ہندوستانی میڈیا میں مسلمانوں کو دہشتگرد ثابت کرنے کی مذموم کوشش - جسٹس کاٹجو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-08

ہندوستانی میڈیا میں مسلمانوں کو دہشتگرد ثابت کرنے کی مذموم کوشش - جسٹس کاٹجو

پریس کونسل آف انڈیا کے سربراہ جسٹس کاٹجو نے قومی میڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کو دہشت گرد اور عفریت صفت ثابت کرتے ہوئے ملک میں فرقہ پرستی پھیلار ہا ہے۔ اس کے نتیجہ میں مسلمانوں میں عدم تحفظ اور نا انصافی کے احساسات پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب کبھی کوئی بم دھماکہ یا ایسا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اندرون ایک گھنٹہ کئی ٹی وی چیانلس یہ بتانا شروع کردیتے ہیں کہ انڈین مجاہدین، حرکۃ المجاہدین یا جیش محمد سے ای میل یا ایس ایم ایس موصول ہوا ہے۔ بعض مسلم ناموں کا ذکر کرتے ہوئے غیر ذمہ داری سے کام لیا جارہا ہے۔ ای میل یا ایس ایم ایس کوئی بھی فسادی شخص روانہ کرسکتا ہے، مگر اسے بتانا شروع کرتے ہوئے آپ یہ پیام دے رہے ہیں کہ تمام مسلمان دہشت گرد ہیں، ان کے پاس بم پھینکنے کے سوا کوئی کام نہیں ہے۔ آپ سارے مسلم طبقہ کو عفریت بتاتے ہوئے فرقہ واریت کو فروغ دے رہے ہیں۔ کاٹجو نے استفسار کیا کہ کیا یہ میڈیا کا ذمہ دارانہ برتاؤ ہے؟ میرا خیال ہے کہ یہ غیر ذمہ دارانہ برتاؤ ہے۔ میڈیا کو اخلاقیات سے وابستہ رہنا چاہئے اور یاد رہے کہ یہ قومی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں میڈیا کی آزادی کا سخت حامی ہوں، مگر ایسی باتوںکی اجازت نہیں دوں گا۔ جسٹس کاٹجو نے میڈیا سے سوال کیا کہ کیا آپ کو فرقہ پرستی پھیلانے کی اجازت حاصل ہے؟ مسلمانوں کو بدنام کرنے کا اختیار آپ کو کس نے دیا ہے؟ یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرزعمل ہے۔ جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے کہاکہ غربت اور امتیاز کے باعث ہی ملک میں دہشت گردی کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ جب تک یہ 2مسائل حل نہیں ہوتے اُس وقت تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ روزنامہ "دی ہندو" کے زیر اہتمام "دہشت گردی کی رپورٹنگ۔ میڈیا کتنا حساس ہے" کے موضوع پر سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئلے کاٹجو نے کہاکہ غربت دہشت گردی کی بنیادی وجہہ ہے۔ جن کے پاس روزگار نہیں ہے ان کے پاس 2ہی راستے ہوتے ہیں ایک خودکشی اور دوسرا دہشت گردی کی ترغیب۔ قبل ازیں سائبر آباد کمشنر پولیس دوارکا تروملا راؤ نے کہاکہ میڈیا کو چاہئے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لے اور کسی بھی دہشت گرد حملوں کی رپورٹ نشر کرنے سے قبل پولیس سے معلومات کرے، کیونکہ ایسی خبروں کی اشاعت سے سماج میں خوف و ہراس پیدا ہوتاہے۔ 21فروری کودلسکھ نگر میں جڑواں بم دھماکوں پر کئی چیانلس نے 23افراد کی ہلاکت بتائی جو درست اعداد و شمار نہیں ہے۔ میڈیا اداروں نے پولیس سے بھی تفتیش شروع کردی کہ حملہ کیلئے کون ذمہ دار تھے اور کتنے افراد کی گرفتاری عمل میں آئی۔ دوارکار راؤ نے نربھئے، جنسی حملہ نئی دہلی میں میڈیا کے رول کی ستائش کی جس سے عوام میں بیداری ہوئی۔ یونیورسٹی آف حیدرآباد کے پروفیسر گوپال نے کہاکہ پبلسٹی، دہشت گردی کی آکسیجن ہے اور بیشتر دہشت گرد میڈیا پر انحصار کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ جسٹس کاٹجو اردوکے زبردست شیدائی رہے ہیں۔ وہ اس وقت مظلوم محروم عوام کے حق کے علمبردار سمجھے جارہے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف بڑھتے جارہے امتیاز اور نا انصافی کے خلاف جسٹس کاٹجو آواز اٹھانے والے بے باک قائد کی حیثیت سے شہرت رکھتے ہیں۔

indian media attempts to prove muslims as terrorists - justice katju

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں