پروفیسر ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کا آکولہ میں انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-30

پروفیسر ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کا آکولہ میں انتقال

پروفیسر ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کا آکولہ میں انتقال
جونا شہر کے قبرستان میں نم آنکھوں سے سپرد خاک

ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی
آکولہ:29/اپریل( ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ )مہاراشٹر ریاست کے مشہور ماہر تعلیم،اور استاد (77/ سالہ)ڈاکٹر الحاج یوسف اسمعیٰل خاں افغانی کا 28/ اپریل کو 30۔ 11 بجے کے قریب آکولہ میں انتقال کرگئے ۔ انھیں بعد نماز عشاء جونا شہر قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی یکم جولائی 1936ء کو آکولہ شہر میں پیدا ہوئے تھے ۔ ابتدائی چوتھی جماعت تک کی تعلیم انہوں نے 1947ء میں پاس کی۔ 1953ء میں ڈاکٹر الحاج یوسف خاں نے گورنمنٹ ہائی اسکول آکولہ سے میٹرک اور 1957ء میں سیتا بائی آرٹس کالج آکولہ سے بی اے مکمل کیا۔ 1958ء میں ایم اے انگریزی،1965ء میں ایم ایڈ کا امتحان کامیاب کیا۔ 1989ء میں انگریزی میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 4/ جولائی 1957ء میں نارمل اسکول بالاپور میں تقرر ہوا۔ 5/ستمبر 1966ء کو آکولہ ڈی ایڈ کالج میں تبادلہ ہوا۔ 1971ء میں ایم اے معاشیات اور 1977ء میں ٹیکنیکل ہائی اسکول میں تبادلہ۔ 28/ اگست 1972ء میں گورنمنٹ بی ایڈ کالج رتناگیری پر ترقی ملی۔ 1973ء گورنمنٹ بی ایڈ کالج بلڈانہ پر تبادلہ۔
1990ء کو بی ایڈ کالج پر بطور پرنسپل تقری کی گئی ۔ یوسف خاں بی ایڈ کالج بھنڈارا، بلڈانہ، اور آکولہ میں بطور پرنسپل اپنے فرائض انجام دئے ۔ 2/اپریل 1996ء کو گورنمنٹ بی ایڈ کالج بلڈانہ کالج سے بطور پرنسپل ملازمت سے سبکدوش ہوئے ۔ ان کے شاگردوں کی ایک اچھی خاصی تعداد ہے ۔ جو زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں کردار کے حامل ہیں ۔
مہاراشٹر کے ماہر تعلیم ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کی تعلیمی ادبی و سماجی خدمات کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔ آپ آکولہ،بلڈانہ، بھنڈارا میں بحیثیت پرنسپل کام کر چکے ہیں ۔ آپ کے آباو اجداد افغانستان سے ہجرت کر ہندوستان تشریف لائے تھے ۔ آپ انگریزی، ہندی اور معاشیات میں ایم اے ،ایم ایڈ،پی ایچ ڈی (انگریزی)،سی پی ٹی ای،ساہتیہ رتن،برٹش کونسل کا انگریزی کا ڈپلوما رکھتے تھے ۔ آپ کو تدریس و تحقیق کا سنہری 60 سالہ تجربہ حاصل تھا۔ آپ 8/ یونیورسٹیوں کے پی ایچ ڈی کے نگراں تھے۔ اسلئے انکی رہنمائی میں 50/ پی ایچ ڈی،200/ ایم ایڈ،ایم فل کر چکے ہیں ۔ یوجی سی نے دس ہزار روپئے کا پہلا انعام تحقیق کیلئے عطا کیا تھا۔ انگریزی،مراٹھی، ہندی اور اردو زبانوں پر عبور چاروں زبانوں میں کتابیں اور مختلف جریدوں میں مضامین،کانفرنسوں میں تحقیقی مقالے، ادارہ برائے درسی کتب پونا،ایس سی آر ٹی پونا این سی آرٹی دہلی،کئی یونیورسٹیوں کی مختلف کمیٹیوں کے صدر و رکن،سیکڑوں قومی جلسوں میں شرکت،یوجی سی کے ماہر تسلیم کئے جاتے تھے ۔ ۔ پی ایچ ڈی کے ممتحن،تعلیمی نمائشیں ،مذہبی مشاغل،سماجی خدمات، مصوری،کارٹوننگ،سیاحت،گلوکاری انکے مشغلے تھے ۔ سعودی عرب،پاکستان، نیپال،جاپان، تھائی لینڈ،ملیشیا، اندمان، کا تعلیمی دورہ کر چکے تھے ۔ ۔ فی البدی اشعار میں بھی مہارت حاصل تھی۔ تحقیق کیلئے ایم پی بچ کی کتاب میں ستائش کی گئی ہے ۔ تعلیمی تحقیق میں مخصوص دلچسپی ہونے کی وجہ سے قوم کی تعلیمی تدریسی و لسانی رہنمائی کے ماہر تسلیم کئے جاتے تھے ۔ ایم پی ایس سی،ضلع انتخاب بورڈ، بی ایڈ ایڈمیشن کمیٹی، کئی گورنمنٹ کمیٹیوں کے ممبر رہ چکے ہیں۔ اللہ کے کرم سے یوسف خاں صاحب نے تین حج بیت اللہ 22 عمرے انجام دئے چکے ہیں ۔ انکی تصانیف حج و عمرہ، ہدایات قرانی، پرواز، کارٹون،ویوز اینڈریویوز، جدید قاعدہ، انگریزی اور مراٹھی کی کتابیں مشہور ہیں ۔ چنے کی دال پر سورہ فاتحہ تحریر کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔ اسلئے بین الا قوامی مدرس کہلائے جاتے تھے ۔
انکی سوانح حیات"داستان یوسف" شائع ہوئی ہے ۔ جسے بے حد پسند کیا گیا ۔ انگریزی،تعلیم آبادی، ماحولیات، تعلیمی تحقیق کیلئے مشہور تھے ۔ اسلئے پورے ہندوستان میں آپ کو مدعو کیا جاتا تھا۔ امراؤتی یونیورسٹی اور ناسک کی اوپن یونیورسٹی میں بحیثیت ماہر تدریس کام کر رہے تھے ۔ اوپن یونیورسٹی کے ایم ایڈ،ایم فل، پی ایچ ڈی،کے گائڈ و ممتحن تھے ۔ طلباء کو تدر یس کیلئے نئے نئے طریقے ایجاد کر کے تعلیم و تربیت کو موثر بنانے کیلئے ماہر جانے جاتے تھے۔ کارٹون،سیاحی،امتحان کو مرکزیت بنا کر تدریس وغیرہ انکی جدت تھی۔ اردو پڑھنے کا جدید قاعدہ، اور مراٹھی والوں کو اردو سکھانے کا دلچسپ اور مختصر طریقہ انکی ایجاد ہے ۔ انھیں نیپال حکومت نے ابتدائی تعلیم کی خامیاں دور کرنے کیلئے ہدایت دینے کیلئے مدعو کیا تھا۔ اس طرح الحاج پروفیسرڈاکٹر یوسف خاں افغانی صاحب تعلیمی،سماجی، تحقیقی اور قومی کاموں میں رات دن کوشاں تھے ۔
ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کے پسماندگان میں اہلیہ،تین بیٹیاں ہے اور ایک بیٹا جس کا انتقال ہو چکا ہے ۔ ۔ آج رات بعد نماز عشا درس و تدریس، سیاسی، سماجی، سے متعلق حضرات کی بڑی تعداد کی موجودگی میں انھیں سپرد خاک کیا گیا۔ ڈاکٹر الحاج یوسف خاں افغانی کی رحلت پر آکولہ ضلع ہی نہیں پورے ودربھ اور دیگر شہروں کے ادبی اور تدریسی حلقوں میں بھی غم و افسوس کی فضا محسوس کی گئی۔

alhaj yousuf khan afghani Akola passed away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں