Shia and Sunni to pray together in mosques - Nouri al-Maliki
وزیراعظم عراق نوری المالکی نے عبادت گاہوں پر متواتر حملوں کے پیش نظر سنی اور شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو مل کر نماز اداکرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ حملہ آور عراق میں مسلکی تشدد کو بھڑکانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ کا ایک بہترین حل یہ ہوسکتا ہے کہ ہر جمعہ کو بغداد کی جامع مساجد میں ہم سب مل کر نمازیں ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ جو مساجد کو نشانہ بناتے ہیں وہ سنی اور شیعہ دونوں کے دشمن ہیں اور وہ مسلکی تشدد بھڑکانا چاہتے ہیں۔ شمالی بغداد کے باقوبہ میں جمعہ کو ایک سنی مسجد کے قریب بم دھماکہ کیا گیا تھا جس میں41 افراد ددہلاک ہوگئے تھے۔ اس سے ایک دن قبل شمالی شہر کرکک میں شیعہ عبادت گاہ الزہرہ حسینیا کے داخلہ پر خودکش دھماکہ میں 12افرادہلاک ہوگئے تھے۔ عراق میں حکومت اور سنی عوام کے مابین تفریق بھی بڑھ رہی ہے اور سنی عوام کا یہ الزام ہے کہ شیعہ حکومت انہیں نظر انداز کررہی ہے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے غیر ضروری گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں