Cong denies rift between PM and Sonia, says Manmohan Singh will continue till 2014
منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کے درمیان دراڑ کی اطلاع سے متزلزل کانگریس نے آج تمام تر منفی باتوں کو دور کرنے کی کوشش میں کہا کہ دونو قائدین کے مابین زبردست "ہم آہنگی" اور بہترین رشتہ ہے نیز ایسی باتوں کو وزیراعظم کی ممکنہ تبدیلی کی کینہ پرور مہم قرار دیا۔ اتوار کے اس بیان کے بعد کہ مرکزی وزراء پی کے بنسل اور اشونی کمار کا اخراج سونیا گاندھی اور ڈاکٹر سنگھ کا "مشترکہ فیصلہ" رہا، پارٹی نے ادعا کیا کہ ان دونوں اعلیٰ قائدین کے درمیان جس طرح کا رابطہ ہے اس سے بہتر رشتہ کسی پارٹی سربراہ اور وزیراعظم کے درمیان نہیں ہوسکتا ہے۔ یہ بیان ان میڈیا رپورٹس کے تناظر میں ہے کہ کانگریس قیادت اور وزیراعظم کے درمیان رنجشیں بڑھ رہی ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر سنگھ، اشونی کمار اور پون بنسل کو ہٹانے کے خواہشمند نہیں تھے لیکن سونیا گاندھی کی جانب سے اس اقدام کیلئے مجبور ہوئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جناردھن دویویدی نے یہاں میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ "جہاں تک وزیراعظم اور صدر پارٹی سونیا گاندھی کے درمیان رشتہ کا معاملہ ہے، یہ زبردست رشتہ ہے۔ کسی صدر پارٹی اور وزیراعظم کے درمیان اس سے بہتر رشتہ نہیں ہوسکتا جو ان دونوں قائدین کے درمیان پایا جاتاہے"۔ انہوں نے مرکز میں قیادت کی تبدیلی پر کانگریس ہائی کمان کی جانب سے غور کئے جانے کے تعلق سے رپورٹس کو بھی مسترد کرنے کی کوشش کی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ منموہن سنگھ 2014 تک وزیراعظم برقرار رہیں گے۔ آپ جن رپورٹس کا ذکر کررہے ہیں وہ نیوز رپورٹس نہیں بلکہ افواہیں اور کینہ پرور مہم ہے، جسے ہم نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کی مذمت بھی کرتے ہیں"۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری نے آج یاد دلایا کہ جب پارٹی کا انتخابی منشور برائے 2009ء عام انتخابات کی اجرائی کی جارہی تھی، سونیا گاندھی اس کے صفحہ اول پر اپنی تصویر اپنے ہاتھ سے چھپاتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ کی تصویر عوام کیلئے نمایاں کرتے ہوئے کہا تھا کہ آخر الذکر ہی انتخابات کے بعد کانگریس کی کامیابی پر وزیراعظم بنیں گے"۔ اس کے باوجود جب کبھی کوئی موقع پیش آتا ہے پارٹی نے واضح طورپر کہاکہ منموہن سنگھ 2014 ء تک وزیراعظم برقرار رہیں گے۔ یہی صورتحال اب بھی ہے۔ اس مسئلے کے تعلق سے کسی بھی انداز میں کوئی نیا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں