میانمار میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت کی انتہا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

میانمار میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت کی انتہا

میانمار میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت تمام حدوں سے تجاوز کرگئی ہے یہاں تک کہ اب ذرا ذرا سی بات پر اگر کوئی مسلمان سے الجھتا ہے تو اس میں مسلمانوں کو ہی قصور وار قرار دے کر انہیں جیل بھیج دیا جاتاہے۔ اسی طرح کے ایک واقعہ میں ایک مسلمان تاجر، اس کی بیوی اور ایک ملازم کی ان کی سونے جواہرات کی دکان پر کسی شخص سے نوک جھونک ہوگئی جس کے بعد ان تینوں کو جیل میں بند کردیاگیا۔ دراصل گذشتہ ماہ کے واقعہ کے بعد ہی وہاں مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا جن میں کم ازکم43 افراد ہلاک ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سونے کی دکان کے ان تینوں افراد کو فی کس 14سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ حکومت نے تشدد کے واقعات کے 3دن بعد ایمرجنسی کا اعلان کیا اور تب تک 83 مسلمان قتل کئے جاچکے تھے۔ ان واقعات میں 86مسلمان زخمی اور 13ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے کیونکہ ان کے مکانات اور دکانات کو نذر آتش کردیا گیا۔ نسل پرستی کی یہ آگ مختلہ شہر سے بڑھ کر اب میانمار کے سب سے بڑے شہر یانگون تک پہنچ گئی ہے۔ بہرحال پولیس نے اب تک ان فسادات کے سلسلہ میں مختلہ سے 60سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں بہت سے افراد کو پوچھ تاچھ کے بعد رہا کردیا گیا۔ ایک وکیل نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایاکہ حساس نوعیت کے مقدموں کے سبب 50افراد کو اب بھی حراست میں رکھا گیا ہے جن میں چند بھکشو بھی شامل ہیں۔ ان افراد پر مجموعی طورپر قتل، آتشزنی اور ڈکیتی سمیت 21مقدمات دائر کئے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ میں ایک رپورٹ کے مطابق وہاں 8441 افراد اس وقت صرف 7کیمپوں میں کسمپسری کی حالت میں ہیں۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق وہاں صرف مختلہ شہر میں ہی 1594 مکانات کو نذر آتش کردیاگیا۔

The extreme brutality and barbarism against Muslims in Myanmar - UNO REPORT

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں