونکہ سب سے پہلے اسباق اچھی طرح سمجھ میں آ جائیں تو انہیںیاد کرلینا اور ا متحان کے موقع پردہرانا کو ئی مشکل کام نہیں ۔وہ اپنے ان جو نیر ساتھیوں کو، جو زیادہ نمبرات حاصل کر نا چاہتے ہیں ، مشورہ دیتے ہو ئے کہتی ہے کہ وہ پڑھائی کو بوجھ نہ بنالیں ، بلکہ پو رے لطف کے ساتھ پڑ ھائی کریں۔ پڑھائی کے لئے زیادہ وقت یا طاقت و قوت صر ف کر نے کی ضرورت نہیں ، بلکہ پڑھائی پورے سکون و اطمینان کے ساتھ ہو تا کہ پڑھائی کے دوراں بہت ساری باتوں کو سمجھنے کے لئے زیادہ وقت یا محنت درکار نہیں بلکہ ذہن کا خالی و فارغ ہو نا ضروری ہے ۔ وہ پینٹنگ اور میوزک کی بھی دلدادہ ہے۔ باقاعدہ تین برس کا میوزک کورس کیا ہے ۔ مگر نویں جماعت میں آ جا نے کے بعد دیگر مشغلوں کو چھوڑ کر وہ عام امتحانات کے لئے یکسو ہو گئی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں