ہند - جاپان - سی ٹی بی ٹی پر اختلافات برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-30

ہند - جاپان - سی ٹی بی ٹی پر اختلافات برقرار

وزیراعظم منموہن سنگھ اور ان کے جاپانی ہم منصب شینزوابے نے آج فیصلہ کیا ہے کہ سیول نیوکلیر معاہدہ پر مذاکرات کو تیز تر کیا جائے گا تاکہ جاپان کو نیوکلیر ری ایکٹرس ہندوستان برآمد کرنے میں آسانی ہو۔ ایک ایسے وقت جب چین اس خطہ کے سمندری علاقہ میں اپنا غلبہ بڑھاتے ہوئے تشویش پیدا کررہا ہے ہند۔جاپان نے سمندری سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ منموہن سنگھ اور شینزوابے کے درمیان بات چیت کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے اعظم نے اس بات کا عہد کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیول نیوکلیر تعاون کو اہمیت دی جائے۔ اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کیلئے نیوکلیر سلامتی اولین ترجیح ہے۔ اس تناظر میں دونوں قائدین نے اپنے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ نیوکلیر توانائی کے پرامن مقاصد کے استعمال کیلئے معاہدہ پر بات چیت کریں۔ ہر چیز کا تعلق نیوکلیر عدم پھیلاؤ معاہدہ پر منحصر ہے۔ ہندوستان بھی نیوکلیر عدم پھیلاؤ معاہدہ پر دستخط کرنے والے ملکوں میں شامل ہے۔ جاپان دنیا میں واحد ملک ہے جسے نیوکلیر حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سیول نیوکلیر تعاون معاہدہ کیلئے مذاکرات میں پیشرفت اس وقت سے ہوئی ہے جب جاپان کو مارچ 2011ء میں فوکو شیما نیوکلیر تباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جاپان نے ہند۔ امریکی نیوکلیر معاہدہ کی حمایت کی ہے اور ہندوستان کو اس بات سے استثنیٰ دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی ٹکنالوجی تحدیدات سے آزاد ہیں۔ ٹوکیوکی سابق حکومتوں کو اس سلسلہ میں سیاسی تائید حاصل کرنے میں مشکل ہوئی۔ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج جاپان کے شہنشاہ اکہیتو سے ملاقات کی اور باہمی روابط کے علاوہ دیگر آپسی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ منموہن سنگھ کے ہمراہ ان کی اہلیہ گرشرن کور بھی تھیں۔ انہوں نے امپریل پیالیس میں جاپان کے شہنشاہ اور ملکہ سے ملاقات کی جس کے بعد وزیراعظم شینزوابے سے ملاقات کی۔ منموہن سنگھ اس وقت جاپان کے سہ روزہ دورہ پر ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین باہمی روابط کو مستحکم بنانا ہے۔ وزیراعظم نے کل کہا تھا کہ ہندوستان کی نظر میں جاپان اس علاقہ میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے اور ہماری یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اس علاقہ میں امن، استحکام و باہمی تعاون کا ماحول یقینی بنائے۔ اس کے ساتھ ساتھ سلامتی اور خوشحالی کی مضبوط بنیادیں قائم کریں۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ ہندوستان کے جاپان کے ساتھ روابطہ نہ صرف ہماری معاشی ترقی کیلئے اہمیت کے حامل ہیں بلکہ جاپان ایک فطری اوربہترین پارٹنر بھی ہے جو اس علاقہ میں امن و استحکام میں نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے جاپان کے ہم منصف شینزوابے سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ دونوں ممالک نے باہمی سیول نیوکلیر معاملت پر مذاکرات میں تیزی لانے سے اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم جاپان ابے نے بھی کہاکہ اس معاہدہ کے تعلق سے جو مذاکرات جاری تھے ان میں تیزی لائی جائے گی۔ جاپان کے فوکو شیما نیوکلیر سانحہ مارچ 2011ء کے بعد سیول نیوکلیر معاہدہ کے تعلق سے مذاکرات میں خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہو پائی تھی۔ جاپان نے ہند۔ امریکہ نیوکلیر معاملت کی تائید کی تھی اور بین الاقوامی ٹکنالوجی تحدیدات سے ہندوستان کو استثنیٰ بھی دیا تھا۔ تاہم ٹوکیو میں پیشرو حکومتوں کو اس کیلئے درکار سیاسی تائید حاصل کرنے میں مشکلات پیش آرہی تھی کیونکہ ملک میں عدم پھیلاؤ لابی سختی سے مخالفت کررہی ہے۔ منموہن سنگھ نے اپنے دورہ سے قبل کہا تھا کہ انہیں اس حقیقت کا اندازہ ہے کہ جاپان میں بعض مشکلات درپیش ہیں اور وہاں جاریہ سال کے اواخر میں انتخابات بھی منعقد ہونے والے ہیں لیکن انہیں توقع ہے کہ سیول نیوکلیر توانائی تعاون کے معاملہ میں ہم پیشرفت کریں گے۔

India, Japan differ on CTBT in joint statement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں