Congress Telangana MPs on sit-in protest in parliament
آندھراپردیش کے علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے 5ارکان پارلیمنٹ نے خود اپنی ہی پارٹی کو الجھن و پریشانی میں ڈالتے ہوئے پارلیمنٹ کے باب الداخلہ پر 48گھنٹوں کے احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا۔ انہوں نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے یوپی اے حکومت کی طرف سے کے گئے وعدہ کی عدم تکمیل پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ سفید کرتا پاجامہ میں ملوث تلنگانہ کے 5ارکان پارلیمنٹ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر "تلنگانہ حاصل کرنے کیلئے 48گھنٹوں کا برت رکھا جا رہا ہے " اور "تلنگانہ دو اور جمہوریت بچاؤ" درج کیا گیا تھا۔ تلنگانہ کہ یہ 5ارکان پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی، مندا جگناتھم، پونم پربھا کر، جی ویویکا نند اور سرسلہ راجیا ہیں ۔ پونم پربھا کر نے کہاکہ "علیحدہ تلنگانہ کی بعجلت ممکنہ تشکیل کے وعدہ کی تکمیل کیلئے حکومت سے درخواست کرنے کی غرض سے ہم 48گھنٹوں کا ستیہ گرہ دھرنا منظم کئے ہیں جو یکم مئی کو 11بجے دن ختم ہو گا"۔ اس دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سشما سوراج نے کانگریس کے احتجاجی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور تلنگانہ کاز کیلئے بی جے پی کی بھرپور تائید کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ "ہم تلنگانہ کی تائید کر رہے ہیں حکومت نے کئی مرتبہ وعدہ شکنی کی ہے ۔ ہم حکومت سے کہتے رہے ہیں کہ پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جائے لیکن وہ ایسا نہیں کر رہی ہے "۔ کانگریس کے احتجاجی ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ جے ڈی (یو) کے صدر شرد یادو، سماج وادی پارٹی کے نیرج شیکھر اور این سی پی رکن سپریہ سولے کے علاوہ دیگر کئی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے علیحدہ تلنگانہ کیلئے ان کے مطالبہ سے یگانگت کا اظہار کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں